اسلام ٹائمز۔ افغان حکام نے پاکستان میں قید ملا برادر سے خفیہ ملاقات کی ہے، جس کے بعد افغانستان میں امن کا عمل دوبارہ شروع ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔ افغان صدر حامد کرزئی کے قومی سلامتی کے مشیر رنگین سپانتا نے ملاقات کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دو ماہ پہلے ہونے والی ملاقات میں افغانستان میں امن کے عمل پر مذاکرات کئے گئے۔ افغان حکام مسلسل ملا برادر تک رسائی کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں، جس سے وہ مہینوں پہلے ملاقات کر چکے۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے بھی افغان وفد کی طالبان رہنما سے ملاقات کی تصدیق کی ہے۔ رحمان ملک کہتے ہیں کہ پاکستان امن کے لئے افغانستان کی ہر ممکن مدد کر رہا ہے۔ طالبان سربراہ ملا عمر کے نائب ملا برادر کو دو ہزار دس میں کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا۔
دیگر ذرائع کے مطابق کرزئی حکومت اور طالبان کے درمیان باضابطہ رابطہ ہوگیا اور اس میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حامد کرزئی کے مشیر قومی سلامتی رنگین اسپانتا کی قیادت میں وفد نے پاکستانی جیل میں ملا عمر کے نائب ملا برادر سے ملاقات کی۔ دو ماہ پہلے ہونے والی ملاقات میں قیام امن کے معاملے پر گفتگو کی گئی۔ رحمان ملک نے بھی افغان وفد کی ملا برادر سے ملاقات کی تصدیق کر دی ہے۔ خبررساں ایجنسی سے بات چیت میں رحمان ملک نے کہا کہ افغان حکام کو طالبان رہنما تک مطلوبہ رسائی دے دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے کرزئی حکومت سے ہر ممکن تعاون کر رہا ہے۔