0
Tuesday 9 Apr 2024 10:42

سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا، یوسف رضا گیلانی بلا مقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب

سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا، یوسف رضا گیلانی بلا مقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے رہنماء و سینیٹر یوسف رضا گیلانی بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے۔اس سے قبل سینیٹ کا اجلاس پریزائیڈنگ آفیسر اسحاق ڈار کی صدارت میں منعقد ہوا۔ نومنتخب اور ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا، پریزائیڈنگ آفیسر اسحاق ڈار نے ان سے حلف لیا۔ حلف برداری کے وقت پی ٹی آئی کی زرقا سہروردی نے ایوان میں شدید احتجاج کیا۔ حلف اٹھانے کے بعد سینیٹرز کی جانب سے رول آف ممبرز پر دستخط کیے گئے۔ سینیٹ کو ایوانِ بالا کہا جاتا ہے، سینیٹرز کی آئینی مدت 6 سال ہوتی ہے۔ اس سے قبل اجلاس شروع ہوا تو پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے ایوان میں احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔ پی ٹی آئی کے سینیٹرز بانیٔ پی ٹی آئی کی تصاویر ایوان میں لے آئے۔

چیئرمین سینیٹ کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار یوسف رضا گیلانی سینیٹ میں موجود ہیں۔ نومنتخب سینیٹرز محسن نقوی، سیدال خان، اورنگزیب خان، حامد خان، ایمل ولی بھی سینیٹ اجلاس میں شریک ہیں۔ سیکرٹری سینیٹ نے آنے والے تمام ممبران کو خوش آمدید کہا۔ مسلم لیگ نون نے سیدال خان ناصر کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کر دیا، جس کے بعد سیدال خان ناصر کے لیے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے فارم حاصل کر لیے گئے۔ تحریکِ انصاف نے سینیٹ کے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے۔

سینیٹر محسن عزیز نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ نومنتخب ممبران کو مبارک باد دیتا ہوں، ہم آج کے حلف کی حفاظت کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ سینیٹ کی اکائی موجود نہ ہو تو الیکشن جائز نہیں، کے پی کے ممبران کے بغیر چیئرمین اور ڈپٹی کا الیکشن ناجائز ہے۔ محسن عزیز نے کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن آج نہیں تو کل ہو ہی جائیں گے، الیکشن کو ملتوی کرنے میں کیا قباحت ہے۔؟ انہوں نے کہا کہ اگر آج الیکشن ہوگئے تو یہ جائز نہیں ہوں گے، دنیا میں پیغام جائے گا کہ غیر قانونی الیکشن ہے، ہم اس غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کا حصہ نہیں بنیں گے۔ اس موقع پر اسحاق ڈار نے کہا کہ اعظم نذیر تارڑ معاملے پر آئینی و قانونی پوزیشن واضح کریں۔

ایوانِ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ میں توقع رکھتا ہوں کہ تحمل سے جواب سنا جائے گا، آرٹیکل 60 کے دو حصے ہیں، علی ظفر اور محسن عزیز نے قانونی نکات پیش کیے۔ ان کا کہنا ہے کہ کے پی میں سینیٹ الیکشن طوفانی بارشوں اور قدرتی آفات کی وجہ سے ملتوی نہیں ہوئے، پشاور ہائی کورٹ نے آرڈر کیا کہ مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں سےحلف لیا جائے، تاہم خیبر پختون خوا حکومت نے عدالت کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود کے پی میں مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں سے حلف نہیں لیا گیا، اگر ہمارے 6 ارکان استعفیٰ دے دیں اور کہیں کہ ایوان مکمل نہیں تو آپ چیئرمین کا الیکشن نہ کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلے لوگوں کو کے پی میں ووٹ ڈالنے سے روکیں، پھر یہاں کہیں کہ چیئرمین کا الیکشن نہیں ہوسکتا، یہاں کوئی آئین کی خلاف ورزی نہیں ہو رہی، کچھ بلڈوز نہیں کیا جا رہا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں اطراف کی بات سنی ہے، آئین کے مطابق اعتراضات مسترد کرتے ہیں۔ سینیٹ کے اجلاس میں پریزائیڈنگ افسر اسحاق ڈار نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن شیڈول کا اعلان کر دیا۔ پریزائیڈنگ افسر اسحاق ڈار نے کہا کہ چیئرمین ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے کاغذات کی اسکروٹنی سوا 11 بجے ہوگی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کاغذات 11 بجے سے قبل سیکرٹری سینیٹ کے آفس میں جمع کرائے جائیں۔ پریزائیڈنگ افسر اسحاق ڈار نے اعلان کیا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا الیکشن آج دوپہر ساڑھے 12 بجے ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی پی اواسحاق ڈار نے دوپہر ساڑھے 12 بجے تک سینیٹ کا اجلاس ملتوی کر دیا۔
آج کتنے سینیٹرز نے حلف اٹھایا۔؟

37 نومنتخب ارکان نے بطور سینیٹر جبکہ ضمنی الیکشن میں منتخب 6 سینیٹرز نے بھی آج حلف اٹھا لیا۔ خیبر پختون خوا میں سینیٹ الیکشن نہ ہونے کے باعث 11 سینیٹرز نے حلف نہیں اٹھایا۔ پیپلز پارٹی کے 18، مسلم لیگ نون کے 14، جے یو آئی کے 3، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 2 ارکان نے حلف اٹھا لیا۔ ایم کیو ایم پاکستان، اے این پی، نیشنل پارٹی کے ایک، ایک رکن نے بھی سینیٹر کا حلف اٹھا لیا۔ 3 آزاد نومنتخب ارکان نے بھی بطور سینیٹر حلف اٹھا لیا۔ اسلام آباد سے جنرل نشست پر یوسف رضا گیلانی اور رانا محمودالحسن، ٹیکنوکریٹ نشست پر مسلم لیگ نون کے اسحاق ڈار نے حلف اٹھایا۔ بلوچستان سے جنرل نشست پر جے یو آئی کے احمد خان اور عبدالشکور، آزاد امیدوار انوارالحق کاکڑ نے بھی بطور سینیٹر حلف اٹھایا۔

بلوچستان سے اے این پی کے ایمل ولی، نیشنل پارٹی کے جان محمد، پیپلز پارٹی کے عبدالقدوس بزنجو، سردار عمر گورگیج نے حلف اٹھا لیا۔ سندھ سے جنرل نشست پر پیپلز پارٹی کے جام سیف اللّٰہ خان، اسلم ابڑو، مسرور احسن، دوست علی جیسر، اشرف جتوئی، کاظم علی شاہ اور ندیم بھٹو نے حلف اٹھا لیا۔ سنی اتحاد کونسل کے حامد خان اور ایم ڈبلیو ایم کے علامہ ناصر عباس نے بھی حلف اٹھا لیا۔ آزاد امیدوار کی حیثیت سے سینیٹر منتخب ہونے والے فیصل واؤڈا اور جے یو آئی کے سینیٹر مولانا عبدالواسع نے سینیٹ کی رکنیت کا حلف نہیں اٹھایا۔
خبر کا کوڈ : 1127675
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش