اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج بشیر احمد کھوسو نے اغوا برائے تاوان کے مقدمے میں نامزد کالعدم تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے ملزمان قاری امین اللہ اور فضل رحیم کو جرم ثابت ہونے پر عمرقید اور 20, 20 ہزار روپے جرمانے کا حکم سنایا ہے۔ جرمانہ ادا نہ کرنے پر ملزمان کو 6,6 ماہ مزید سزا بھگتنا ہوگی جبکہ عدالت نے کلاشنکوف رکھنے کے الزام میں ملزم قاری امین اللہ کو 3 سال قید کا بھی حکم سنایا۔
مقدمے میں سرکار کی پیروی عبدالمعروف نے کی۔ فاضل عدالت نے مسعود مختار اور منصور مختار کے قتل کے ملزم محمد ابراہیم عرف قاری کو 5 مئی کے لیے ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔ جبکہ طیارہ ہائی جیک کرنے کی دھمکی دینے کے ملزم جاوید انصاری کو 4 مئی کے لیے ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا۔