اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بلتستان ڈویژن کے صدر اعجاز حسین موسوی نے سانحہ بابوسر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ المناک سانحہ گلگت بلتستان حکومت کی دہشت گردوں کے ساتھ جاری کرم نوازیوں کا نتیجہ ہے۔ اگر حکومت سانحہ کوہستان اور سانحہ چلاس کے دہشت گردوں کو سزا دیتی اور دہشت گردوں کو جیلوں سے فرار ہونے کا موقع نہیں دیتی تو یہ سانحہ پیش نہ آتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس بار بھی خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے، دہشت گرد آرام سے ماہ حرمت میں خون کی ندیاں بہا کر فرار ہوگئے، لیکن سکیورٹی ادارے خواب غفلت کی نیند سو رہے ہیں۔ اعجاز موسوی نے کہا کہ حکومت سے کوئی خیر کی توقع نہیں ہے، ہر دفعہ کی طرح اس بار بھی دہشت گردوں کو کمیشن اور انکوائری کمیٹی کی دیوار میں تحفظ دے کر اہل تشیع ملازمین کو معطل، شیعہ علماء کو گرفتار کرنے کی دھمکیاں اور شیعہ اکثریتی علاقوں میں آپریشن کی تیاری شروع کی جائے گی، کیونکہ اس علاقے میں الٹی گنگا بہتی ہے۔