0
Tuesday 22 Jan 2013 22:40

فرقہ ورانہ بنیادوں پر جموں و کشمیر کی تقسیم نہیں چاہتے ہیں، شبیر شاہ

فرقہ ورانہ بنیادوں پر جموں و کشمیر کی تقسیم نہیں چاہتے ہیں، شبیر شاہ
اسلام ٹائمز۔ جموں کے ہندو مسلم اور سکھ طبقوں کے لوگ فرقہ دارانہ بنیادوں پر ریاست کشمیر کی تقسیم نہیں چاہتے ہیں جبکہ مشترکہ تہذیبی وراثت کے بڑے قدردان یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ورثہ ریاست کی جغرافیائی سالمیت میں ہی محفوظ رہ سکتی ہے، ان باتوں کا اظہار جموں و کشمیر فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے جموں سے سرینگر پہنچنے پر پارٹی کے مرکزی دفتر پر عہد یداروں اور کارکنان سے خطاب کے دوران کیا، انہوں نے جموں کے 10 روزہ دورے کے تحریکی اور تنظیمی تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ جموں کا میرا دورہ تحریکی لحاظ اور تنظیمی لحاظ سے بھی خوشگوار رہا، شبیر احمد شاہ نے کہا کہ اس بات پر اتفاق پایا گیا کہ حصول حق خود ارادیت کے لئے دی گئی قربانیوں کا احترام کیا جانا چاہئے اور اس وقت تک سیاسی جد و جہد جاری رکھی جانی چاہئے، انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا ایسا منصفانہ حل تلاش کیا جانا چاہیے جو عوام کی امنگوں کے مطابق ہو۔

شبیر احمد شاہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر کے سیاسی طور بالغ النظر اور دور اندیش شہری بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی جڑ مسئلہ کشمیر کو مانتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ جب تک اس مسئلے کا کوئی منصفانہ حل تلاش نہیں کیا جاتا ہے بر صغیر میں قیام امن کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی، سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے چھٹی سنگھ پورہ اور اس قسم کے دیگر واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کشمیری سکھوں کو بھگانے کی کوشش کر کے کشمیری مسلمانوں کی تحریک آزادی کو فرقہ پرستی کا غلط رنگ دینے کی کوششیں کی تھیں لیکن ان کوششوں کو کشمیری سکھ طبقے نے ناکام بنادیا۔
 
انہوں نے کشمیری سکھوں کے کشمیری مسلمانوں کےساتھ اچھے تعلقات پر اطمیان کا اظہار کیا اور کہا کشمیری مسلمان پوری سکھ قوم کا احترام کرتے ہیں اسلئے کہ نہ صرف ریاستی سکھ برادری نے بلکہ ریاست سے باہر کی سکھ قیادت نے بھی مسلمانوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کئے ہیں اور ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو متنازعہ مان کر کشمیریوں کی جد و جہد آزادی کی حمایت کی ہے، شبیر احمد شاہ نے یہ بات واضح کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے جموں و کشمیر کے تمام پشتنی باشندوں کی رائے کا بلا امتیاز عقیدہ، زبان اور علاقہ احترام کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 233644
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش