1
0
Monday 31 Dec 2012 18:02

اہلسنت رہنماؤں نے علامہ طاہرالقادری کو یہود و نصاریٰ کا ایجنٹ قرار دیدیا

اہلسنت رہنماؤں نے علامہ طاہرالقادری کو یہود و نصاریٰ کا ایجنٹ قرار دیدیا
اسلام ٹائمز۔ امیر عالمی تنظیم اہلسنت پیر محمد افضل قادری، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی، شیخ الحدیث علامہ خادم حسین، عراق کے مذہبی رہنماء شیخ عمر بغدادی، سید مختار اشرف رضوی، مولانا ضیاء اللہ قادری، مفتی عبدالغفور اور دیگر سنی رہنماؤں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز اس وقت تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، معیشت کی تباہ حالی، دہشت گردی و بدامنی، ملکی سالمیت کو درپیش شدید خطرات اور بالخصوص مسلمانوں کے دین و ایمان کیخلاف سازشوں کی وجہ سے ہر محب وطن پاکستانی اور ہر مسلمان سخت کرب میں مبتلا ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ اندریں حالات ڈاکٹر طاہر القادری جس کا کردار تضادات کا مجموعہ ہے اور جسے اسکے اساتذہ سمیت اندرون و بیرون ملک کے اکابر علماء اسلام گمراہ قرار دے چکے ہیں اور اس کیخلاف دنیا بھر سے کئی فتوے جاری کئے جا چکے ہیں اور جس نے یہود ونصاریٰ کی خوشنودی کیلئے ہر حربہ استعمال کیا ہے، حتٰی کہ دین کو مسخ کرنے کی سازش کی ہے، اب یہ شخص غیر ملکی لامحدود وسائل کے ہمراہ پاکستان آ کر چور دروازے سے اقتدار کے ایوانوں تک پہنچنا چاہتا ہے، اور مخصوص لابی کا ایجنڈا مسلط کرنا چاہتا ہے۔ لہذا علماء و مشائخ اہلسنت اعلان کرتے ہیں کہ وہ اسلام اور پاکستان کیخلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دو مسلح مذہبی گروپ دہشت گردی کے مرتکب ہیں، جبکہ موصوف نے ایک کیخلاف کتاب لکھ ڈالی اور دوسرے سے یارانے ہیں، لہذا یہ ملک میں خانہ جنگی اور مزید دہشت گردی کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس موقع پر میڈیا کو ایک سی ڈی جاری کی گئی، جس میں ڈاکٹر طاہر القادری کا اپنے شاگردوں کو 6 ماہ کیلئے عیسائی پوپ کے پاس تربیت کیلئے بھیجنے، مسلمانوں اور غیر مسلموں کے سامنے ناموس رسالت (ص) کا مؤقف رکھنے میں تضاد و غلط بیانی کرنے اور اپنے مغربی آقاؤں کی خوشنودی کیلئے انہیں اپنی کارکردگی دکھانے کا ویڈیو ثبوت پیش کیا گیا ہے۔

سنی رہنماؤں نے مزید کہا کہ ملکہ برطانیہ سے وفاداری کا عہد کرکے غیر اسلامی ملک کی نیشنلٹی لینے والا، مینار پاکستان کے جلسہ میں عصر کا وقت شروع ہونے سے قبل ہی نماز عصر پڑھ لینے کا اعلان کرنیوالا، مغربی ممالک میں جا کر جہاد کو مسترد کرنے والا، رمضان میں صحافیوں کو کھانے کی دعوت دینے والا، اپنے اداروں میں کرسمس کی مشرکانہ رسم رائج کرنیوالا، غیر مسلموں کو اپنی مسجد میں شرک وکفر کی اجازت دینے والا، یہود ونصاریٰ کو مؤمن کہنے والا شخص، دشمنان اسلام سے مراعات تو لے سکتا ہے، لیکن اسلام اور پاکستان سے مخلص نہیں ہو سکتا۔
علماء نے بتایا کہ 24 ستمبر 2011ء کو موصوف نے برطانیہ میں کانفرنس کرکے ہندوں، یہود، نصاری وغیرہ کے رہنماؤں سے ’’بھائی چارے و دوستی‘‘ کا معاہدہ کیا تھا جبکہ قرآن مجید سورہ حجرات آیت 10 میں ارشاد ہے ’’صرف مومن ہی آپس میں بھائی ہیں‘‘ اور سورہ مائدہ آیت 51 میں اللہ تعالٰی نے فرمایا: ’’اے ایمان والو ! تم یہود ونصاری کو دوست نہ بناؤ کیونکہ کہ وہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں، جو بھی اُن سے دوستی کرے تو وہ انہی میں سے ہوگا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ حضرت عمر فاروق اور دیگر صحابہ کرام نے گستاخان رسالت (ص) کو کیفر کردار تک پہنچایا اور قائد اعظم نے غازی علم الدین کا مقدمہ لڑا اور علامہ اقبال نے انہیں غازی اسلام قرار دیا، جبکہ ڈاکٹر موصوف کے نظریات غازیان اسلام کے متعلق اسلام اور بانیان پاکستان کے نظریات کیخلاف ہیں۔ اس موقع پر حوالہ دیا گیا کہ ہائیکوررٹ کے جوڈیشل ٹربیونل نے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ ڈاکٹر طاہر القادری ذہنی بیمار، خود غرض، دولت کے پجاری، خود پرست اور شہرت کے بھوکے ہیں۔
علماء نے مزید بتایا کہ ٹربیونل نے ڈاکٹر موصوف کے اس دعوے کو کہ ’’ان پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے‘‘ ڈرامہ قرار دیا اور ان کے اس بیان کہ ’’حملہ آور جوابی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا اور اسکا خون یہاں گرا تھا ‘‘ کی تفتیش کی تو وہ خون لیبارٹری ٹیسٹ کیمطابق مرغی کا خون ثابت ہوا۔ لہذا درج بالا حقائق کے بعد میڈیا واہلیان پاکستان موصوف پر زور دیں کہ وہ سب سے پہلے اپنی تطہیر کریں اور خلاف اسلام تمام عقائد ونظریات و جھوٹ سے اعلانیہ توبہ کریں۔
خبر کا کوڈ : 226843
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Hahaha...... . . Very funny
ہماری پیشکش