اسلام ٹائمز۔ افغانستان ميں 4 فرانسيسی اہلکاروں کی ہلاکت اور 20 کے زخمی ہونے کے بعد فرانس نے افغانستان ميں اپنا فوجی آپريشن بند کر ديا، نيٹو ترجمان اور افغان حکام کے مطابق مشرقی افغانستان کے ضلع Tagab ميں افغان فوجی کی وردی ميں ملبوس ايک شخص نے فائرنگ کرکے 4 ايساف اہلکاروں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر ديا جس کے بعد فرانسيسی صدر نکولس سرکوزی نے اعلان کرتے ہوئے افغانستان ميں جاری جوائنٹ آپريشن، اور تمام ٹريننگ کو معطل کر ديا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ جلد ازجلد انخلا کا سوچ رہے ہيں۔ سرکوزی کے مطابق فرانسيسی فوج اپنے حاميوں کے ساتھ ہے ليکن انہيں اپنے کسی اہلکار کی ہلاکت يا زخمی ہونا قبول نہيں۔ انہوں نے فوری طور پر وزير دفاع Gerard Longuet کو افغانستان روانہ کر ديا ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق افغان فوجی کے ہاتھوں چار فوجیوں کی ہلاکت کے بعد فرانس نے افغانستان میں آپریشن معطل کر دیا ہے۔ افغان حکام کے مطابق یہ واقعہ مشرقی صوبے کاپیسا میں پیش آیا۔ فائرنگ سے 20 نیٹو اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ فرانس کے صدر نکولس سرکوزی نے اس واقعے کے بعد افغانستان میں فرانسیسی افواج کے آپریشن کو فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک اپنی فوجوں کے انخلا پر غور کر رہا ہے۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ کی وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔