0
Thursday 1 Dec 2011 12:28

میمو گیٹ اسکینڈل کیس کی سماعت جاری، ملک کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں، نواز شریف

میمو گیٹ اسکینڈل کیس کی سماعت جاری، ملک کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا 9رکنی بنچ میمو گیٹ اسکینڈل سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کررہا ہے۔ نواز شریف نے اپنے دلائل میں کہا کہ پارلیمنٹ کی قراردادوں اور پارلیمانی کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہوا، قوم کو ایک کے بعد دوسرے اسکینڈل دیکھنا پڑ رہا ہے۔ میمو اسکینڈل سے پاکستان کی سالمیت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ جسٹس طارق پرویز نے استفسار کیا کہ وہ میمو کو ملک کی سلامتی کے منافی سمجھتے ہیں، یہ میمو درست ہو تو کیا یہ آئین کی بھی خلاف ورزی قرار پائے گا۔ اس پر نواز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ اس سے متعلق اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ عدالت کو بتایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ اس کی تحقیقات کر رہی ہے جس پر نواز شریف نے کہا کہ یہ عدالت کی کارروائی پر اثرانداز ہونے کی مصنوعی کوشش ہے۔ نواز شریف نے دلائل کے لیے تمہید باندھی تو جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ سیاستدانوں کے لیے بہت احترام ہے تاہم آپ اصل معاملے پر بات کریں۔
بیرسٹر طفر اللہ جمالی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مبینہ میمو پاکستان میں لیبیا جیسے حالات پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ صدر پاکستان یہ میمو بھجوانا چاہتے تو اس کے لیے راستے موجود تھے، خفیہ میمو کے بارے میں تحقیقات ہونی چاہیے کہ اس کی کوئی حقیقت بھی ہے یا نہیں، منصور اعجاز مشکوک شہریت کا حامل شخص ہے لٰہذا اسے ناپسندیدہ شخص قرار دیا جائے اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ منصور اعجاز پاکستانی نژاد امریکی باشندہ ہے، عدالت کسی کو کیسے ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دے یہ کام حکومت کا ہے۔ پاکستان کی سلامتی اور استحکام سے متعلق عدالت بھی فکرمند ہے۔ سپریم کورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، راجہ ظفر الحق، حمزہ شہباز شریف، اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 118902
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش