0
Friday 8 Feb 2013 14:13

صنعتی اور تجارتی مقامات پرسیکورٹی کیمرے لگائے جائیں گے، کمشنر کراچی

صنعتی اور تجارتی مقامات پرسیکورٹی کیمرے لگائے جائیں گے، کمشنر کراچی
اسلام ٹائمز۔ کمشنر کراچی سید ہاشم رضا زیدی نے کہا ہے کہ دہشت گردی، بھتہ خوری کے خاتمے اور صنعتکاروں و تاجروں کی حفاظت کیلئے شہر کے تمام صنعتی اور تجارتی مراکز پر ساٹھ کروڑ روپے مالیت سے زائد مالیت کے ہزاروں سیکورٹی و سرویلنس کیمرے لگائے جائیں گے۔ اس مقصد کیلئے متعلقہ اداروں کی جانب سے تیزی سے اقدامات جاری ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹریز میں امن و امان کے حوالے صنعتکاروں سے اپنے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر ایکٹنگ صدر ایف سی سی آئی اظہر مجید شیخ، چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے شہری حکومت عبد السمیع خان، چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پریس اینڈ میڈیا شیخ منظر عالم، تاجروں کے نمائندے عتیق میر، فیڈریشن کی نائب صدر بیگم سلمہ احمد، نائب صدر ہمایوں سعید، سیکریٹری جنرل (ایکٹینگ) مہر عالم، ایڈیشنل کمشنر کراچی منصور عباس رضوی، ڈپٹی کمشنر ساؤتھ مصطفی جمال قاضی، ڈپٹی کمشنر سینٹرل ڈاکٹر سید سیف الرحمان، ڈپٹی کمشنر ایسٹ سمیع الدین صدیقی، ڈپٹی کمشنر ویسٹ گہنور علی لغاری، ڈپٹی کمشنر ملیر قاضی جان محمد، ڈائریکٹر میڈیا کمشنر کراچی محمد شبیہ صدیقی اور ڈائریکٹر پروٹوکول، پریس اینڈ میڈیا ایف پی سی سی آئی غلام ہادی بلوچ کے علاوہ دیگر صنعتکار بھی موجود تھے۔

سید ہاشم رضا زیدی نے کہا کہ امن و امان کے سلسلے میں فیڈریشن اپنا رول ادا کرے کیونکہ یہ تمام صوبوں کی نمائندہ باڈی، طاقتور تنظیم اور پاور فل فورم ہے جو کہ ملکی معیشت کو مضبوط و مستحکم کرنے اور معیشت کو چلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ فیڈریشن ملک کے لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کر رہی ہے اور صنعتکاروں کے باعث ملک بھر کے لاکھوں خاندانوں کا چولہا جلتا ہے۔ کمشنر کراچی نے کہا کہ کراچی کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے حکومت اپنے تمام ذرائع اور وسائل استعمال کر رہی ہے اور شہر کے مختلف مقامات پر کروڑوں روپے مالیت کے ہزاروں کیمروں کی تنصیب بھی اس سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، بھتہ خوری، تخریب کاری کے خاتمے اور شہر کی ترقی کیلئے یہاں رہنے والے ہر شخص کو کراچی کو اپنانا ہوگا کرنا ہوگا، اسے اپنا شہر سمجھنا ہوگا۔ اس سلسلے میں ہر شہری اور یہاں کے رہنے والوں کو حکومت کے ساتھ مل کر شہر میں پائیدار اور مکمل امن و امان کے لئے کام کرنا ہوگا۔
 
سید ہاشم رضا زیدی نے کہا کہ میرا صنعتکاروں اور تاجروں سے پرانا واسطہ ہے اور مختلف سرکاری عہدوں کے توسط سے بھی آپ لوگوں سے واسطہ اور رابطہ رہتا تھا اور رہتا ہے جو کہ میرے لئے باعث فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بدامنی کی ایک بڑی وجہ یہاں رہنے والے مختلف طبقوں کی جانب سے اونر شپ کے فقدان کی وجہ ہے۔ کراچی کے اچھے دن پھر بہت جلد لوٹ کر آئینگے، چیزوں میں بہتری آ رہی ہے اور جلد مکمل بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس شہر میں بہتری لانی ہے تو بلا تفریق اسے اپنا سمجھنا ہوگا، اس کے ساتھ اپنے بچوں کی طرح سلوک کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ برائی کبھی بھی اچھائی سے زیادہ طاقتور نہیں ہو سکتی۔

کمشنر کراچی نے کہا کہ تمام صنعتکاروں اور تاجروں کیلئے میرے دروازے ہر وقت کھلے ہیں اور وہ اپنے مسائل کے سلسلے میں بلا جھجھک اور بلا روک ٹوک میرے دفتر میں آ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام تاجر اپنے اپنے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز سے رابطے میں رہیں اور یہاں تمام ڈپٹی کمشنرز کو اپنے ساتھ لانے کا مقصد بھی یہی ہے کہ وہ براہ راست آپ سے رابطہ رکھ سکیں۔ انہوں نے اس موقع پر تمام ڈپٹی کمشنرز کو اپنے اپنے متعلقہ صنعتکاروں اور تاجروں سے کلوز لائیزن رکھنے کی ہدایت کی اور تاجروں و صنعتکاروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کو کہا۔

فیڈریشن کے ایکٹنگ صدر اظہر مجید شیخ نے اپنے خطاب میں کہا کہ انرجی کے بحران کے باعث پورے ملک کی صنعتیں بری طرح سے متاثر ہو رہی ہیں اور بیرونی میڈیا کے منفی پروپیگنڈے نے اس میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ شہر میں روزانہ قتل عام، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ، اغواء برائے تاوان اور کاروباری افراد کو ڈرانے دھمکانے کے باعث کاروبار ختم ہوتا جا رہا ہے اور ایک اندازے کے مطابق شہر بند ہونے کی وجہ سے صرف ایک دن میں تقریباً تین ارب روپے کی تجارتی سرگرمیوں کا نقصان ہوتا ہے اور ڈھائی سے تین ملین یومیہ روزگار سے وابستہ افراد متاثر ہوتے ہیں۔ آخر میں کمشنر کراچی کو فیڈریشن کی جانب سے یادگاری شیلڈ پیش کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 238044
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش