0
Sunday 29 Aug 2021 21:23

ایرانی جوہری پروگرام کی پیشرفت کو روکنے کیلئے بائیڈن کیساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے، نفتالی بینیٹ

ایرانی جوہری پروگرام کی پیشرفت کو روکنے کیلئے بائیڈن کیساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے، نفتالی بینیٹ
اسلام ٹائمز۔ مغربی ایشیاء میں واحد غیر قانونی جوہری طاقت غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے اپنے امریکی دورے کے اختتام پر امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ اپنی ملاقات کو "گرما گرم" قرار دیا اور ایران کو ایک مرتبہ پھر اپنے بے بنیاد الزامات کا نشانہ بنایا ہے۔ صیہونی میڈیا کے مطابق نفتالی بینیٹ نے تل ابیب کے لئے واشنگٹن ترک کرنے سے قبل ایرانی جوہری پروگرام اور ہفتے کے روز غزہ کی پٹی پر ہونے والے اسرائیلی حملے کے بارے میڈیا کے ساتھ گفتگو کی۔ اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارونوت کے مطابق قابض صیہونی رژیم کے وزیراعظم نے میڈیا کے ساتھ اپنی گفتگو میں کہا کہ جوبائیڈن کے ساتھ میری ملاقات  ؔگرم" اور "موثر" تھی۔ نفتالی بینیٹ نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کے ساتھ اس کا تعلق اعتماد کی بنیاد پر قائم اور "ذاتی" نوعیت کا ہے۔ صیہونی وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے امریکی دورے کے لئے طے کردہ اپنے تمام اہداف حاصل کر لئے ہیں اور اسی طرح جوہری ہتھیاروں تک رسائی کے لئے جاری ایرانی جوہری پروگرام کی پیشرفت کو روکنے کے لئے مشترکہ اقدامات اٹھانے پر بھی اتفاق ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ غاصب صیہونی رژیم کے وزیراعظم کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ قبل ازیں اعلان کر چکا ہے کہ ایرانی جوہری معاہدے کے حوالے سے وہ سابق صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی پالیسی نہیں اپنائے گا۔ دوسری جانب اس ملاقات میں موجود 2 ذرائع سے نقل کرتے ہوئے انگریزی ای مجلے ایکسیس نے لکھا ہے کہ نفتالی بینیٹ نے جمعے کے روز وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں کہا تھا کہ اگرچہ وہ سال 2005ء کے ایرانی جوہری پروگرام میں دوبارہ امریکی شمولیت کا مخالف ہے لیکن وہ بنجمن نیتن یاہو کے مانند ایرانی جوہری معاہدے کی کھلم کھلا مخالفت نہیں کرنا چاہتا۔ ذرائع نے ایکسیس کو بتایا کہ صیہونی وزیراعظم نے بدھ کے روز امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن اور امریکی مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوان کے ساتھ ملاقات میں بھی اپنے اسی موقف کو دہرایا تھا۔
خبر کا کوڈ : 951040
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش