0
Monday 6 Aug 2012 10:14

کونسل کے ملازمین کو استثنی دیکر آزاد کشمیر کے آئین کی دھجیاں بکھیر دی گئیں، عتیق

کونسل کے ملازمین کو استثنی دیکر آزاد کشمیر کے آئین کی دھجیاں بکھیر دی گئیں، عتیق
اسلام ٹائمز۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر اور سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں ریاستی تشخص کی پامالی کا سلسلہ ختم نہیں ہوا۔ چیئرمین احتساب بیورو کی تبدیلی اداروں کی تحلیل اور تذلیل ریاستی وقار کا جنازہ نکالنے کے مترادف ہے۔ صدر آزاد کشمیر اور وزیراعظم کو ڈٹ جانا چاہیے تھا لیکن کشمیر کونسل کے ملازمین کے دبائو میں آ کر ایسا فیصلہ کیا گیا کہ جیسے ملزم نے جج تبدیل کرا دیا ہو۔ کونسل کے ملازمین کو استثنی دیکر آزاد کشمیر کے آئین کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں۔ وہ مظفرآباد میں جماعتی رہنمائوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انھوں نےکہا کہ پیپلز پارٹی اور نواز لیگ نے ملکر انتخابات میں آزاد کشمیر کے عوام اور ان کے بنیادی حق کو بلڈوز کیا اور قائداعظم کی حمایت یافتہ مسلم کانفرنس کو راستے سے ہٹانے کی سازش کی گئی۔ 

سردار عتیق خان نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب پاکستان کے وزیراعظم سپریم کورٹ اور احتساب سے بالاتر نہیں، آزاد کشمیر کے اندر کشمیر کونسل کے سرکاری ملازمین کی بالادستی کو قبول کرکے آزاد کشمیر کو ایک بار پھر 1950-1960ء کی دہائی کے مقام پر لا کھڑا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چیئرمین احتساب بیورو کا تبادلہ عام حالات میں معمول کی بات سمجھی جا سکتی تھی لیکن جسٹس کلم شاہ نے دیانت داری اور ریاستی غیرت کا جو بھرپور مظاہرہ کیا ہے اس پر وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ 

انھوں نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر میں کرپشن اور کشمیریوں کے تشخص کی تحلیل و تذلیل زرداری اور نواز مشترکہ ایجنڈا ہے۔ سردار عتیق نے کہا کہ آزاد کشمیر کے آئین، تشخص اور اداروں کو کمزور کرنے کا مقصد کشمیر کے اندر پاکستان کے مفادات کو کمزور کرنا ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد کشمیر کونسل کو چار، پانچ امور کے علاوہ تمام امور آزاد کشمیر حکومت کو واپس کرنے چاہیں۔ انھوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس بہت جلد اپنی پارلیمانی پارٹی اور جماعتی فورم میں ان اہم امور پر اپنا لائحہ عمل مرتب کرے گی۔



خبر کا کوڈ : 185258
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش