0
Tuesday 15 Nov 2011 23:47

صدر زرادری اور جنرل پرویز کیانی کے درمیان ملاقات

صدر زرادری اور جنرل پرویز کیانی کے درمیان ملاقات
اسلام ٹائمز۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے صدر زرداری کے ساتھ ملاقات کی، جس میں مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات میں دہشتگردی کے خلاف جنگ اور پاک امریکہ تعلقات کے بارے میں مشاورت کی۔ آرمی چیف اور صدر کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران دہشتگردی کے خلاف جنگ بالخصوص شمالی وزیرستان میں امن و امان کی صورتحال، امریکی حکومت اور سی آئی اے کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے طویل مشاورت کی گئی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ملاقات میں مسلح افواج کے پیشہ وارانہ امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ آرمی چیف نے صدر زرداری کو مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں اور ضروریات اور پاک چین مشترکہ فوجی مشقوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ تاہم ملاقات کے دوران ملک کی مجموعی امن و امان اور بالخصوص بلوچستان میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
دیگر ذرائع کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے صدر آصف علی زرداری سے اہم ملاقات کی ہے، لیکن ایوان صدر کے ترجمان نے اس اہم ملاقات کے بارے میں صرف دو سطری خبر ہی جاری کی ہے۔ ایوان صدر سے جاری کیے گئے دو سطری بیان میں کہا گیا ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی۔ اس دوران سکیورٹی کی صورتحال اور مسلح افواج کے پیشہ وارانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور بس سرکاری بیان ختم۔
 لیکن یہاں بہت سے سوالات جنم لیتے ہیں، تقریباً ڈیڑھ ماہ بعد صدر اور آرمی چیف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا ملک کو درپیش سنگین چیلنجز اور سیاسی کشیدگی پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی؟ کیا مسلح افواج کے سپریم کمانڈر اور آرمی چیف کے درمیان ملاقات میں منصور اعجاز کے اس خط پر بھی کوئی بات نہیں کی گئی، جس کا تعلق پاکستان کی سکیورٹی سے ہے اور جس مبینہ خط کی وجہ سے حکومت اور فوج کے درمیان ایک تناوٴ کی کیفیت ہے، اس کا تذکرہ تک نہیں؟ کیا صدر اور آرمی چیف اس بارے بھی خاموش رہے کہ امریکی انتظامیہ کو پیپلز پارٹی کی حکومت کیا یقین دہانیاں کرا رہی ہے۔؟ 
امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر حسین حقانی کو ایک دن پہلے ہی صدر زرداری اسلام آباد طلب کر چکے ہیں، کیا ان حالات و واقعات پر آرمی چیف اور صدر مملکت نے کوئی بات نہیں کی، جن کے باعث حقانی کو پاکستان آنے کی زحمت دی گئی ہے؟ ایسے میں یہ نہ کہیں تو اور کیا کہیں ''کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے۔"
خبر کا کوڈ : 114201
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش