2
Saturday 16 Mar 2024 17:14

اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لئے مربوط اقدامات کی ضرورت ہے، حسن نوریان

اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لئے مربوط اقدامات کی ضرورت ہے، حسن نوریان
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں تعینات ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر بالخصوص اسلامی ممالک میں مربوط اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، اسلام کے نام پر بعض دہشت گرد اور انتہا پسند گروہوں کی کارروائیوں نے دنیا میں اسلامو فوبیا کی لہر کو بڑھا دیا ہے، آزادی اظہار کے بہانے مذہبی اقدار کی بے حرمتی اور اسلام کے پیروکاروں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے موقع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔

حسن نوریان نے کہا کہ ہم ان ممالک کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے اسلام کے مہربان چہرے کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس دن کا نام رکھنے کی تجویز پیش کی، ایران اور پاکستان بانیوں میں سے تھے اور انہوں نے اس قرارداد کے مسودے کو تیار کرنے اور اس کی منظوری میں بہت کوششیں کیں، یہ قرارداد اسلامی ممالک کی طرف سے پیش کی گئی اور بالخصوص پاکستان، ترکی، ایران، سعودی عرب، اردن اور انڈونیشیا سمیت 5 ممالک نے مذاکرات میں اسلام فوبیا سے نمٹنے کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بدقسمتی سے نمٹنے کے لیے قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر بالخصوص اسلامی ممالک میں مربوط اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، بدقسمتی سے اسلام کے نام پر بعض دہشت گرد اور انتہا پسند گروہوں کی کارروائیوں نے دنیا میں اسلامو فوبیا کی لہر کو بڑھا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ درحقیقت اسلام فوبیا مغربی میڈیا کی طرف سے دین اسلام کے بارے میں منفی ذہنی تصویر بنانے کی ایک شکل ہے، آج ہم مشاہدہ کر رہے ہیں کہ مغربی میڈیا کس طرح مغرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے متکبر نظام کو اپنی انسانیت سوز حرکتوں میں خالص اور معصوم ظاہر کرنے میں کامیاب رہا ہے، غزہ کا مسئلہ اور فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے جرائم مغربی میڈیا کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف اس قسم کی حقیقت کو مسخ کرنے کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی میڈیا کے اثرات کے نتیجے میں ہم دیکھ رہے ہیں کہ صہیونی اور سامراجی سازشوں نے اشتعال انگیز کارروائیوں کے ذریعے قرآن پاک کی بے حرمتی، ہمارے نبیؐ کی شان میں گستاخی اور دو ارب مسلمانوں کی دینی اقدار کی توہین کی ہے، "آزادی اظہار" ایک عام مسئلہ بن گیا ہے۔

حسن نوریان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ وحشیانہ رجحان مسلمانوں کے خلاف کشیدگی، نفرت، اسلامو فوبیا اور تشدد میں اضافے کا سبب بنتا ہے، تاہم یہ بین الاقوامی امن و سلامتی اور انسانی حقوق کے لیے خطرہ ہے اور کرہ ارض میں اقوام کے درمیان پرامن تعلقات، بقائے باہمی اور مفاہمت کے لیے خطرہ ہے، ہم مذہب کے نام پر تشدد، انتہا پسندی اور دہشت گردی کی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، آزادی اظہار کے بہانے مذہبی اقدار کی بے حرمتی اور اسلام کے پیروکاروں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1122974
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش