0
Sunday 22 Apr 2012 19:36

دشمن ہمیں آپس میں دست و گریباں کرنا چاہتا ہے، اسکی سازشوں کو پہچاننا ہوگا، علامہ امین شہیدی

دشمن ہمیں آپس میں دست و گریباں کرنا چاہتا ہے، اسکی سازشوں کو پہچاننا ہوگا، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کا ناسور ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہا ہے، جس کا قلع قمع کیا جانا بہت ضروری ہے، تاکہ ہماری آئندہ نسلوں کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہنگو میں منعقدہ عظمت شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں ہونے والی شیعہ نسل کشی انتہائی قابلِ مذمت ہے اور یہ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ ملک کے پرامن شہریوں کو تحفظ فراہم کرے، انہوں نے کہا کہ شیعیانِ علی ع نے ملک میں امن کو فروغ دینے کے لئے ہمیشہ صبر سے کام لیا ہے اور ملک کے آئین و قانون کا احترام کیا ہے۔
 
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ مذہب و مسلک سے بالاتر ہو کر ظلم و بربریت چاہے کہیں اور کسی بھی شکل میں ہو، کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کربلا ہمیں ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کا درس دیتی ہے اور شہداء نے جام شہادت نوش کر کے کربلا کا حق ادا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور ظلم کے مقابلے میں اپنے اندر حضرت علی ع جیسے اصحاب رسول ص کی سی استقامت پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اسلام کے دشمن چاہتے ہیں کہ ہم آپس میں دست و گریباں ہوں، تاکہ وہ اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کا خواب شرمندہ تعبیر کر سکیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے دشمن کو پہچانیں اور اس کے مقاصد کی تکمیل کے ایجنڈے پر عمل پیرا نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ شیعیان علی ع کا ہمیشہ سے طرہ امتیاز رہا ہے کہ ہم نے دہشتگردی کی کارروائیوں کا شکار ہونے کے باوجود بھی امن اور اتحاد کی بات کی ہے اور کبھی بھی حکومت سے کوئی ماورائے آئین مطالبہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا حکومت سے صرف ایک ہی مطالبہ ہے جو کہ قطعی آئینی ہے کہ ہمارے شہداء کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے، کانفرنس سے علامہ خورشید انور جوادی، علامہ سبیل حسن مظاہری، علامہ حمید حسین، علامہ مہدی غلام حیدری، ذاکر حکمت علی اور ذاکر گل بادشاہ نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 155615
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش