0
Monday 2 Apr 2012 09:41

چین کی سلامتی پاکستان کی سلامتی،گیلانی، پاکستان کی خودمختاری، سالمیت کی حمایت جاری رکھیں گے، چین

چین کی سلامتی پاکستان کی سلامتی،گیلانی، پاکستان کی خودمختاری، سالمیت کی حمایت جاری رکھیں گے، چین
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ چین کا دوست پاکستان کا دوست ہے اور چین کی سلامتی پاکستان کی سلامتی ہے۔ چین کے شہر باؤ میں علاقای تجارتی فورم میں شرکت سے قبل ایک چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں جسکے باعث اسے مشکل صورتحال کا سامنا ہے، تاہم اسکے باوجود شرپسند عناصر جو کاروارئیاں کر رہے ہیں، پاکستان انکی مذمت کرتا ہے۔ امریکہ کے ساتھ تعلقات کے سوال پر گیلانی نے کہا کہ ماضی میں بھی اور مسقتبل میں بھی پاکستان نے ہمیشہ امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے کی کوشش کی۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان اور چین نے ہر قسم کے حالات میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ چین کا دوست پاکستان کا دوست اور چین کی سلامتی ہماری سلامتی ہے۔ آئندہ تین چار سال میں 15 ارب ڈالر کے دوطرفہ تجارتی حجم کے حصول کی مشترکہ کوششیں کی جانی چاہئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایران گیس منصوبے میں ہم چینی تعاون کا خیرمقدم کرینگے۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ پاکستان پرامن مقاصد کے لئے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔ چین کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار ایران کے نائب صدر محمد جواد محمدی زادے اور چین کے ایگزیکٹو نائب وزیراعظم لی کھا چھیانگ سے الگ الگ ملاقاتوں میں کیا۔ ایرانی اور چینی رہنما سے ملاقات میں ان دونوں ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کے مختلف پہلوﺅں کا احاطہ کیا گیا۔
 
ایرانی نائب صدر محمد جواد محمدی زادے سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان جنداللہ کو دہشتگرد سمجھتا ہے۔ پاکستان ایران سے 1100 میگاواٹ بجلی درآمد کرنا چاہتا ہے جبکہ ایرانی خام تیل خریدنے کا بھی خواہاں ہے۔ افغانستان کے استحکام کے لئے سب کو مل جل کر کردار ادا کرنا ہو گا۔ افغانستان میں استحکام سب ممالک کے مفاد میں ہے۔ ایرانی نائب صدر نے کہا کہ پاکستان کے عوام سے دلی قربت رکھتے ہیں۔ پاکستان، ایران اور ترکی کے درمیان ریل اور سڑکوں کے راستوں کو مربوط کرنے کی ضرورت ہے۔ ایران پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر اپنے حصے کا کام مکمل کر لیا ہے، پاکستان کام کو تیز کرے۔
 
چین کے نائب وزیراعظم لی کھاچھیانگ سے ملاقات میں دفاع، تجارت، مواصلات، پن بجلی اور دوسرے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امور پرتبادلہ خیالات کیا گیا۔ وزیراعظم نے چینی رہنما سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین دوستی وقت کی آزمائش پر پوری اتری ہے ہم دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔ چین نے پاکستان کی علاقائی سلامتی اور خودمختاری کی حمایت کی ہے جس کے لئے شکرگزار ہیں۔ پاکستان میں موجود چینی شہریوں کی سلامتی کے معاملہ کی خود نگرانی کرتے ہیں۔ پاکستان چاہتا ہے کہ چین بے نظیر میڈیا یونیورسٹی کے کام میں مدد کرے۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان چین مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس جلد بلایا جائے گا۔ وزیراعظم نے چینی رہنما سے کہا کہ پاکستان میں سستی بجلی کی پیداوار کے لئے چھوٹے اور بڑے ڈیموں کی تعمیر میں مدد دی جائے۔ انہوں نے چینی رہنما کو امریکی صدر اوباما کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں بتایا اور کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ نئے تعلقات کار کے لئے بات کر رہا ہے تاہم ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ 

چین کے نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چین اسٹرٹیجک پارٹنرز ہیں اور دونوں کے تعلقات برابری کی بنیاد پر ہیں۔ ہم عالمی علاقائی معاملات پر پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ہم اس کی حمایت جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈرون حملوں سے پاکستان اور امریکہ میں غلط فہمیاں پیدا ہوئیں، پارلیمنٹ امریکہ سے تعلقات کے بارے میں سفارشات دے گی۔ چین سے صنعت، زراعت، توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ 

وزیراعظم سے ان کے اطالوی ہم منصب مونٹی ماریو نے بھی ملاقات کی، اطالوی وزیراعظم نے یقین دلایا کہ یورپی یونین پاکستان کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دے گی۔ وزیراعظم نے چائنہ انٹرنیشنل کیپٹل کارپوریشن کے چیئرمین سے ملاقات میں انہیں فولاد سازی، ہائیڈرو پاور تھرمل توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ چینی ریڈیو سے انٹرویو میں وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہیں، امریکہ سے برابری کی سطح پر تعلقات چاہتے ہیں، ایشیائی ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر اور قدرتی وسائل سے استفادہ کر کے معیشت کو مستحکم کر سکتے ہیں، پاک چین دوستی لازوال ہے ہم دونوں ملکوں کے درمیان عوامی تعلقات کے خواہاں ہیں، تاکہ ہمارے تعلقات نسل در نسل مستحکم ہوں، دہشتگردی اور انتہا پسندی کو جڑ سے اکھاڑا جائے گا۔ گزشتہ سال اس فورم میں صدر آصف علی زرداری نے شرکت کی تھی، ہم چاہتے ہیں کہ ایشیائی ممالک میں معیشت کو مستحکم کیا جائے۔ 

دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں، چین کے شہر باﺅ میں باﺅفورم برائے ایشیا کی دو روزہ کانفرنس شروع ہو گئی۔ وزیراعظم گیلانی پاکستان کی نمائندگی کرینگے۔ وزیراعظم گیلانی نے باﺅ فورم برائے ایشیا کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے عالمی رہنماﺅں اور معروف تاجروں کے اعزاز میں دی گئی ضیافت میں شرکت کی۔ جس میں سنگاپور، ملائیشیا، آسٹریلیا، امریکہ اور بھارت کے نمائندوں سمیت تقریباً دو ہزار مندوبین نے بھی شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 149674
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش