0
Tuesday 19 Mar 2024 11:30

آزاد کشمیر سے مافیاز کا خاتمہ کر دیا ہے، چودھری انوارالحق

آزاد کشمیر سے مافیاز کا خاتمہ کر دیا ہے، چودھری انوارالحق
اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ الحمداللہ آزاد کشمیر سے مافیاز کا خاتمہ کر دیا ہے، ٹمبر مافیا، سگریٹ مافیا اور فوڈ مافیا یہ سب اب آزاد کشمیر میں ماضی کا حصہ ہیں۔ وزارت عظمی کا حلف اٹھایا تو آزاد کشمیر کا گورننس سٹرکچر تباہ حال تھا آج الحمداللہ گورننس کا نظام ٹریک پر واپس آ چکا ہے۔گورننس قانون کی عملداری اور جواب دہی کے نظام سے شروع ہوتی ہے اور قانون کی عملداری کا نفاذ وزیراعظم کی ذات سے شروع ہوتا ہے، وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوِئے کیا۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا کہ اللہ تعالیٰ جب بھی قلم میں اختیار دیتا ہے تو ذمہ داری کا احساس سو گنا بڑھ جاتا ہے اور اگر ایسا نہ ہو تو یہ بدقسمتی ہے جس کی بھاری قیمت آپ کو دنیا میں بھی دینا پڑتی ہے اور آخرت میں بھی ادا کرنا پڑے گی۔

انھوں نے کہا الحمداللہ میں سمجھتا ہوں کہ جب تک قلم میں اختیار ہے میں قابل احتساب ہوں، کشمیر کے عوام کا اور سب سے بڑھ کر اس خالق کائنات کا جس کے حکم سے یہ اختیار مجھے ملا ہے، میں نے 20 اپریل کو وزیراعظم کا منصب سنبھالا تھا اور 20 مارچ 2024ء کو مجھے گیارہ ماہ مکمل ہو جائیں گے، جب حلف اٹھایا تھا تو آزاد کشمیر کا گورننس سٹرکچر تباہ حال تھا بلکہ 8 اکتوبر کے زلزلے کی مانند بکھرا پڑا تھا اس میں بیڈ گورننس اور کرپشن کے علاؤہ کچھ بھی نہیں تھا آج الحمداللہ یہ کہنے میں حق بجانب ہوں کہ میں نے آزاد کشمیر میں مافیاز کا خاتمہ کر دیا ہے، ٹمبر مافیا، سگریٹ مافیا اور فوڈ مافیا سب آزاد کشمیر میں اب قصہ پارینہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاؤہ جو سب سے اہم کام تھا جو حکومت کا گڈگورننس کا تصور ہے وہ دو چیزوں سے شروع ہوتا ہے قانون کی عملداری اور اس کا اطلاق وزیراعظم کی ذات سے شروع ہوتا ہے، میں نے خود کو قانون کے سامنے جوابدہ بنایا اور احتساب اپنی ذات سے شروع کیا، دوسری چیز ہے احتساب کا ادارہ جو متروک ہو چکا تھا اسے دوبارہ زندہ کیا اور چیئرمین احتساب بیورو کا تقرر کیا، پبلک سروس کمیشن کا ادارہ جس سے ہمارے نوجوان بچوں اور بچیوں کا مستقبل وابستہ ہے ایسا پبلک سروس کمیشن بنایا جس کے چیئرمین کو وزیراعظم بھی فون کرنے کی جرات نہ کر سکے، اس کے علاوہ کفایت شعاری کے اقدامات کئے، سرکاری ٹرانسپورٹ بیت دھڑلے سے اور قانون کے مغائرت استعمال ہوتی تھی اسے روکا، فالتو گاڑیوں کو آکشن کر دیا، 400 کے قریب گاڑیاں آکشن ہو چکی ہیں، ٹرانسپورٹ پالیسی اسظرح موثر کیا کہ اب سرکاری گاڑی سرکاری کام کے علاؤہ استعمال نہیں ہوتی، وزیراعظم بھی یہ کوشش کرتا ہے کہ وہ دو بجے کے بعد سرکاری گاڑی کا استعمال نہ کرے، شادی بیاہ، خوشی غمی میں جانا ہو تو پرائیویٹ گاڑی پر جاتا ہوں، 85ء سے اب تک وزیراعظم ہاؤس کے بجٹ میں ہمیشہ سپلیمنٹری گرانٹس آتی تھیں، پہلی مرتبہ آزادکشمیر کے وزیراعظم سیکرٹریٹ کے بجٹ میں یہ معجزہ ہو گا کہ 30 جون تک 51 فیصد کٹ نظر آئے گا۔
خبر کا کوڈ : 1123546
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش