1
Thursday 11 Apr 2024 16:20

جنگ بندی مذاکرات میں حماس کا دوٹوک موقف

جنگ بندی مذاکرات میں حماس کا دوٹوک موقف
اسلام ٹائمز۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق غاصب صیہونی رژیم کی مسلسل عہد شکنی کے باعث قاہرہ میں جاری جنگ بندی کے مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہو گئے ہیں۔ لبنانی اخبار الاخبار نے قاہرہ میں جاری ان مذاکرات سے آگاہ ذرائع کے بقول رپورٹ دی ہے کہ اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما اس حتمی نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ صیہونی دشمن ایسا کوئی معاہدہ انجام نہیں دینا چاہتا جو غزہ میں مستقل جنگ بندی اور پائیدار امن کا زمینہ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ ان آگاہ ذرائع کے بقول الاخبار نے مزید لکھا: "تمام عرب حکومتوں اور عالمی فریقوں کی جانب سے فلسطینیوں پر دباو ڈالا جا رہا ہے کہ وہ صیہونی رژیم کے مطالبات مان لیں لیکن اب تک اس دباو کا کوئی فائدہ نہیں ہوا اور اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس اپنی پیش کردہ شرائط سے پیچھے نہیں ہٹی۔ امریکہ سمیت ثالثی کا کردار کرنے والی عرب حکومتوں کو اسلامی مزاحمت کا واضح موقف موصول ہوا ہے جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ہر گز مستقل جنگ بندی سے ہٹ کر کسی قسم کی عارضی جنگ بندی قبول نہیں کرے گی۔"
 
آگاہ ذرائع کے بقول اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس ثالثی کا کردار ادا کرنے والے عرب ممالک پر واضح کر چکی ہے کہ اسے صیہونی دشمن کی جانب سے جنگ کا دائرہ پھیلانے اور رفح پر زمینی حملے کا آغاز کرنے جیسی دھمکیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ دوسری طرف غزہ میں اسلامی مزاحمت کی ملٹری ونگز کی مرکزی کمان نے اعلان کیا ہے کہ اس نے رفح شہر پر ہر ممکنہ صیہونی فوجی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے اور اس کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ ان آگاہ ذرائع نے کہا کہ حماس کی مذاکراتی ٹیم قاہرہ چھوڑ کر جا چکی ہے اور ممکن ہے جلدی واپس نہ آئے اور جنگ بندی کے بارے میں ایک نئی دستاویز بھیج کر مصر اور قطر کی ثالثی پر ہی اکتفا کرے۔ گذشتہ 36 گھنٹوں کے دوران حماس کے مرکزی رہنماوں نے کئی میٹنگز انجام دی ہیں اور فیصلہ کیا ہے کہ 14 مارچ تک جنگ بندی سے متعلق اپنی سفارشات ایک دستاویز کی صورت میں پیش کر دیں گے۔ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس نے مصری اور قطری حکام پر واضح کر دیا ہے کہ جب تک چار اصل ایشوز مدنظر قرار نہیں پائیں گے، حماس مذاکرات انجام دینے میں دلچسپی کا اظہار نہیں کرے گی۔ وہ چار ایشوز یہ ہیں:
 
1)۔ تمام غزہ میں مستقل اور جامع جنگ بندی کا واضح اعلان،
2)۔ تمام غزہ سے قابض صیہونی فوجیوں کے مکمل انخلاء کا آغاز،
3)۔ تمام غزہ میں وسیع پیمانے پر مسلسل امداد رسانی کا آغاز اور جنگ کے باعث نقل مکانی کرنے والے تمام فلسطینی شہریوں کو مکمل حفاظت کے ساتھ غیر مشروط طور پر اپنے گھروں میں واپسی کی سہولت فراہم کرنا۔ اسی طرح تباہ شدہ رہائشی عمارتوں کا ملبہ ہٹانے اور بے گھر فلسطینیوں کیلئے عارضی رہائش گاہ کا انتظام کرنا، اور
4)۔ چند مراحل میں قیدیوں کا تبادلہ انجام پانا جس کے دوران واضح طریقہ کار اور معیاروں کی بنیاد پر فلسطینی قیدیوں کی آزادی کا فیصلہ کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 1127997
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش