0
Friday 15 Feb 2013 00:04

حق کی خاطر اپنی جنگ جاری رکھیں گے، کسی کے ایجنڈے پر کام نہیں کر رہے، ڈاکٹر طاہر القادری

حق کی خاطر اپنی جنگ جاری رکھیں گے، کسی کے ایجنڈے پر کام نہیں کر رہے، ڈاکٹر طاہر القادری
اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ انہیں سپریم کورٹ کے فیصلے پر افسوس اور مایوسی ہوئی، عدل کی تقاضے پورے نہیں کئے گئے، وہ سپریم کورٹ کے خلاف کوئی لانگ مارچ نہیں کریں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور عدالت کے خلاف تو نہ بولے لیکن اپنی دوہری شہریت چھوڑنے پر بھی تیار نہ ہوئے بلکہ یہاں تک کہہ ڈالا کہ پاکستان کے پاسپورٹ پر تو ویزہ نہیں ملتا۔ انہوں نے عدلیہ کے خلاف تحریک چلانے پر معذوری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ مذاق نہیں یہ روز روز نہیں ہوا کرتا۔ ڈاکٹر صاحب نے اپنی جدوجہد کو" ایک بار پھر "حق اور باطل کا معرکہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں ان کے خلاف متحد ہیں لیکن وہ حق کے خاطر اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔ وہ کسی کے ایجنڈے پر کام نہیں کر رہے۔ ان کا مقصد پاکستان کے عوام کو یہ بتانا ہے کہ وہ کس طرح اپنا مستقبل محفوظ کر سکتے ہیں۔ تحریک مہناج القرآن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دنیا میں دوہری شہریت والوں کو وزیراعظم تک بنا دیا جاتا ہے لیکن پاکستان میں ان کو تیسرے درجے کا شہری بنا دیا گیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وہ اپنا راستہ خود بنائیں گے اور جمعہ پندرہ فروری سے انقلاب مارچ کا اعلان کر چکے ہیں۔ اب عوام بتائے گی کہ کون سچ بول رہا ہے اور کون جھوٹ کا سہارا لیکر ووٹروں کو بےوقوف بنا رہا ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کے حوالے سے مقدمے میں ناانصافی کے باوجود وہ سپریم کورٹ کے خلاف کوئی تحریک نہیں چلائیں گے اور نہ ہی نظرثانی کی درخواست دائر کی جائے گی۔ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہا کہ انکے کیس میں عدل و انصاف اور سماعت کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔ آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کیا جاتا تو بہتر تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے عدالت میں فیصلے کے خلاف نہیں رویے کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف فیصلے سے ایسا پیغام دیا گیا ہے کہ جیسے دوہری شہریت رکھنے والے پاکستان میں دوسرے اور تیسرے درجے کے شہری بن گئے ہوں۔ جو لوگ اربوں ڈالر کا زرمبادلہ بھیجتے ہیں انکی ملک سے وفاداری مشکوک ہے، اور جن کے اربوں ڈالر بیرون ملک بینکوں میں پڑے ہیں ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ طاہرالقادری نے کہا کہ اگر دوہری شہریت رکھنے والوں کی حب الوطنی پر شک ہے تو اوورسیز پاکستانیوں کی وزارت کیوں بنا رکھی ہے۔ دوہری شہریت کے حامل وفاقی مشیر برائے پیٹرولیم جو اربوں روپے کے غیرملکی معاہدے کر رہے ہیں انکی نیک نیتی کے حوالے سے ازخود نوٹس کیوں نہیں لیا جاتا۔
خبر کا کوڈ : 239680
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش