0
Monday 10 Oct 2011 00:27

کرم ایجنسی،اہل تشیع اور اہل سنت کے مابین قیام امن کیلئے معاہدہ، بیدخل خاندانوں کو دوبارہ آبادکاری کی اجازت

کرم ایجنسی،اہل تشیع اور اہل سنت کے مابین قیام امن کیلئے معاہدہ، بیدخل خاندانوں کو دوبارہ آبادکاری کی اجازت
لاہور:اسلام ٹائمز۔ کرم ایجنسی میں اہل سنت اور اہل تشیع کے مابین مری معاہدے کے تحت علاقہ میں امن کے قیام، بیدخل خاندانوں کی دوبارہ آبادکاری اور ٹل پاراچنار شاہراہ سمیت تمام راستے کھولنے پر اتفاق ہو گیا، علاقہ میں قیام امن، شاہراہیں کھولنے اور بیدخل افراد کی آبادکاری کیلئے فوج کی خدمات حاصل کی جائیں گی، ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہو گی۔
اسلام ٹائمز کے ذرائع نے پارا چنار سے ٹیلی فون پر بتایا کہ اتوار کو گورنر کاٹیج پارا چنار میں ہونے والے گرینڈ قبائلی جرگہ کے سربراہ ملک وارث خان آفریدی، پولیٹیکل ایجنٹ کرم ایجنسی شہاب علی شاہ، ممبر قومی اسمبلی ساجد حسین طوری، طوری بنگش قبائل کے سربراہ حاجی حامد حسین طوری، اہلسنت کے عمائدین عطاءاللہ، حاجی ہاشم، منیر بنگش اور دیگر نے بتایا کہ آج کرم ایجنسی کے عوام کیلئے خوشی کا دن ہے کہ علاقہ میں قیام امن کے سلسلے میں اہل تشیع اور اہل سنت کے مابین شرپسندوں کیخلاف مشترکہ کارروائی کرنے پر اتفاق طے پا گیا ہے اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کرم ایجنسی میں بیدخل افراد کی دوبارہ بحالی اور ٹل پارا چنار روڈ سمیت آمدورفت کے تمام راستے کھولنے کیلئے اہل تشیع اور اہلسنت حکومت اور گرینڈ قبائلی جرگہ کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے اور اس سلسلے میں پاراچنار اور صدہ میں کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں، یہ کمیٹیاں اور قبائلی مشیران حکومت اور گرینڈ قبائلی جرگہ کے ساتھ مل کر ایک طریقہ کار کے تحت بیدخل خاندانوں کو دوبارہ آباد کرینگی اور مری امن معاہدے کے تمام نکات پر مکمل عملدرآمد کیا جائیگا۔
گرینڈ قبائلی جرگہ کے سربراہ ملک وارث خان آفریدی اور پولیٹیکل ایجنٹ کرم شہاب علی شاہ نے بتایا کہ گرینڈ قبائلی جرگہ کو اہل تشیع اور اہلسنت کے 50،50 ارکان اور کمیٹیوں کا بھرپور تعاون حاصل ہے اور انشاءاللہ کرم ایجنسی میں بہت جلد امن قائم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی میں بےدخل افراد کی دوبارہ بحالی اور آمدورفت کے راستے کھولنے کیلئے آرمی کو طلب کر لیا گیا ہے اور بہت جلد کرم ایجنسی کے مختلف علاقوں میں آرمی کو تعینات کیا جائیگا اور اس سلسلے میں کرم ایجنسی کے مختلف علاقوں میں چیک پوسٹیں بھی قائم کر دی گئی ہیں، ایک ہفتے کے اندر اندر کرم ایجنسی میں آمدورفت کے راستے کھول دیئے جائیں گے اور بے دخل خاندانوں کی دوبارہ بحالی کا کام شروع کیا جائیگا اور کرم ایجنسی ایک بار پھر امن کا گہوارہ بن جائیگی۔
انہوں نے بتایا کہ کرم ایجنسی میں قیام امن کی خاطر اہل تشیع اور اہلسنت کے تعاون سے ہر قسم کے اسلحہ نمائش پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کرم ایجنسی میں کسی کو اب امن وامان میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور تمام تنازعات کو جرگوں اور مری امن معاہدے کے مطابق حل کئے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 104994
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش