0
Saturday 10 Dec 2011 22:35

امریکہ نے ہمارے خلاف بغیر اعلان جنگ کے جنگ شروع کر دی ہے، فرید پراچہ

امریکہ نے ہمارے خلاف بغیر اعلان جنگ کے جنگ شروع کر دی ہے، فرید پراچہ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی ترجمان ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ کہ نیٹو سپلائی لائن کو مستقل طور پر بند کیا جائے۔ حکومت شمسی ایئر بیس کے ساتھ ساتھ امریکہ سے تمام ہوائی اڈے واپس لے، جماعت اسلامی کے زیر اہتمام کل 11 دسمبر کو راولپنڈی، 18 دسمبر کو پشاور اور 25 دسمبر کو لاہور میں بڑے عوامی اجتماعات منعقد کیے جائیں گے۔ پاکستانی عوام کا ملک کے آئینی سر براہ سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ 

ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے جماعت اسلامی اسلام آباد کے امیر میاں محمد اسلم، نائب امیر زبیر فاروق خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے۔ موجودہ حکومت کی بزدلانہ اور امریکی مفادات پر مبنی پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ نے ہمارے خلاف بغیر اعلان جنگ کے جنگ شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اداروں کے خلاف حکمرانوں کے تصادم کی وجہ سے قومی سلامتی اور جمہوری اداروں کو خطرات لاحق ہیں۔ قوم میں میمو گیٹ اسکینڈل کے حوالے سے اضطراب پایا جاتا ہے۔ پاکستانی عوام کا ملک کے آئینی سربراہ سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ موجودہ حکمران مشرف کی پالیسی کو اضافے کے ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔ 35 ہزار جانوں کی قربانی اور 70 ارب ڈالر کا معاشی نقصان کرنے کے بعد بھی ہم نے اس پالیسی کو نہیں چھوڑا۔ 

انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس اور پارلیمنٹ کی قراردادوں پر 100 فیصد عمل کرے۔ نیٹو کی سپلائی لائن مستقل طور پر ختم کر دی جائے، پھر اسی تنخواہ پر کام کرنے والی پالیسی دوبارہ شروع نہ کی ہے۔ شمسی ایئر بیس کے ساتھ ساتھ شہباز، پسنی، کوئٹہ اور جہاں جہاں امریکہ کو ہوائی اڈے دیئے گئے ہیں وہ خالی کروائے جائیں۔ فرید پراچہ نے کہا کہ مہنگائی تشویش ناک صورتحال اختیار کر چکی ہے۔ بجلی کے بل بڑھا کر عوام کا جینا دوبھر کر دیا گیا ہے، جبکہ صنعتی اداروں کو سوئی گیس بند کر کے پاکستان کا انحصار بھارت سمیت دوسرے ممالک پر بڑھانے کی عالمی سازش ہو رہی ہے۔ بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینا بھی اس سازش کا حصہ ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ 11 دسمبر بروز اتوار راولپنڈی میں لیاقت باغ میں ہزاروں افراد کا اجتماع منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اور جماعت اسلامی کے انتخابی منشور کی تفصیلات بتائیں گے۔ 18 دسمبر کو پشاور میں ایک بڑی عوامی انقلاب کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ 25 دسمبر کو لاہور میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف دھرنا دیا جائے گا، جس میں صرف زندہ دلان لاہور ہی شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔ قوم کو بیماری میں چھوڑ کر حکمران اپنی بیماری کے دوبئی چلے گئے ہیں، جس سے قوم مضطرب ہے۔ جماعت اسلامی کسی غیر آئینی شب خون کو ملک کے لیے نقصان دہ سمجھتی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو عوام اس کے خلاف مزاحمت کریں گے۔ 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست دانوں اور جمہوری اداروں کے خلاف عوام کی مایوسی نقصان دہ ہے۔ انتخابی اتحاد کے حوالے سے جماعت اسلامی نے تمام جماعتوں سے اتحاد کے آپشنز کھلے رکھے ہیں۔ اس حوالے سے دینی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں کہ ان کے ساتھ انتخابی اتحاد بنانے کے لیے پیش رفت ہوئی ہے۔ فرید پراچہ نے کہا کہ مسلمان ممالک میں دینی جماعتوں کا انتخابات میں فتح حاصل کرنا خوش آئند ہے اور ہم امید ہے کہ پاکستان میں بھی عوام جماعت اسلامی پر اعتماد کریں گے۔ 
خبر کا کوڈ : 121138
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش