0
Wednesday 6 Jun 2012 02:03

بھارت، پولیس مقابلہ کیس میں ریاست اتراکھنڈ کے 11 اہلکار جیل بھیج دیئے گئے

بھارت، پولیس مقابلہ کیس میں ریاست اتراکھنڈ کے 11 اہلکار جیل بھیج دیئے گئے

اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے 18 پولیس اہلکاروں میں سے 11 کو دہلی کی ایک عدالت میں ان کی خود سپردگی کے بعد جیل بھیج دیاگیا ہے، یہ پولیس اہلکار 2009ء میں ایم بی اے کے ایک طالب رنبیر سنگھ کے دہرہ دون شہر میں فرضی انکائونٹر کیس میں ملوث تھے، ملزم پولیس اہلکاروں نے مئی 2012ء میں اپنے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری ہونے کے نتیجہ میں خصوصی سی بی آئی جج وی کے مہیشوری کی عدالت میں خودسپردگی کی تھی، عدالت نے کہا کہ انہیں سلاخوں کے پیچھے جانا چاہیے، رنبیر سنگھ انکائونٹر کیس میں سی بی آئی نے اٹھارہ پولیس اہلکاروں میں شامل کانسٹیبلوں کو چار ج شیٹ کیا ہے، اس انکائونٹر سے یہ پہاڑی ریاست جولائی 2009ء میں دہل گئی تھی، کیس کے دیگر ملزمان فی الحال تہاڑ جیل میں ہیں، ان میں اس وقت کے انسپکٹر سنتوش جیسوال، سب انسپکٹر گوپال بھٹ، راجیش بھٹ، کانسٹبل اجیت سنگھ شامل ہیں، انہیں اس ثبوت کو مدنظر رکھ کر گرفتار کیاگیاتھا کہ غازی آباد کے ایم بی اے طالب علم 22سالہ رنبیر سنگھ کو اتراکھنڈ پولیس نے موہنی روڈسے پکڑنے کے بعد گولی ماردی تھی، رنبیر سنگھ اور اس کے ساتھی جولائی 2009ء کوکسی جرم کا ارتکاب کرنے کی کوشش کررہے تھے جب انہیں موہنی روڈ سے پکڑا گیاتھا۔

عدالت نے آئندہ کی سماعت کے لیے چار جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے اور گیارہ پولیس اہلکاروں کی اس درخواست کی بھی اجازت دی کہ ان کو جیل میں اکٹھا بند کیا جائے کیونکہ یہ پولیس کے جوان ہیں اور انہیں دوسرے قیدیوں سے خوف کا اندیشہ ہے، یہ کیس رنبیر سنگھ کے باپ رویندر سنگھ کی درخواست پر سپریم کورٹ کی جانب سے دہلی منتقل کیا گیا تھا، عدالت نے اپنے سامنے ان کی پیشی کو یقینی بنانے کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے تھے، رنبیر کے باپ کا الزام ہے کہ ان کا بیٹا نوکری کی تلاش میں دہرہ دون گیاتھا، جہاں اسے تین جولائی 2009ء کو پولیس اہلکاروں نے کسی ڈکیتی میں ملوث ہونے کے بہانے سے گرفتار کرلیا، انہوں نے الزام عائد کہ اس دن 29 گولیاں ان کے بیٹے کے جسم میں اتاردی گئیں اور اس واقعہ کو انکائونٹر کو بتایا گیا تھا۔

خبر کا کوڈ : 168448
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش