0
Wednesday 26 Oct 2011 19:24

ریلوے ملازم کے انتقال کے بعد پنشنرز کا مسئلہ حل، صدر نے پنشنر کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا، 72 گھنٹے میں رپورٹ طلب

ریلوے ملازم کے انتقال کے بعد پنشنرز کا مسئلہ حل، صدر نے پنشنر کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا، 72 گھنٹے میں رپورٹ طلب
لاہور:اسلام ٹائمز۔ صدرزرداری نے ریلوے کے ریٹائرڈ ملازم کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے 72 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی۔ ایوان صدر کے ترجمان کے مطابق لاہور میں پنشن کے انتظار میں بنک کے باہر دم توڑنے والے محمود خان کی وفات پر صدر مملکت نے انکے اہل خانہ سے اظہار افسوس کیا ہے۔ صدر نے پنشنرز کی لمبی قطاروں پر بھی اظہار برہمی کرتے ہوئے سیکریٹری ریلوے کو فوری طور پر لاہور پہنچنے اور تین دن میں رپورٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔
لاہور مغل پورہ ورکشاپ پر رات بھر سے پنشن کے انتظار میں کھڑا ریلوے کا ریٹائرڈ برزگ شہری جاں بحق ہو گیا۔ خواتین سمیت پینشنروں کی بڑی تعداد اپنے پینشن کے حصول کے لیے بنکوں کے باہر جمع تھی جب رات بھر سے کھڑے ایک بزرگ شہری کی حالت بگڑ گئی اور موقع پر موجود دیگر افراد نے انہیں سنبھالنے کی کوششیں کی تاہم وہ بے ہوش ہو گئے اور بعد ازاں جانبر نہ ہو سکے۔ واضح رہے کہ مغل پورہ ورکشاپ پر رات ہی سے بزرگ پینشنرز اکھٹا ہونا شروع ہو گئے تھے اور انہوں نے اپنے حق کے حصول کے لیے رات سردی میں کانپتے ہوئے گزاری۔ بزرگ پینشنز کا کہنا تھا کہ ان کے گھروں میں پیسے نہ ملنے کی وجہ سے فاقوں کی نوبت آ گئی ہے، گھر کے بڑے تو کسی طرح بھوکے رہ کر صبر کر سکتے ہیں مگر بچوں کو کیسے سمجھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت تک یہاں سے نہیں جائیں گے جب تک انہیں پنشن نہیں مل جاتی اور آج پھر اسی امید پر یہاں کھڑے ہیں شائد حکمرانوں کو ہم پر ترس آ جائے۔ 
ریلوے کے پینشنرز کا مسئلہ ایک ماہ کے لئے حل ہو گیا لیکن اس کے لئے ضعیف العمر کی جان گئی۔ بزرگ کی موت نے بینک اوقات کا مسئلہ رہنے دیا اور نہ ہی فنڈز کی کمی کا۔ پیشنرز نے لاہور کی سرد رات سڑکوں پر گزاری۔ ڈینگی کا خطرہ بھی تھا لیکن کیا کرتے کہ خالی ہاتھ لوٹنا نہیں چاہتے تھے۔ اس لئے بینک عملے کا ناروا سلوک بھی برداشت کیا۔ محمود خان کی ہلاکت کے بعد بالآخر انتظامیہ حرکت میں آ ہی گئی۔ ایس پی مغلپورہ نے بتایا کہ پینشن کی ادائیگی شروع کر دی گئی ہے۔ ایک شخص جان سے گیا۔ پھر انتظامیہ نے انگڑائی لی۔ بینک نے بھی پینشن کی ادائیگی شروع کر دی۔ پاکستان میں ہر سانحے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آتی ہے۔ آج بھی یہی ہوا۔ پینشنر کی موت کے بعد بالآخر بینک انتظامیہ حرکت میں آ ہی گئی۔ لوگوں پر رحم آیا تو انتظامیہ نے آج تمام تین ہزار پنشنرز کو ادائیگی کا وعدہ کر لیا۔
خبر کا کوڈ : 109480
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش