0
Tuesday 7 Aug 2012 05:42

امریکہ چاہتا ہے کہ عوام فوج کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، سید منور حسن

امریکہ چاہتا ہے کہ عوام فوج کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، سید منور حسن
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ فوج کے سربراہ حالات کی نزاکت کو سمجھیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری جنگ نہیں یہ امریکا کی جنگ ہے، امریکا امت مسلمہ کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ آزاد خارجہ پالیسی کیلئے ضروری ہے کہ دہشت گری کے خلاف جنگ سے باہر آیا جائے، جب ہم اس جنگ سے باہر آئیں گے تو کشمیر کا مسئلہ بھی حل ہوگا اور ڈرون حملے بھی بند ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع شرقی کے تحت جوہر موڑ پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے و جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام سے ضلع شرقی کے امیر اسامہ بن رضی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سندھ کے امیر اسد اللہ بھٹو، کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، سیکریٹری نسیم صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے۔

سید منور حسن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ رمضان المبارک میں دوزخ سے نجات کے فیصلے ہوتے ہیں یہ مبارک مہینہ ایمان کی تازگی کا مہینہ ہے۔ رب سے قربتیں پیدا کرنے کا مہینہ ہے اس ماہ میں ایک رات ہزار مہینے سے افضل ہے۔ معاشرے کی ترقی صرف اللہ کی بندگی سے ہی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی پالیسیاں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہیں، امریکا امت کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، امریکا کے دباؤ پر فوج نے جہاں جہاں آپریشن کیا ہے مسائل حل نہیں ہوئے، ہماری گولیاں ہی ہماری سینوں پر پیوست کی گئیں، اب امریکا حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کا کہہ رہا ہے اور شمالی وزیرستان میں آپریشن کا مطالبہ کیا جارہا ہے امریکا شمالی وزیرستان میں آپریشن کرکے پورے ملک کو افراتفری کا شکار کرنا چاہتا ہے لیکن جب تک شمالی وزیرستان کے لوگوں کے لبوں پر کلمہ طیبہ ہے انہیں کوئی دیوار سے نہیں لگا سکتا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فوج اور حکومت امریکی ایماء پر فوجی آپریشن سے باز رہے، اگر آپریشن کیا گیا تو قوم پاک فوج کو امریکا کی فوج کہنے پر مجبور ہوگی۔ فوج کے سربراہ کو چاہیے کہ وہ حالات کو سمجھیں۔ نیٹو سپلائی کو بحال کرنے کا مطلب دشمن کے ہاتھ مضبوط کرنا ہے۔ عوام غصے میں ہیں ہمارے ٹیکسوں سے فوج پلتی ہے لیکن یہ ہمارے ہی دشمنوں کو کمک فراہم کرتی ہے، امریکا چاہتا ہے کہ عوام فوج کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔ ہماری پوری تحریک پرامن تحریک ہے ہم پرتشدد تحریک کے حامی نہیں لیکن جو فیصلے ہو رہے ہیں وہ انارکی پھیلانے والے فیصلے ہیں۔ افراتفری پھیلا کر امریکا دنیا کو یہ بتانا چاہتا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی اثاثہ غیر محفوظ ہاتھوں میں ہے، نیٹو اور امریکا سے اب معذرت کرلینی چاہیے، فوجوں کو بھی واپس جانا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 185492
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش