0
Wednesday 22 Aug 2012 03:19

موجودہ حکومت کو امن و امان سے کوئی دلچسپی نہیں، فدا محمد ناشاد

موجودہ حکومت کو امن و امان سے کوئی دلچسپی نہیں، فدا محمد ناشاد
اسلام ٹائمز۔ سابق ڈپٹی چیف ایگزیکٹیو حاجی فدا محمد ناشاد نے اپنے ایک بیان میں سانحہ بابوسر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی پی حکومت نقار خانہ ہے اور نقار خانے میں طوطی کی کون سنے گا۔ اس وقت گلگت بلتستان کی حکومت کو کسی قسم کے امن و امان سے کوئی دلچسپی نہیں، یہ لوگ بینک بیلنس بنانے میں مصروف ہیں۔ کوئی مرے یا کوئی روئے انہیں کوئی فکر نہیں ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس وقت گلگت بلتستان کی اپنی کوئی شناخت اور قانونی حیثیت نہیں ہے اور گلگت بلتستان کے عوام پاکستانی شہری بھی نہیں، جس کی تائید وفاقی حکومت کے اہم اراکین کرتے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت شاہراہ قراقرم گلگت بلتستان کے عوام کی شہہ رگ حیات ہے۔ حکومت نے سیکوریٹی فراہم کرنے اور شاہراہ کو محفوظ بنانے کے بجائے اس کو بند کر دیا ہے۔ اس شاہراہ کے بند رہنے سے پاکستان کی معیشت کے علاوہ گلگت بلتستان کے عوام کی معیشت پر بھی بہت برا اثر پڑے گا۔ اگر حکومت شاہراہ کو بند رکھنا مسئلے کا حل سمجھتی ہے تو انہیں چاہیے کہ ٹرانسپورٹرز کو اس کا معاوضہ ادا کریں ورنہ یہ عمل ان کے ساتھ زیادتی ہے۔

فدا ناشاد نے کہا کہ ہمیں افواج پاکستان پر فخر ہے اور ہماری افواج ہی امن قائم کر سکتی ہیں، جیسا کہ بہت زیادہ مقامات پر آپریشن کر کے دہشت گردی کو ختم کیا اور امن بحال کیا۔ یہاں فوج ہی یہ کام کر سکتی ہے اور فوج اس صورت میں معاملات کو ہاتھ میں لے گی جب حکومت اس کو دعوت دے لیکن حقیقت یہ ہے کہ موجودہ حکومت امن کے قیام کے لیے سنجیدہ ہی نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ سانحہ چلاس کو دیکھ لیجئے اس میں مقامی پولیس آفیسر نے درجن سے زائد دہشت گردوں کو نامزد کیا لیکن حکومت صرف چار پانچ افراد کو پکڑ کے آرام سے بیٹھ گئی۔ حکومت جس طرح سانحہ چلاس کے مجرموں کو سزا نہیں دے سکی، اسی طرح سانحہ بابوسر کے خلاف بھی موجودہ حکومت کچھ نہیں کر سکے گی۔ سانحہ چلاس کے قاتل واضح ہونے کے باوجود پکڑنے کی ہمت و جرات ان میں آج بھی نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 189076
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش