0
Tuesday 1 Nov 2011 12:16

زرداری،عبداللہ گل ملاقات، کرنسی معاہدہ کو حتمی شکل دینے پر اتفاق

زرداری،عبداللہ گل ملاقات، کرنسی معاہدہ کو حتمی شکل دینے پر اتفاق
اسلام ٹائمز۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت زیادہ نقصانات اٹھائے ہیں۔ اس جنگ میں 70 ارب ڈالر کے براہ راست معاشی نقصان کے علاوہ 36 ہزار سے زائد بے گناہ افراد جاں بحق ہوئے۔ ممتاز ترک روزنامے ”حریت“ کے صفحہ اول پر شائع ہونے والے انٹرویو میں صدر زرداری نے کہا کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں ہماری عظیم قائد اور میری اہلیہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے عزم و ارادے پر کسی کو سوال نہیں اٹھانا چاہئے۔ اسامہ بن لادن کا مسئلہ ایک ”تاریخ “ ہے پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کے ایک نئے باب کی توقع رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے ہزاریہ کی سب سے بڑی برائی کا ذریعہ اپنے انجام کو پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن بدترین برائی کا منبع تھا جو اپنے انجام سے ہمکنار ہو کر تاریخ بن چکا ہے۔ 
صدر پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کا نیا باب کھولنا چاہتا ہے۔ اس وقت مستقبل کو دیکھتے ہوئے شدت پسند سوچ کو شکست دینے کی ضرورت ہے۔ مستقبل کی طرف دیکھنا چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ شدت پسند ذہنیت کو شکست ہو،جتنی جلد ہم ایک دوسرے پر عام تنقید اور انگشت نمائی بند کریں اور اپنے وسائل کو مربوط کر لیں امن و استحکام اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتنا ہی بہتر ہو گا۔ ہمارے تعلقات خود مختاری کے احترام اور باہمی اعتماد پر مبنی ہونے چاہئیں۔ ہمیں جنگ نہیں امن کی بات کرنی چاہئے۔ جمہوریت ہمیشہ محاذ آرائی پر مذاکرات کو ترجیح دیتی ہے۔ عشروں قبل مخالف نظریہ (کمیونزم) کو شکست دینے کے لئے عالمی برادری بے مثال یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یکجا ہو گئی۔ انہوں نے مل کر پیادہ سپاہیوں کی حیثیت سے (افغانستان میں) مذہبی جوش کے حامل شدت پسند پیدا کئے۔ افغانستان میں سابق سوویت یونین کی شکست کے بعد عالمی برادری نے خطے کو ان نام نہاد جہادیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ 

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ اب یہ دہشت گرد ہمارے شہریوں کو بے دردی سے مارتے ہیں۔ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے۔ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ شدت پسند ذہنیت کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کرے۔ صدر آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان 2010ء اور 2011ء کے سیلاب اور اکتوبر 2005ء کے زلزلہ کے متاثرین کی فراخدلی سے مدد پر ترک قوم کا مشکور ہے۔ حکومت پاکستان ترکی میں حالیہ زلزلہ سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر ترک بھائیوں کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ ہم نے یکجہتی کے اظہار کے لئے امدادی اشیا ترکی بھجوائی ہیں۔ صدر نے کہا کہ ہم نے آزادی کی اپنی جنگوں میں ایک دوسرے کی حمایت کی۔ قدرتی آفات میں بھی ایک دوسرے کی مدد کی ہم دو ریاستوں میں رہنے والی ایک قوم ہیں۔ موجودہ انتظام کے تحت سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کے لئے ویزا کی ضرورت نہیں۔ حتمی مقصد تمام شہریوں کے لئے ویزا فری نظام ہے۔ دوطرفہ تجارت بڑھانے کے لئے کرنسی کے مبادلہ کے نظام پر بھی کام ہو رہا ہے۔
 
استنبول میں صدر آصف علی زرداری اور ترکی کے صدر عبداللہ گل نے پاکستان اور ترکی کے درمیان تمام شعبوں میں شراکت داری کو مزید گہرا اور مضبوط کرنے کے لئے کرنسی کے تبادلے کے معاہدے کو حتمی شکل دینے سے اتفاق کیا ہے۔ دونوں رہنماﺅں نے تفصیلی ملاقات میں ای سی او تجارتی معاہدے، گل ٹرین، دونوں ممالک کے درمیان اعلٰی سطح کی تعاون کی کونسل اور ترکی یونیورسٹیز کے اشتراک سے پاکستان میں ٹیکنالوجی پارکس قائم کرنے کے معاملات پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔ 
صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ کرنسی کے تبادلے کے معاہدے سے دونوں ممالک کے تاجر غیر ملکی زرمبادلہ سے ڈالر نکالنے کی بجائے اپنی اپنی کرنسیوں میں تجارت کر سکیں گے، دونوں ممالک کے زرمبادلہ کے ذخائر پر نہ صرف دباﺅ کم ہو گا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت میں بھی اضافہ ہو گا۔ صدر ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے پاکستان کی تجارت کو بڑھانے کے خواہشمند ہیں تاکہ بیروزگار نوجوان انتہا پسندوں کے چنگل میں نہ پھنس سکیں۔ 
انہوں نے کہا کہ یورپی اور امریکی منڈیوں میں زیادہ رسائی کے لئے پاکستان کی کوششیں جاری ہیں اور صدر زرداری پاکستان کی تجارت بڑھانے کے لئے علاقائی منڈیوں تک رسائی کے بھی خواہشمند ہیں۔ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی اس طرح کے کرنسیوں کے تبادلے کے معاہدے زیر غور ہیں۔ ملاقات میں صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری حقیقی استعداد سے بہت کم ہے اس میں دوطرفہ سیاسی تعلقات کی سطح تک اضافے کی ضرورت ہے۔ ایک ارب ڈالر کی دوطرفہ تجارت آئندہ برس دو ارب ڈالر تک ہونی چاہئے۔ تجارتی رکاوٹیں دور کرنے اور ویزے میں نرمی لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستان اور ترکی کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے کو بھی جلد سے جلد حتمی شکل دینے پر زور دیا۔ 
صدر نے کہا کہ یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ نجی شعبے توانائی، تعمیرات، فوڈ پروسیسنگ اور ربڑ کی صنعتوں میں تعاون کر رہے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے نجی شعبے انفراسٹرکچر، انجینئرنگ، توانائی، زراعت، ٹیلی مواصلات اور کان کنی جیسے اہم شعبوں میں بھی مشترکہ منصوبے شروع کریں۔ صدر نے گل ٹرین منصوبے میں ترک صدر کی ذاتی دلچسپی پر شکریہ ادا کیا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان کارگو اور ٹرانزٹ کی سہولتوں میں انقلاب آئے گا۔
 صدر نے کہا کہ پاکستان ریلویز ٹرینیں چلانے اور ان کی مارکیٹنگ کیلئے حال ہی میں قائم کی گئی نجی کمپنی ” ٹوب لاجسٹکس کمپنی“ کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ پاکستانی جامعات، ترک جامعات کے تعاون سے پاکستان میں ٹیکنالوجی پارکس قائم کرنے کے لئے تیار ہیں۔ دریں اثناء ترک صدر عبداللہ گل نے صدر زرداری اور افغان صدر حامد کرزئی کے اعزاز میں ڈنر بھی دیا۔
خبر کا کوڈ : 110909
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش