0
Tuesday 1 Jan 2013 21:26

14 جنوری کو اسلام آباد دنیا کا سب سے بڑا تحریر اسکوائر بنے گا، علامہ طاہر القادری

14 جنوری کو اسلام آباد دنیا کا سب سے بڑا تحریر اسکوائر بنے گا، علامہ طاہر القادری
اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ 14 جنوری کو اسلام آباد میں دنیا کا سب سے بڑا تحریر اسکوائر بننے جا رہا ہے مگر یہ پرامن تحریر اسکوائر ہوگا، کوئی تشدد نہیں ہوگا، کوئی گولی نہیں چلے گی، مینار پاکستان سے شروع ہونے والے انقلاب کا کراچی سے آغاز ہو رہا ہے۔ ایم کیو ایم کے زیر اہتمام جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جبر اور بربریت کے خاتمے کیلئے ایم کیو ایم نے ہاتھ ملایا، ایم کیو ایم کی حمایت کا شکریہ ادا کرنے میں آج نائن زیرو آیا ہوں، الطاف حسین سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی، پہلی بار نائن زیرو دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ استحصالی نظام کے خاتمے، حقیقی جمہوریت کی بحالی کی دعوت تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو دی تھی، الطاف حسین اور ایم کیو ایم غریب عوام کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے، آج انقلاب کے عملی سفر کا آغاز ہوگیا ہے، انقلاب کا یہ سفر زیادہ دن نہیں لے گا، سفر انقلاب اپنی منزل پر پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے واضح کر دیا کہ وہ صرف کراچی کی نہیں پورے پاکستان کی جماعت ہے، 14 جنوری کو عوام کی پارلیمنٹ اپنا فیصلہ سنا دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھوک و افلاس کی آگ میں کروڑوں افراد جل رہے ہیں، بیمار دوا کو ترس رہے ہیں، 18 کروڑ عوام سن لیں مظلوموں کیلئے آزادی کا علم بلند ہوگیا، ماؤں کی گودیں دودھ نہ ملنے کی وجہ سے اپنے معصوم بچوں سے محروم ہوگئیں، میرا مشن قائداعظم محمد علی جناح کی جمہوریت ہے، میرا مشن وہ ضابطہ ہے جسے آئین پاکستان نے ہمیں عمل پیرا ہونے کیلئے دیا۔ انہوں نے کہا کہ حلفیہ کہہ چکا ہوں کہ ہمارا کوئی خفیہ ایجنڈہ نہیں، کسی کے ایجنڈے پر یقین نہیں رکھتے، ہمارا ایجنڈہ حقیقی جمہوریت کے قیام اور جاگیردارانہ نظام کے خاتمے کا ہے، کوئی کہتا ہے کہ 23 دسمبر اور 14 جنوری کی کال کسی ایجنڈے پر دی گئی، جب کوئی وزیر یا صدر نائن زیرو آئے تو انہیں نظر نہیں آتا، ہم لٹیروں سے جمہوریت چھیننا چاہتے ہیں اور غریبوں کے ہاتھوں میں اقتدار دینا چاہتے ہیں۔

طاہر القادری نے کہا کہ ملک میں آئین پاکستان کی بحالی چاہتے ہیں، روٹی کپڑا مکان ہر انسان کا بنیادی حق ہے، کیا لوگوں کو مفت علاج بنیادی صحت کی سہولت مل رہی ہے؟ کیا کرپشن، رشوت سفارش کے بغیر نوکری مل رہی ہے؟ کیا بیٹیوں کی عزت و آبرو اور جان و مال کی حفاظت ہو رہی ہے؟ کیا دہشت گردی کا خاتمہ ہوگیا ہے؟ کیا امن بحال ہوگیا ہے۔؟ انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی ترقی استحکام کیلئے حکومتیں بنتی ہیں، ہم اسلام آباد کے ایوانوں میں بیٹھ کر اپنے حقوق نہیں مانگیں گے، اپنے حقوق آئین اور جمہوریت کی طاقت سے چھینیں گے، آج کراچی اور سندھ کے عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر اس بات کا ریفرنڈم ہوگیا ہے کہ قوم ظلم کے راج کو مسترد کرتی ہے، آئین کے ماورا کام کی بات کون کر رہا ہے، جمہوریت کو پٹری سے کون اتار رہا ہے، ہم لوٹ مار کے خلاف اٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسی نگراں حکومت بنے، جس پر تمام اسٹیک ہولڈرز مطمئن ہوں، انتخابات صرف انکے درمیان ہوِں، جن کو آئین پاکستان اجازت دیتا ہے، امانت دار اسمبلی میں بیٹھیں اور جعلی ڈگری والے جاہل جیل میں جائیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا مزید کہنا تھا کہ ناانصافی پر مبنی نظام کا تخت الٹنا چاہتے ہیں، عوام کو جینے کا حق دینا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کا فیصلہ تحریر اسکوائر میں جمع ہونیوالے عوام کرینگے، آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا اترنے والا الیکشن میں حصہ لے سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 227200
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش