1
Sunday 22 May 2022 11:15

یہ نصف صدی کا قصہ ہے دو چار برس کی بات نہیں

یہ نصف صدی کا قصہ ہے دو چار برس کی بات نہیں
تحریر: سید محمد تعجیل مہدی

تاریخ کے بوسیدہ اوراق پلٹتے ہوئے نظر اس صفحہ پر جا کر رکتی ہے، جہاں سے اس کاروان کا آغاز ہوا تھا۔ وہ مئی کا ایک گرم دن تھا، جس دن کے حصے میں یہ اعزاز آیا اور اس سے قبل مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلباء مختلف پلیٹ فارمز پر یکجا ہو رہے تھے۔ وہ پلیٹ فارمز جو کہ عارضی تھے، ایک تو اپنے اغراض و مقاصد کو لے کر دوسرا وسعت میں۔۔۔۔ یہ اس وقت کی بات ہے، جب کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کے دروازے پر دو جوانوں نے ایک باریش جوان سے ڈاکٹر نیاز نقوی کا معلوم کیا تو وہ نوجوان جس کے قلب نورانی میں وہ انگیزہ موجود تھا اور جو آگے بڑھ کر ایک ایسی داستان کی بنیاد بنا جو کئی انمٹ نقوش سمیٹے ہوئے ہے۔ اس پاکیزہ و طاہر قلب نے ان کے ارادوں کو بھانپ لیا، جس کی بدولت آج کے دن کا اجلاس طے پایا۔

سن 72 کے 22 مئی کا سورج معمول سے ہٹ کر طلوع ہوا اور ایک ایسا تابناک اور روشن دن نکلا، جس سے ملک کے طول و عرض روشن ہوگئے۔ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں آقا علی الموسوی کے استخارے سے تنظیم کا نام امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن رکھا گیا۔ اس بارے کیا کیا لکھا جائے کہ الفاظ کم پڑنے لگتے ہیں۔ سرزمین پاکستان پر انقلاب کی اور اس کو ملک کے گوش و کنار میں پھیلانے میں اس کاروان کے نوجوانوں نے دن رات بھرپور تگ و دو کی، حتی اپنا خون تک بہانے سے گریز نہیں کیا۔ رہبر معظم انقلاب نے اس مقدس کاروان کے جوانوں کو اپنی آنکھوں کا نور کہا تو شہید حسینی (رہ) نے آئی ایس او کے جوانوں کو اپنے بال و پر کہا کہ جن سے وہ پرواز کرتے۔ آقا علی الموسوی نے آئی ایس او کو پیمانہ حق قرار دیا، جبکہ آقا ضیاء الدین رضوی شہید نے اس کو تربیت ساز فیکٹری کہا، جس سے صالح اور منظم جوان باہر نکلتے ہیں۔

علم کا میدان ہو تو سکولز، کالجز، یونیورسٹیاں اور ٹیکنکل اداروں میں اس تنظیم کے کارکنان نے اپنی خدمات سرانجام دیں۔ مختلف ڈاکٹرز، انجینئرز، پروفیسرز، دانشور، وکلاء، سی ایس پیز، سیاستدان اور کاروباری حضرات آئی ایس او پاکستان سے تربیت حاصل کرکے معاشرے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ صحافت میں مہذب اور متوازن و معتدل شخصیات اسی تنظیم کے مراحل سے گزر کر میدان عمل میں آئی ہیں۔ معاشرے کا کوئی بھی پہلو اور شعبہ ایسا نہیں، جہاں اس مقدس تنظیم کے تربیت یافتہ افراد اپنی خدمات سرانجام نہ دے رہے ہوں۔ اس کے فارغ التحصیل کارکنان حوزہ ہائے علمیہ سے علم دین حاصل کرکے پاکستان میں مختلف مقامات پر علوم محمد و آل محمد علیہم السلام کی ترویج کر رہے ہیں۔

یہ روش آئی ایس او پاکستان کی مرہون منت ہے کہ یونیورسٹی کے لائق فائق حتی گولڈ میڈلسٹ طلباء دینی تعلیم کے لئے حوزہ علمیہ کا رخ کریں اور پھر معاشرے میں اپنا کردار ادا کریں۔ بامقصد عزاداری کے فروغ کے لئے آئی ایس او کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ علماء کی مجالس و محافل کا انعقاد، نماز دوران جلوس کا اہتمام آئی ایس او پاکستان کے مرہون منت ہے۔ اجتماعی عبادات کی طرف راغب کرنے میں بھی آئی ایس او کا کردار ہے۔ ملت تشیع پاکستان سے اگر آئی ایس او کو منفی کر دیا جائے تو صورتحال اس سے یکسر مختلف ہوتی جو کہ ناقابل بیان ہے۔ قیادت کے بحران کے دوران بھی آئی ایس او خط امام سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹی۔

باب ہدایت و ولایت، شجرہ طیبہ، نعمت عظمیٰ "امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان" وطن عزیز میں اسلام ناب محمدی کی روح کو زندہ رکھنے میں اہم ترین کردار ادا کرنے والی تنظیم، سب سے پہلے "لاشرقیہ ولا غربیہ" کو درک کرکے مردہ باد امریکہ کا شعار بلند کرنے والی تنظیم، آج پاکستان میں جمعۃ الوداع بفرمان امام خمینی یوم القدس کے طور پر  منایا جارہا ہے۔۔ القدس اور دنیا بھر کے مظلومین کے حق میں آواز بلند کرنے والی تنظیم اور سب سے زیادہ اہم ترین کہ مجھ جیسے کئی نوجوانوں کو جہالت و بربادی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں سے نکال کر قرآن و اہلبیت علیہم السلام کے سایہ میں لانے والی تنظیم امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا آج پچاسواں یوم تاسیس ہے۔ سلام پیش کرتا ہوں، آج سے نصف صدی قبل ان پاک و پاکیزہ جوانوں کو جنہوں نے اس مقدس کاروان کی بنیاد آج کے دن رکھ کر ہمیں حقیقی معنوں میں زندگی دی۔ آئمہ سے، قرآن سے اور خدا سے جوڑا۔۔۔۔

پچاس سالہ اس سفر کے دوران کیسے کیسے نشیب و فراز آئے اور کیا کیا مشکل ترین مقامات آئے، مگر اس مقدس کاروان نے اپنا سفر اسی تسلسل سے جاری و ساری رکھا۔ اسلام ناب محمدی کی ترویج کے جرم میں اس کے کارکنان پر کبھی لاٹھی چارج کیا گیا تو کبھی آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے، کبھی گرفتاریاں کی گئیں تو کبھی پری پلانڈ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا، سرعام قتل کیا گیا اور گلے کاٹ دیئے گئے، قاتلوں کو رہا کر دیا جاتا رہا جبکہ اس مقدس کاروان کے کارکنان کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا اور آئین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے محب وطن شہریوں کو جبری طور پر لاپتہ کر دیا جاتا رہا، مگر اس پاکیزہ تنظیم کی بنیادوں میں شہداء کے مقدس لہو کی بدولت آج تک اس کے افکار و نظریات میں ذرا بھی تبدیلی نہ آسکی۔ اسی جوش و جذبے اور ولولے کے ساتھ یہ کاروان ظہور امام زمان (عج) کی زمینہ سازی کرنے میں مصروف عمل ہے۔

آج کا دن شکر کے ساتھ ساتھ تجدید عہد کا دن بھی ہے۔ آئیں آج اس مقدس کاروان کے بانیان کے ساتھ ساتھ وقت کے امام سے بھی عہد کریں کہ جس قدر بھی مشکلات ہوں، ہم خط آئی ایس او (خط ولایت) سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ان شاء اللہ العزیز۔ لاکھوں سلام عقیدت سالار شہداء امامیہ پاکستان، سفیر انقلاب، محسن ملت، مسیحائے قوم، مجاہد کبیر، فرزند زہراء سلام اللہ علیہا شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی (رہ) پر اور ان کے ساتھ ساتھ آیت اللہ العظمیٰ علامہ السید مرتضیٰ حسین صدر الفاضل، علامہ آقا علی الموسوی اور محسن ملت، حجۃ الاسلام علامہ سید صفدر حسین نجفی اعلی اللہ مقامہ اور باقی بانیان آئی ایس او پاکستان پر، جن کی بدولت ملت تشیع کے نوجوانوں میں شعور بیدار ہوا۔ درود ہوں ان گمنام کارکنان اور شہداء پر جنہوں نے اپنے خون سے اس مقدس کاروان کی آبیاری کی۔ شہید تنصیر حیدر، شہید راجہ اقبال، شہید علی ناصر صفوی، شہید محرم علی، شہید ممتاز مغل اور بالخصوص شہید باوفا تقی حیدر سمیت تمام شہداء پر لاکھوں سلام ہوں۔

میں ببانگ دہل اعتراف کرتا ہوں کہ اگر میری ذات میں کوئی ذرا برابر خیر موجود ہے تو اس کی وجہ یہ الہیٰ کاروان آئی ایس او پاکستان ہے۔
میں بند پھول تھا اس نے بہار دی مجھ کو
میں اس کے دم سے کھلا اعتراف کرتا ہوں
۔۔۔۔
شکریہ آئی ایس او پاکستان❤️
شکریہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی❤️
یومِ تاسیس و روز تجدید عہد
22 مئی1972-2022 

50 سال کا پُرعزم سفر
راہ عزم و وفا پر جرات، بہادری، ہمت، استقلال، استقامت اور شجاعت و شہامت کے 50 سال مکمل
آئی ایس او پاکستان کی گولڈن جوبلی
 22 مئی، یومِ تاسیس کے اس پرمسرت اور بابرکت موقع تمام امامیہ جوانوں، محبین، ممبران، مربیان، موئیدین، علماء کرام اور سینیئر برادران و سابقین آئی ایس او پاکستان کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کرتے ہیں۔ بہت بہت مُبارک ہو۔ خدا سے دعا ہے کہ اس کاروان الہیہ کے بانیان بالخصوص شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی اور دیگر شہداء کہ جن کا مقدس خون اس پاکیزہ تنظیم کی بنیادوں میں شامل ہے، ان سب کے درجات عالی سے متعالی فرمائے اور ہمیں اس پاکیزہ امانت کو آنے والی نسلوں تک منتقل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، یہ پاک و پاکیزہ کاروان تا ظہور امام زمان (عج) سرسبز و شاداب رہے اور ظہور امام کی زمینہ سازی میں بھرپور کردار ادا کرتا رہے۔ آمین ثم آمین بحق محمد و آل محمد علیہم السلام اجمعین۔
#ٰISOPakistan
#50YearsOfISOPakistan
#GoldenJubileeofISO
#IMH
خبر کا کوڈ : 995585
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش