0
Sunday 15 Jan 2012 02:24

پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت پر کوئی سودے بازی نہیں ہو سکتی، گیلانی

پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت پر کوئی سودے بازی نہیں ہو سکتی، گیلانی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے قومی اتحاد اور یکجہتی کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت پر کوئی سودے بازی نہیں ہوسکتی، ہم ہر ایسی آپروچ کو مسترد کر دیں گے جس سے ہماری خود مختاری، وقار اور قومی غیرت پر کوئی سمجھوتہ ہوتا ہو، ملک کے اندر اور خطے میں امن و استحکام کیلئے ہمارا کردار اور پختہ عزم بے مثل ہیں۔ وہ ہفتے کی شام وزیراعظم ہاﺅس میں کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میں 26 نومبر کو پاکستانی سرحدی چوکیوں پر نیٹو حملے کے متعلق امریکی سینٹرل کمانڈ کی تحقیقاتی رپورٹ کے نتائج پر غور کیا گیا۔

وزیراعظم نے کمیٹی کے اراکین کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فورم کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں جو قومی سلامتی، دفاع اور خارجہ پالیسی سے متعلق معاملات پر پالیسی مشاورت اور رابطے کیلئے قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے فیصلوں میں پیچیدہ علاقائی اور عالمی صورتحال کے تناظر میں مشکل مرحلے کے دوران حکومت کی رہنمائی کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے عظیم قومی مفادات کا انتہائی موثر انداز میں تحفظ کرنا ہماری مسلسل کوشش رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور افغانستان میں مسلسل بدامنی سے پاکستان پر براہ راست اور سنگین اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ہمارے ہزاروں لوگ، مسلح افواج کے افسر و جوان اور سیکورٹی اہلکار دہشت گردی اور عسکریت پسندی کا شکار ہوئے ہیں۔ ہم نے دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے میں قابل ذکر کامیابی حاصل کی ہے اور یہ سب کچھ ہم نے اپنے قومی مفاد میں کیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت اور پارلیمنٹ اور سب سے بڑھ کر ہمارے محب وطن عوام نے بہادر مسلح افواج اور سیکورٹی فورسز کا پورا ساتھ دیا ہے اور اس بات پر مکمل قومی اتفاق رائے ہے کہ پاکستان کی مقدس سرزمین پر دہشت گردی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ بھی تعاون کر رہا ہے اور ہمارا تعاون شراکت داری پر مبنی ہے جو باہمی احترام، اعتماد اور مفاد پر مشتمل ہے۔ وزیراعظم نے 26 نومبر کو پاکستانی سرحدی چوکیوں پر نیٹو حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کے بعد دفاعی کمیٹی نے ایک واضح فیصلہ کیا ہے جس کی کابینہ نے تائید کی اور قومی سلامتی کے متعلق پارلیمانی کمیٹی کو ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ پارلیمنٹ کے سامنے غور وخوض کیلئے اپنی سفارشات پیش کرے۔ اس کمیٹی کے کئی اجلاس ہوئے ہیں اور اس کی سفارشات پر پارلیمنٹ غور کرے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ امریکہ، نیٹو، ایساف کے ساتھ تعاون کی شرائط کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس حوالے سے فیصلہ ہمارے عوام کی امنگوں کے مطابق ہوگا اور ہمارے قومی مفادات کے تحفظ اور خطے میں امن کے فروغ میں اس سے مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے ہم تمام پڑوسیوں اور عالمی برادری کے ساتھ اچھے تعلقات کیلئے پرعزم ہیں۔ پاکستان علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو فروغ دینے کیلئے ذمہ دار کردار ادا کرتا رہے گا۔ عالمی برادری نے کئی مواقع پر عالمی سطح پر قیام امن کیلئے ہماری کاوشوں کو سراہا ہے۔

وزیراعظم نے قومی اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت قومی اتفاق رائے قائم کرنے کا راستہ فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہر ریاستی ادارے نے اپنی اپنی حدود میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہے تاکہ پاکستان کے قومی مفادات کو بہترین انداز میں فروغ دیا جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج قوم کی طاقت کا ایک ستون ہیں۔ قوم مادر وطن کے دفاع کیلئے ان کی جرت مندانہ خدمات کی معترف ہے۔ اسی طرح سماجی و اقتصادی ترقی کے فروغ اور ترقی و خوشحالی کو یقینی بنانے کیلئے سول اداروں نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہم مکمل ہم آہنگی کے ساتھ ایک دوسرے اور دیگر اہم اداروں کے ساتھ مل کر ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں اور قوموں کی برادری میں اسے اس کا جائز مقام دلا سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ میری حکومت کی یہ پالیسی رہی ہے کہ تمام ریاستی ادارے پاکستانی عوام کی مشترکہ فلاح کیلئے اپنی اپنی حدود میں رہ کر اپنا کردار ادا کریں۔ اسی خواہش کے ساتھ صحت مند جمہوری روایات قائم کرنے کیلئے ہم نے ہمیشہ پارلیمنٹ سے طاقت حاصل کی ہے جو جمہوری حکومت کا طرہ امتیاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں شرکت کا ہمارا ریکارڈ اور 100 سے زائد کابینہ کے اجلاس ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کیلئے حکومت کے عزم کا ثبوت ہیں۔ اسی طرح اقتصادی رابطہ کمیٹی کے بروقت اجلاس اور تمام اداروں کے تعاون سے کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے تواتر سے اجلاسوں سے اہم معاملات پر اتفاق رائے حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ قوم کی طاقت اس کے اداروں میں ہے اور ہم اپنے اداروں کی مضبوطی کیلئے ہر قدم اٹھائیں گے تاکہ ان کی استعداد اور موثر پن میں اضافہ ہو اور اس حوالے سے کوئی ابہام نہیں ہونا چاہئے۔ اجلاس میں صنعتوں اور دفاعی پیداوار کے سینئر وزیر وزیر دفاع، وزیر خارجہ، وزیر خزانہ، وزیر اطلاعات، جوائنٹ چیف آف کمیٹی کے چیئرمین، چیف آف آرمی سٹاف، چیف آف ایئرسٹاف، چیف آف نیول سٹاف، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری کابینہ، سیکرٹری خارجہ اور انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر جنرل نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 130316
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش