1
Saturday 16 Mar 2024 18:04

تازہ ترین عالمی و علاقائی خبروں پر مشتمل اسلام ٹائمز کا خصوصی نیوز بلیٹن

متعلقہ فائیلیںخصوصی نیوز بلیٹن کے موضوعات:

1۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سینیٹ کی جنرل نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو سنی اتحاد کونسل، پاکستان تحریک انصاف کے حمایت حاصل ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، اس سے قبل مجلس وحدت مسلمین کے انتخابی نشان خیمہ پر این اے37 کرم سے انجنیئر حمید حسین ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں۔

2۔ اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کیخلاف پاکستان کی قرارداد کثرت رائے سے منظور، اسلامو فوبیا کے خلاف پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے حق میں 115 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 44 رکن ممالک ووٹنگ کے وقت غیر حاضر رہے۔ قرارداد میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اسلامو فوبیا پر خصوصی نمائندہ مقرر کرنے اور اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان کی جانب سے قرارداد 15 مارچ کوپیش کی گئی جسے اسلامو فوبیا کی روک تھام کے لیے عالمی طور پر منایا جاتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسلامو فوبیا کے پھیلا کو تسلیم کرنے کے باوجود دنیا بھر میں مسلمانوں کو اب بھی امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔

3۔ اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو نے رفح پر حملے کی منظوری دے دی، اسرائیل کی وزارت عظمیٰ کے دفتر نے اعلان کیا کہ "نتین یاہو" نے جنوبی غزہ میں واقع "رفح" پر عسکری حملے کی منصوبے کی تائید کر دی۔ واضح رہے کہ رفح میں 15 لاکھ سے زائد فلسطینی زندگی گزار رہے ہیں، جن میں اکثر وہ بے گھر افراد ہیں، جو صیہونی بمباری کے باعث شمالی و مرکزی غزہ سے اس علاقے میں منتقل ہوئے ہیں۔ اس بیان کے جاری ہونے سے ایک روز قبل صیہونی وزیراعظم نے کہا تھا کہ وہ بین الاقوامی دباو کے باوجود رفح پر حملے سے باز نہیں رہیں گے۔ بہت سارے ممالک نے تل ابیب کو خبردار کیا ہے کہ رفح پر حملے سے سنگین انسانی بحران پیدا ہوگا اور اس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ مارے جائیں گے۔

4۔ اسرائیلی بحری جہاز "پیسیفکO1" کیساتھ ساتھ 2 امریکی جنگی کشتیوں پر یمن کا کامیاب حملہ، یمنی مسلح افواج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اپنے بحریز میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے بحر ہند میں 3 اسرائیلی و امریکی بحری جہازوں کے خلاف 3 کامیاب آپریشن کیے ہیں۔ یمنی مسلح افواج نے یہ اعلان بھی کیا کہ اس نے اسرائیلی یا اسرائیل سے وابستہ دوسرے بحری جہازوں کے خلاف اپنی فوجی کارروائیوں کا دائرہ وسیع کرنا شروع کر دیا ہے۔ یمنی بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ ہم اسرائیلی بحری جہازوں اور اس غیر قانونی و سفاک رژیم سے متعلق تمام دوسرے جہازوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ اب "کیپ آف دی گڈ ہوپ" سے بھی نہ گزریں۔ یمنی مسلح افواج نے مزید کہا کہ وہ بحیرہ احمر، بحیرہ عرب و بحر ہند میں اسرائیلی بحری جہازوں کی نقل و حرکت کو اس وقت تک روکتے رہیں گے، جب تک کہ غزہ پر قابض صیہونی رژیم کا قبضہ مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتا۔

5۔ روس میں صدارتی انتخاب کیلئے 3 روزہ پولنگ کا سلسلہ جاری، رپورٹ کے مطابق روس میں شروع ہونے والی تین روزہ پولنگ کے نتیجے میں تقریباً واضح ہے کہ ویلادی میر پوتن کو دنیا کی بڑی جوہری طاقت کی حامل ریاست کی سربراہی کے لیے مزید 6 سال مل جائیں گے۔ واضح رہے کہ ویلادی میرپوتن 1999ء سے وزیراعظم یا صدر کی حیثیت سے روس کے حکمران ہیں۔ روسی صدارتی انتخاب میں ویلادیمیر پوتن کے مقابلے میں 3 امیدوار میدان میں ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی 71 سالہ پوتن کو مشکلات سے دوچار کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ روس میں 11 کروڑ 40 لاکھ شہری ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں، جس میں یوکرین کے 4 ریجنز بھی شامل ہیں۔

6۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے محمد مصطفیٰ کو ملک کا نیا وزیراعظم مقرر کردیا، عرب میڈیا کے مطابق فلسطین اتھارٹی کے نئے وزیراعظم محمد مصطفیٰ ملک کے ایک کامیاب اور معروف بزنس مین ہونے کے علاوہ ماہر معاشیات بھی ہیں۔ اب وہ ملک کی ٹیکنوکریٹ حکومت کی سربراہی کریں گے۔ امریکا سے تعلیم یافتہ محمد مصطفیٰ وزیراعظم کا عہدہ ملنے سے قبل فلسطینی صدر محمود عباس کے مشیر کے طور پر بھی کام کر رہے تھے۔ صدر ان کی معاشی پالیسیوں سے کافی خوش تھے۔ یاد رہے کہ فلسطین اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ نے اسرائیل کے غزہ پر حملے اور حماس سے جنگ کے باعث پیدا ہونے والی کشیدگی کی وجہ سے فروری میں اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

7۔ بھارت نے متنازع شہریت قانون سے متعلق امریکی بیان غلط معلومات پر مبنی قرار دے دیا، بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے ملک کی جانب سے متنازع، مذہب کی بنیاد پر شہریت کے قانون کے نفاذ کے بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کو بے محل، غلط معلومات پر مبنی اور غیر ضروری قرار دیا۔ واضح رہے کہ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذہبی آزادی کا احترام، قومیت کے لیے برابری کا سلوک بنیادی جمہوری اصول ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا میں بھارت کے شہریت ترمیمی ایکٹ کے نوٹی فکیشن پر تشویش ہے، ہم اس ایکٹ کی قریب سے نگرانی کر رہے ہیں کہ اسے کیسے نافذ کیا جائے گا۔

تصویری رپورٹ: جس کا عنوان ہے اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کا سالانہ مرکزی دین شناسی کنونشن، محمد حنیف کانھیو نئے مرکزی صدر منتخب۔
خبر کا کوڈ : 1122984
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش