0
Sunday 9 Sep 2012 23:26

پاکستانی حکمرانوں نے امریکہ کے بعد بھارت کے ناز نخرے اٹھانے شروع کر دیے ہیں، سید منور حسن

پاکستانی حکمرانوں نے امریکہ کے بعد بھارت کے ناز نخرے اٹھانے شروع کر دیے ہیں، سید منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے کہا ہے کہ بھارتی وزیرخارجہ کے ساتھ مذاکرات میں پاکستان بھارت کی وکٹ پر کھیل رہا ہے۔ پاکستان نے بنیادی مسئلہ کشمیر اور بھارت کی آبی جارحیت کا مذاکرات میں کہیں ذکر تک نہیں کیا جبکہ بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کو بمبئی حملوں کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے اور پاکستان کو دہشتگردی پر قابو پانے کی ڈکٹیشن دیتا رہا۔ پاکستانی حکمرانوں نے امریکہ کے بعد بھارت کے ناز نخرے اٹھانے شروع کر دیے ہیں۔ مذاکرات میں کشمیر کو طاق نسیاں میں رکھ دیا گیا۔ کشمیر پاکستانی اور کشمیری عوام کے نزدیک بنیادی مسئلہ ہے اور اس کو حل کیے بغیر بھارت کے ساتھ کبھی تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے۔ حکومت امریکی دباؤ میں آ کر ملکی مفادات کو بھارتی مفادات پر قربان کر رہی ہے۔ حکمران امریکہ کے بعد اب بھارتی غلامی کا طوق بھی ہمارے گلے میں ڈالنا چاہتے ہیں۔ ہم عوام کو امریکی غلاموں سے نجات دلانا چاہتے ہیں اور امریکی پالیسیوں اور نیٹو کے اسلام دشمن ایجنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر بالا کے اسٹیڈیم میں جلسہ اسلامی انقلاب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے نائب امیر جماعت اسلامی سراج الحق، امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان، سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان اور ضلعی امیر صاحبزادہ فصیح اللہ خان نے بھی خطاب کیا۔ جلسے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

سید منور حسن نے کہا کہ لوگوں نے ووٹ کا رویہ نہ بدلا تو ظلم کی طویل رات کو سحر میں نہیں بدلا جاسکتا۔ ظالمانہ اور استحصالی نظام کے خاتمے کے لیے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ حکومت اپنی کارستانیوں سے ملک میں ایمرجنسی لگوا کر الیکشن سے بھاگنا چاہتی ہے یا کم از کم ایک سال کی مہلت لینا چاہتی ہے ہم نے تمام پارٹیوں کو گرینڈ الائنس کی تجویز اسی لیے دی ہے تاکہ قوم کو حکومت کے خلاف متحد کر کے الیکشن سے بھاگنے کا موقع نہ دیا جائے۔ اب تک گرینڈ الائنس بن جانا چاہیے تھا۔ جب تک ظالموں کا ٹولہ ملک کے اقتدار پر قابض رہتے ہوئے سیاہ و سفید کا مالک بنا رہے گا، مہنگائی بے روزگاری اور بدامنی ختم نہیں ہو سکتی۔ امریکی تابعداروں کا ٹولہ تمام وسائل لوٹ لینا چاہتا ہے۔ پوری دنیا میں تبدیلی کی ہوائیں چل رہی ہیں، پاکستان دنیا سے الگ تھلگ نہیں رہ سکتا، لوگ یہاں بھی تبدیلی چاہتے ہیں جس کے لیے وہ حکمرانوں کو الیکشن سے بھاگنے کا موقع نہیں دیں گے۔

سید منورحسن نے کہاکہ امریکہ اپنے ظالمانہ نیو ورلڈ آرڈر کو دنیا پر مسلط کرنا چاہتا ہے اور جو اس کا انکار کرتا ہے اسے دہشتگرد قرار دے دیا جاتا ہے۔ دنیا پر اس کے پیدا کرنے والے کا نام ہی غالب آئے گا اور اسلام ہی عالمی امن اور فلاح کا ضامن ہے۔ امریکہ نے جب سے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے نام پر مسلمانوں کو اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنانا شروع کیا ہے، جہاد کو تقویت ملی ہے۔ امریکہ نے ہمارے حکمرانوں کو اپنے ہاتھ کی چھڑی اور جیب کی گھڑی بنا رکھا ہے۔ امریکہ و نیٹو پورے پاکستان کو سلالہ بنانا چاہتے ہیں۔ نیو ورلڈ آرڈر کو مسترد کیے بغیر اسلامی غلبہ ممکن نہیں۔ پاکستان کی آزادی کے تحفظ کے لیے امریکی ڈالروں سے کھیلنے والے حکمرانوں کو اقتدار سے نکالنا ہو گا۔

انہوں نے کہاکہ مصر، تیونس، مراکش میں آنے والی تبدیلی نے ظلم میں پسے ہوئے مسلمانوں کو ہر جگہ امید کی راہیں دکھائی ہیں۔ حکمرانوں کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا اور عالمی تبدیلی کو سامنے رکھنا چاہیے۔ لوگ ظلم و جبر کے نظام کیخلاف ہر جگہ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اخوان المسلمون اور جماعت اسلامی دو جسم یک جان ہیں۔ دونوں کا ایجنڈا غلبہ اسلام اور ظلم و جبر کے نظام کا خاتمہ ہے۔ پاکستان اس تبدیلی سے زیادہ دیر تک دو ر نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ و نیٹو فوجیں تمام تر جدید اسلحہ کے باوجود نہتے افغانوں کے ہاتھوں شکست کھا چکی ہیں جبکہ سات لاکھ بھارتی فوج کشمیریوں کے حوصلوں کو شکست نہیں دے سکی۔ عالمی منظرنامہ بدل رہا ہے۔ محروم و مجبور لوگوں کے اندر اس ظالمانہ نظام کے خلاف نفرت پیدا ہو چکی ہے۔ پاکستان میں بھی نسل درنسل اقتدار پر قابض 5-6 سو لوگوں کی ضمانتیں ضبط کرا کر انتخابات کو انقلاب بنایا جا سکتا ہے۔ عوام کی تمام محرومیوں کے مجرم یہی ہیں جنہوں نے انہیں تعلیم، صحت اور روزگار سے محروم کر دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 194102
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش