0
Thursday 19 Apr 2012 23:06

ڈرون حملے روکنے کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، کیمرون منٹر

ڈرون حملے روکنے کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، کیمرون منٹر
اسلام ٹائمز۔ امریکی سفیر کیمرون منٹر نے پارلیمنٹ کی سفارشات پر مولانا فضل الرحمٰن اور نواز شریف کے ماننے کا راز ظاہر کر دیا۔ کہتے ہیں کہ اُردو میں ان کا نام جنتر منتر ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان میں تعینات امریکی سفیر کیمرون منٹر نے کہا کہ امریکہ تعلقات کے حوالے سے پارلیمنٹ کی سفارشات کا احترام کرتا ہے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ امریکہ تمام سفارشات سے اتفاق کرتا ہے۔ سفارشات پر کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے فیصلوں کے بعد پاکستان سے مذاکرات کریں گے۔ امریکی سفیر نے کہا کہ ڈرون حملے روکنے کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کوئی ایئر بیس امریکہ کے استعمال میں نہیں ہے۔ 

کیمرون منٹر نے کہا کہ پاکستان کو ہمیں بتانا ہو گا کہ وہ کون سے زبانی معاہدے ہیں جو سفارشات پاس ہونے کے بعد ختم کئے جانے ہیں۔ کیمرون منٹر سے پوچھا گیا کہ پارلیمنٹ کی سفارشات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے انہوں نے کیا کردار ادا کیا تو کیمرون منٹر نے یہ راز بھی افشاء کر دیا۔ کیمرون منٹر نے کہا کہ سلالہ کے سانحہ پر بارہا افسوس کا اظہار کیا ہے یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ سلالہ کا واقعہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا۔ سلالہ کا واقعہ ایک حادثہ تھا۔ کیمرون منٹر نے کہا کہ اگر پاک بھارت قیادت سیاچن کے حل کے لیے آگے بڑھے تو امریکہ اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے کیمرون منٹر کا کہنا تھا کہ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے پاکستان اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق امريکی سفير کيمرون منٹر نے کہا ہے کہ ضروی نہيں کہ پاکستانی پارليمنٹ کی تمام سفارشات سے ہم اتفاق کريں، ڈرون حملوں سميت تمام معاملات پر پاکستان سے رابطے کيلئے تيار ہيں، ہميں باہمی تعلقات مضبوط بنيادوں پر استوار کرنے ہونگے، افغانستان چھوڑنے کا ارادہ نہيں رکھتے۔ اسلام آباد ميں امريکی سفير کيمرون منٹر کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امريکا کے درميان تعلقات کی بحالی سب سے اہم ہے، اميد ہے حکومت پاکستان امريکا سے تعلقات پر منصوبے کو عملي جامہ پہنائے گی۔
 
انہوں نے کہا کہ سياچن کے واقعے پر ہم نے اپنے فوجی اور ديگر ذرائع پاکستان کو فراہم کئے، پاک فوج نے مدد قبول کی، دوسرے ممالک بھی پاکستان کی مدد کر رہے ہيں۔ کيمرون منٹر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ميں سفارتخانے کی توسيع نہيں بلکہ نيا سفارتخانہ تعمير کر رہے ہيں، تناو کم کرنے کيلئے پاکستان اور بھارت کے ہر اقدام کو سراہتے ہيں، کشيدگی کم ہونے سے دونوں ممالک کی معاشی حالت بہتر ہو گی۔ امريکی سفير کہتے ہيں کہ ہم افغانستان چھوڑنے کا ارادہ نہيں رکھتے، افغان سکيورٹی اور جمہوری عمل کيلئے پُرعزم ہيں، نيٹو سربراہ اجلاس انتہائی اہميت کا حامل ہے، دعوت نامے ابھی جاری نہيں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری نہيں کہ پاکستان کی تمام پارليمانی سفارشات سے ہم اتفاق کريں، ڈرون حملوں سميت تمام معاملات پر پاکستان سے رابطے کيلئے تيار ہيں، ہميں باہمی تعلقات مضبوط بنيادوں پر استوار کرنے ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 154846
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش