0
Thursday 22 Oct 2009 14:08

کیری لوگر بل پر خدشات دور ہو گئے،وفاقی کابینہ،امداد قبول کرنے کا فیصلہ

کیری لوگر بل پر ہمارے تحفظات دور نہیں ہوئے،نواز شریف
کیری لوگر بل پر خدشات دور ہو گئے،وفاقی کابینہ،امداد قبول کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:وفاقی کابینہ نے کیری لوگر بل پر امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں کی خارجہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے دستخطوں سے جاری کردہ وضاحت کو قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیری لوگر بل پر خدشات دور ہو گئے ہیں اور بل کے تحت پاکستان کو ملنے والی امداد وصول کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امریکی امداد قومی وقار کے منافی نہیں ہے،ہمارا نیوکلیئر اسٹرکچر مکمل محفوظ ہے،آزاد کشمیر الیکشن میں وفاقی حکومت غیر جانبدار رہے گی،وزیرستان آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ اس موقع پر وفاقی کابینہ نے عام ڈاک کی شرح 4 روپے سے بڑھا کر 8 روپے کرنے،ترکی کے ساتھ روڈ ٹرانسپورٹ معاہدے کے توثیق کی منظوری دی۔ وفاقی وزیر اطلاعات قمرزمان کائرہ نے کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے مزید کہا کہ سیکورٹی پلان بنا کر تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں گے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کیری لوگر بل کے تحت ڈیڑھ ارب ڈالر سالانہ امداد ملے گی اور 2014ء تک ساڑھے سات ارب ڈالر امداد ملے گی۔اس طرح پاکستان کی غیر فوجی امداد تین گنا کر دی گئی ہے۔ اس کے بعد 2015ء سے 2019ء کے دوران مزید ساڑھے سات ارب ڈالر امداد ملے گی۔ انہوں نے کہا کیری لوگر بل پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بحث کی گئی۔حکومت نے اپوزیشن کا نکتہ نظر سنا اور وزیر خارجہ نے امریکہ جا کر بل کی تشریح کرائی۔ تا کہ بل کے بارے میں پائے جانے والے خدشات کا ازالہ کیا جا سکے۔ وزیر خارجہ نے بحث سمیٹتے ہوئے وضاحتی بیان بھی پارلیمنٹ میں دیدیا ہے۔ بل کی تشریح سے تمام خدشات کا ازالہ ہو گیا ہے۔ امریکی سینیٹر جان کیری نے خود بھی بل کی تشریح اور وضاحت کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کابینہ کو کیری لوگر بل پر اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک کی خود مختاری اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور نہ ہی کسی کو اس کی اجازت دی جائے گی۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیر اعظم گیلانی کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نے پچھلے اجلاس سے لے کر اب تک ہونے والے اہم واقعات پر کابینہ کو اعتماد میں لیا اور اپنے دورہ چین کے بارے میں خاص طور پر بریف کیا۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور،کوہاٹ،جی ایچ کیو،مناواں اور بیدیاں میں پولیس ٹریننگ سنٹرز پر ہونے والے حملوں،ایف آئی اے آفس لاہور اور اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد پر ہونے والے حملوں سے پورے ملک کو صدمہ اور افسوس ہوا ہے۔ کابینہ نے دہشت گردی کے ان حملوں کی مذمت کی،جن میں بے گناہ انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے قوم کو یقین دلایا کہ دہشت گردی کے ان بزدلانہ واقعات میں ملوث افراد سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔ بلکہ ملک سے عسکریت پسندی کے خاتمہ کے لئے ہمارا عزم مزید پختہ ہوا ہے۔ 
ایران میں ہونے والے خودکش حملہ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا یہ افسوسناک واقعہ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ایرانی
حکومت کو اپنے اس عزم سے آگاہ کرتے ہیں کہ ملزموں کو بے نقاب کرنے میں حکومت ایران کا پورا ساتھ دینگے۔ملک کی معاشی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 2008ء کے مقابلے میں 2009ء میں ملکی معیشت بہتر ہوئی ہے۔ اقتصادی اعشاریے معاشی استحکام کو ظاہر کر رہے ہیں۔ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب 50 کروڑ ڈالر 14.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔ آزاد کشمیر میں وزارت عظمیٰ کے الیکشن کے بارے میں وزیراعظم نے یقین دلایا کہ یہ الیکشن آزادانہ اور شفاف انداز میں منعقد ہو گا اور وفاقی حکومت اس الیکشن میں کوئی مداخلت نہیں کرے گی۔ کابینہ میں ہونے والے فیصلوں کے بارے میں قمر زمان کائرہ نے بتایا کہ کابینہ نے معاہدہ پر دستخط کرنے کی منظوری دیدی ہے جس کے تحت ای سی او ری انشورنس کمپنی قائم کی جائے گی۔ ایران،ترکی اور پاکستان نے مئی 2007 میں اس کمپنی کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔ اس معاہدے کی رو سے تینوں ملک اپنی اپنی کرنسی میں ری انشورنس کریں گے تاکہ غیر ملکی زرمبادلہ بچایا جا سکے۔ کابینہ نے جرمنی اور پاکستان کے درمیان دفاع کے شعبہ میں تعاون کے لئے ایم او یو پر دستخط کے لئے مذاکرات شروع کرنے کی منظوری دی۔ دواؤں کے نام پر منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لئے یوکرائن سے معاہدہ کے لئے بات چیت کا آغاز کرنے کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے پاکستان اور ترکی کے درمیان ہونے والے روڈ ٹرانسپورٹ معاہدہ کی توثیق کی۔ کابینہ نے سامان کی نقل و حمل کے روڈ بل 2009 کے ڈرافٹ کی منظوری دی۔ داؤد کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کو ڈگری دینے والا ادارہ بنانے کیلئے ڈرافٹ بل کی منظوری دی۔
کیری لوگر بل پر ہمارے تحفظات دور نہیں ہوئے،نواز شریف
لاہور:پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو بحران سے نکالنے کیلئے سیاسی استحکام کا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کیری لوگر بل پر ہمارے تحفظات جان کیری سے ملاقات اور وضاحتی بیان کے باوجود برقرار ہیں۔ ہمیں ایک خودار قوم کی طرح قرضوں اور امداد سے نجات حاصل کرنے کیلئے کام کرنا ہوگا اور مل جل کر کوئی باوقار راستہ نکالنا ہوگا تا کہ ہماری قومی سالمیت اور غیرت پر کوئی آنچ نہ آئے۔وہ سابق سفیر اور کالم نگار عطاء الحق قاسمی کی رہائش گاہ پر ان کی ہمشیرہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کیلئے گئے۔ جہاں انہوں نے مرحومہ کیلئے فاتحہ خوانی کی اور ملکی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جمہوری دور میں بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتر رہے بلکہ اس میں مزید بہتری کیلئے ایک آزاد خود دار قوم کی حیثیت سے کافی پیش رفت ہوئی۔لیکن آمرانہ دور میں بھارت کے سامنے پاکستان کو جھکنا پڑا تھا اور بھارت سے تعلقات میں خرابی پیدا ہوئی۔ اس موقع پر بیگم کلثوم نواز نے بیگم عطاء الحق قاسمی سے تعزیت کا اظہار کیا۔ نوازشریف نے کہا ہے کہ یہ وقت سیاست چمکانے کا نہیں،ہم ڈیڑھ اینٹ کی علیحدہ مسجد نہیں بنانا چاہتے۔

خبر کا کوڈ : 13649
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش