0
Sunday 3 Mar 2013 01:31

پشاور میں جاری شیعہ نسل کشی حکمرانوں کی رٹ پر سوالیہ نشان ہے، علماء کا ردعمل

پشاور میں جاری شیعہ نسل کشی حکمرانوں کی رٹ پر سوالیہ نشان ہے، علماء کا ردعمل
اسلام ٹائمز۔ پشاور میں کل رونما ہونے والے واقعے پر خیبر پختونخوا کے علماء اور مختلف مذھبی اور سیاسی تنظیموں نے اپنے الگ الگ بیانات میں شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسکی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور حکومت سے قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ جامعۃ الشہید عارف الحسینی پشاور کے پرنسپل اور سابق سینیٹر ڈاکٹر علامہ سید محمد جواد ھادی نے کہا کہ پشاور میں شروع شیعہ نسل کشی حکمرانوں کی رٹ پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں موجود دہشتگردوں کی تمام تفصیلات حکومت کو بخوبی معلوم ہیں۔ اسکے باوجود حکومت کسی اقدام سے ہچکچا رہی ہے۔ انہوں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا۔

ادھر پاراچنار سے تحریک حسینی کے سرپرست اعلٰی اور سابق سینیٹر علامہ سید عابد حسین الحسینی اور صدر تحریک مولانا منیر حسین طوری نے بھی اس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پشاور مین رونما ہونے والے واقعات اگر اسی طرح جاری رہے تو اسکے خطرناک نتائج رونما ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث دہشتگردوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ ورنہ حکومت خود کو بے بس تسلیم کرکے مستعفی ہوجائے۔ ھنگو سے مدرسہ عسکریہ کے پرنسپل اور معروف عالم دین علامہ خورشید انور جوادی نے واقعے کو پورے صوبے کے لئے  خطرے کا الارم قرار دیا۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ حکومت اس پر فوری ایکشن لے۔ ورنہ خیبر پختونخوا بھی بلوچستان ثابت ہوسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 243738
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش