0
Tuesday 27 Nov 2012 14:36

ایہود باراک کا استعفٰی تحریک مزاحمت کی عظیم فتح اور صیہونی حکومت کی بہت بڑی شکست ہے، اسماعیل ھنیہ

ایہود باراک کا استعفٰی تحریک مزاحمت کی عظیم فتح اور صیہونی حکومت کی بہت بڑی شکست ہے، اسماعیل ھنیہ
اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی منتخب حکومت کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر جنگ ایہود باراک کا استعفٰی اور سیاست چھوڑے کا اعلان اس قابض حکومت کی بہت بڑی شکست ہے، انہوں نے اس استعفٰی کو حالیہ غزہ کی جنگ کا نتیجہ قرار دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج جنگ غزہ کے دوران صیہونی جارحیت کا شکار ہونے والے میڈیا کے دفاتر کا دورہ کرنے کے دوران کیا۔ فلسطین کے منتخب وزیراعظم نے میڈیا کے کچھ افراد کے ساتھ ملاقات کی اور جنگ غزہ کے دوران صیہونی قابض حکومت کے جنگی جرائم آشکار کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ 

اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ اگر صیہونی حکومت کے وزیر جنگ کے استعفٰی کی خبر درست ہے تو یہ بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے یہ استعفٰی حالیہ جنگ غزہ کے دوران فلسطینی تحریک مزاحمت کی ایک بہت بڑی کامیابی اور صیہونی وزارت جنگ کی ایک بہت بڑی شکست کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ایہود باراک کے اصرار پر ہی یہ جنگ شروع ہوئی تھی اور وہ اسے جاری رکھنے پر بضد تھا۔

فلسطین کے منتخب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کی حکومت میڈیا کے دفاتر اور خبرنگاروں پر اسرائیلی حملے اور جارحیت پر ان سے اظہار ہمدردی کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی حکومت صیہونی حکومت کے جنگی جرائم سے پردہ اٹھانے اور دنیا کو اس کا حقیقی چہرہ دکھانے والے میڈیا کی ہمیشہ سے حامی رہی ہے اور آئندہ بھی ان کی بھرپور حمایت کرے گی۔ اسماعیل ھنیہ کا مزید کہنا تھا کہ وہ میڈیا کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کرنے کے لئے آج یہاں پر آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا صیہونی حکومت کے ان جنگی جرائم کو جنہیں وہ چھپانا چاہتی تھی اور میڈیا نے ان کی مرضی کے خلاف اسے بین الاقوامی برادری میں آشکار کیا ہے، آپ کے ساتھ اپنی مکمل اظہار یکجہتی اور حمایت  اعلان کرتا ہوں۔

یاد رہے کہ غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کی 8 روزہ بربریت و جارحیت کے نتیجے میں 3 فلسطینی خبرنگار شہید اور 6 زخمی ہوئے تھے، اس کے علاوہ میڈیا کے دفاتر پر بمباری کے نتیجے میں القدس سٹیلائیٹ اور الاقصی ٹی چینل سمیت میڈیا کے دیگر 25 اداروں کا سنگین مالی نقصان بھی ہوا تھا۔ 
خبر کا کوڈ : 215588
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش