0
Thursday 24 Nov 2011 14:05

پاک ایران گیس منصوبے میں تاخیر امریکی دباو کی وجہ سے ہوئی، حکومت پاکستان

پاک ایران گیس منصوبے میں تاخیر امریکی دباو کی وجہ سے ہوئی، حکومت پاکستان
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی سید نوید قمر نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ ایوان صدر اور وزیراعظم سیکرٹریٹ مقدس نہیں، ان سمیت تمام اداروں سے بجلی کے بلوں کی وصولی کا کام جاری ہے اور بل نہ دینے والوں کو نوٹس دیکر کنکشن کاٹے جا رہے ہیں، سرکاری محکمے اپنے بجٹ سے پہلے بجلی کے بل ادا کریں اور پھر محکمانہ منصوبوں کا آغاز کریں۔ بدھ کو چوہدری برجیس طاہر، راجہ محمد اسد خان، ڈاکٹر طارق فضل، چوہدری عشرت اشرف اور خالدہ منصور کی طرف سے 132 سرکاری محکموں کی جانب سے بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی سے متعلق توجہ دلاو نوٹس کے جواب میں وفاقی وزیر پانی وبجلی نے بتایا کہ سرکاری محکموں کی طرف سے بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی سے متعلق بات درست ہے، بہت جلد سرکاری محکموں سے ریکوری کر لی جائے گی۔ 

ادھر وقفہ سوالات کے دوران وزارت دفاع اور وزارت پیٹرولیم و گیس کے پارلیمانی سیکرٹریوں عظیم دولتانہ اور انجینئر طارق خٹک نے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کو بحران اور خسارے سے نکالنے کے لیے 3 سالہ بزنس پلان تیار کر لیا گیا ہے، آئندہ 5 سال کے دوران ادارے سے فاضل 4339 ملازمتیں ختم کر دی جائیں گی، جس سے 3 ارب 80 کروڑ روپے کی بچت ہو گی۔ گزشتہ سال کے دوران پائلٹوں اور دیگر عملے کی ہڑتالوں سے پی آئی اے کو 78 ملین روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔ پاک ایران گیس پائپ لائن کی تنصیب میں تاخیر امریکی دباو اور بلوچستان میں امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ سے ہوئی، بزنس پلان کے تحت پی آئی اے کے اسکواڈ میں 6 نئے جدید طیارے شامل کیے جائیں گے، جبکہ 6 طیاروں کی مرمت کی جائے گی۔
 
شکیل اعوان کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے گیس و پیٹرولیم نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کے 1220 کلومیٹر میں ایران کے حصہ میں آنے والے تقریباً 9 سو کلومیٹر حصہ کو مکمل کر لیا گیا ہے۔ بقیہ 320 کلومیٹر حصہ کی پاکستان 2 سال کے عرصہ میں تعمیر مکمل کرے گا۔ طارق خٹک نے نگہت پروین کے سوال کے جواب میں کہا ملک میں تیل و گیس کی تلاش کے لیے فنڈز مختص نہیں گیس کی درآمد کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے بعد گیس کی طلب و رسد میں خلا ختم ہو تو قدرتی گیس کی لوڈ شیدنگ اور سی این جی اسٹیشنوں کی ہفتہ وار بندش ختم ہو جائے گی۔ 

وزیراعظم کے مشیر برائے انسانی حقوق مصطفٰی نواز کھوکھر نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ سال 2010ء کے دوران ملک بھر میں قتل، اقدام قتل، زنا، اغواء برائے تاوان، کار چوری کے 4 لاکھ 94 ہزار 727 کیسز رجسٹر ہوئے ہیں، ان کیسز میں پنجاب سرفہرست، سندھ دوسرے اور بلوچستان تیسرے نمبر پر رہا ہے، جبکہ پارلیمانی سیکرٹری برائے دفاع نے بتایا ہے کہ پی آئی اے نے حج آپریشن کیلئے صرف ایک فلائٹ 6 سو گھنٹوں کے لیے لیز پر لیا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے پیٹرولیم و گیس نے ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ پاک ایران پائپ گیس لائن میں تاخیر بلوچستان میں امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ سے ہو رہی ہے جبکہ اخبارات میں اس حوالے سے امریکی دباو کی خبریں بھی شائع ہو رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 116738
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش