0
Monday 17 Sep 2012 13:47

صدر مرسی اپنا دورہ امریکہ منسوخ کریں، جماعت اسلامی مصر کا مطالبہ

صدر مرسی اپنا دورہ امریکہ منسوخ کریں، جماعت اسلامی مصر کا مطالبہ
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق جماعت اسلامی مصر نے امریکہ میں توہین رسالت پر مبنی فلم بنائے جانے اور شائع کئے جانے کے پیش نظر مصری صدر محمد مرسی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا قریب الوقوع دورہ امریکہ منسوخ کر دیں۔ صدر مرسی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے 23 ستمبر کو امریکہ جا رہے ہیں۔
جماعت اسلامی مصر کے ایک اعلی سطحی رہنما جناب عاصم عبدالماجد نے کہا: یہ توہین آمیز فلم امریکی حکومت کی حمایت سے قبطی عیسائیوں نے بنائی ہے اور پوری مصری قوم اس فلم کے بنائے جانے اور شائع کئے جانے کی شدید مذمت کرتی ہے۔
عاصم عبدالماجد نے مصر کو دی جانے والی امریکی امداد رک جانے کے خوف کو بے اہمیت قرار دیتے ہوئے کہا: یہ فیصلہ وائٹ ہاوس کے مفاد میں نہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ہم اپنے خطے میں بڑی طاقت کی حیثیت رکھتے ہیں۔
یاد رہے حال ہی میں امریکہ میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں گستاخی پر مبنی فلم بنائی گئی اور انٹرنٹ پر منتشر کی گئی جس کے ردعمل میں پوری اسلامی دنیا امریکہ کے خلاف سراپا احتجاج میں تبدیل ہو چکی ہے۔ اس فلم کے اعتراض میں شدیدترین ردعمل لیبیا میں ظاہر ہوا جہاں مشتعل مظاہرین نے بن غازی میں امریکی قونصلیٹ پر حملہ کر کے امریکی سفیر سمیت کئی امریکی اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ اس وقت تمام اسلامی ممالک میں امریکہ مخالف مظاہروں کا سلسلہ انتہائی شدت سے جاری ہے۔
جماعت اسلامی مصر کے ترجمان حمادہ نصار کا کہنا تھا کہ اگر ایسی ہی فلم یہودیوں کے خلاف بنائی جاتی تو واشنگٹن اب تک اسے گوگل سمیت دنیا کی تمام ویب سائٹس سے حذف کر چکا ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے محمد مرسی کو اس لئے مصر کا صدر منتخب کیا ہے کہ وہ ہمارے دین اور مقدسات دینی کا دفاع کریں۔ انہیں امریکہ کی جانب سے مالی امداد رک جانے خوف نہیں ہونا چاہئے کیونکہ خدا ہمارا حامی ہے اور تمام مشکلات میں ہماری مدد کرے گا۔
دوسری طرف مصر کی فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی کے سربراہ جناب احمد ابوبرکہ نے العالم نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں گستاخی پر مبنی بنائی گئی فلم میں کام کرنے والے تمام مصری شہریوں کی مصری شہریت ختم کرنے کیلئے قانون بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس توہین آمیز فلم کے بنائے جانے پر مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے دنیا کے تمام دیندار افراد شدید غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
جناب احمد ابوبرکہ نے کہا کہ اس گستاخانہ فلم کے خلاف سامنے آنے والا ردعمل مسلمانوں میں پائی جانے والی نفرت اور غم و غصے کا چھوٹا سا حصہ ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ دینی مقدسات کے خلاف ایسی گستاخی کو بین الاقوامی قانونی اداروں کی جانب سے جرم قرار دیا جانا چاہئے کیونکہ یہ توہین کسی ایک دین یا اسکے پیروکاروں کی توہین نہیں بلکہ پوری انسانیت کی توہین ہے۔
خبر کا کوڈ : 196201
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش