14
0
Monday 6 May 2013 22:46

پاراچنار انتخابات اور مراجع عظام کا موقف

پاراچنار انتخابات اور مراجع عظام کا موقف
رپورٹ: جی اے شیراز

الیکشن اور جمہوریت کے بارے میں تو بعض لوگوں کے خیالات ویسے بھی ہمیشہ منفی رہتے ہیں۔ مثلاً طالبان انتخابات اور جمہوریت کو کفر قرار دیتے ہیں۔ اسی طرح بعض مذھبی گروہ بھی جمہوریت کو اسلام سے متصادم قرار دیتے ہیں۔ دیکھا جائے تو پاکستان بلکہ دنیا بھر میں رائج انتخابات کا نظام نہایت ہی فرسودہ بلکہ فضول قسم کا نظام ہے۔ جس میں بقول اقبال افراد کو گنا تو جاتا ہے لیکن تولا نہیں جاتا۔ پورے پاکستان میں مشاہدہ کیا جاسکتا ہے کہ ایک تعلیم یافتہ قابل اور اہل امیدوار کے مقابلے میں کسی ان پڑھ یا کم پڑھے لکھے، اور نااہل امیدوار کو سامنے لاکر کامیاب کرایا جاتا ہے۔ زیر نظر رپورٹ میں باقی دنیا یا پاکستان ہمارا موضوع نہیں، بلکہ ہمارا موضوع صرف کرم ایجنسی کے حلقہ این اے37 سے کھڑے امیدوار ہیں، جہاں انتخابات لڑنے والے امیدوار اگرچہ سب کے سب تعلیم یافتہ ہیں، تاہم اتنا فرق ضرور ہے کہ بعض اچھے ہیں مگر انکے مقابلے میں بعض بہترین بھی موجود ہیں۔ تو عقل اور منطق اور وجدان انسان کو حکم دیتے ہیں کہ دو بروں میں سے کم برے کا انتخاب کیا جائے جبکہ اچھوں میں سے بہترین کا انتخاب کیا جائے۔

چنانچہ کرم ایجنسی کے تمام افراد نہ صحیح تو کم از کم عوام کی اکثریت بہترین پر متفق تھی، عوام کی 90 فیصد اکثریت بہترین کی جانب مائل تھی کہ اس دوران آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی شروع ہوئی اور مذھب اور دین کا نام استعمال کرکے اعلٰی تعلیم یافتہ، اچھی شہرت کے حامل، پوری زندگی ووٹ لئے بغیر عوام کی ہر میدان میں خدمت کرنے والے امیدواروں کے مقابلے میں ایک دفعہ آزمائے ہوئے امیدوار کو لاکھڑا کیا گیا۔ اپنے مطلوبہ امیدوار کے لئے مذھب کو کچھ اس طرح استعمال کیا گیا کہ فلاں کو ووٹ دو، یہ فلاں کو ووٹ ہے اور فلاں کو ووٹ کے برابر ہے۔ نیز یہ کہ 11 مئی کو متفقہ طور پر گھروں سے نکل آو اور دشمنوں کو شکست فاش دو یعنی انکے مطلوبہ امیدوار کے مقابلے میں نہایت نیک سیرت، متقی اور اہل امیدواروں کے لئے ووٹ ڈالنے والوں کو دشمن قرار دیا گیا۔

یہی نہیں یہاں تک کہا گیا کہ میں پاراچنار میں چھ مجتہدین کا نمائندہ ہوں۔ آپ کا ووٹ چھ مجتہدین کو ووٹ ہے اور یہ کہ اگر آپ نے اس (میرے حمایت یافتہ امیدوار) کو ووٹ نہ دیا تو تم نے مجتہدین کی مخالفت کی، اور یہ کہ زندگی بھر پڑھی جانے والی آپ کی تمام نمازیں بھی اکارت جائیں گی۔ ایک طرف زندگی بھر نمازیں پڑھنے والوں کا ضمیر چاہتا تھا کہ ایک قابل اور اہل شخص کے لئے ووٹ کاسٹ کریں جبکہ دوسری جانب مجتہدین اور نمازوں کا مسئلہ پیش آیا تو ان میں بعض باہمت افراد نے ہمت کرکے انٹرنیٹ پر مجتہدین سے رابطے کئے اور کسی کے نمائندہ ہونے یا نہ ہونے اور ووٹ کا حکم دینے کے متعلق رائے پوچھی گئی۔ 

اسکی پوری تفصیل ایک پمفلٹ کی صورت میں پاراچنار بازار میں تقسیم ہو رہی ہے۔ چنانچہ پوچھے جانے والے سوالات اور انکے جوابات کو اسی پمفلٹ سے کاپی کرکے اسلام ٹائمز کے قارئین کی دلچسپی کے لئے تفصیلاً پیش کرتے ہیں، تاکہ پاراچنار سے باہر دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کو ایک طرف یہاں کے حالات کا صحیح اندازہ ہو، دوسرا یہ کہ وہ اس سلسلے میں محتاط رہیں کہ جب بھی مذھب یا مجتہدین کا نام استعمال کرکے کوئی غیر قانونی کام کیا جائے تو کسی اور کے پاس جانے کی بجائے خود ہی انٹرنیٹ پر مجتہدین کے دفاتر سے رابطہ کرکے معلومات حاصل کرسکیں۔
پمفلٹ میں دیئے گئے سوالات اور جوابات ایک صفحے پر فارسی میں ہیں جبکہ دوسرے صفحے پر اسکا اردو ترجمہ دیا گیا ہے، پانچ مجتہدین سے ٹوٹل تین سوالات کئے گئے ہیں، اور ہر ایک کا جواب اسی سوال کے ضمن میں علیحدہ علیحدہ درج ہے۔ ہم فارسی کو چھوڑ کر صرف اردو ترجمہ پر ہی اکتفا کرتے ہیں۔

سوالات:
1: آیا حضرت عالی کا پاکستان میں سیاسی نمائندہ ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو مرقوم فرمائیں۔
2: آیا وہ شخص جو وجوہات (خمس اور زکات) میں آپ کا وکیل ہو، تو وہ اپنے قول و فعل کے ذریعے سیاسی اور اجتماعی امور میں آپ کی طرف نسبت دے سکتا ہے۔؟
3: انتخابات کے بارے میں نصیحت فرمائیں۔
مراجع عظام کا جواب:
1:۔ جواب دفتر آیت اللہ العظمٰی سید علی سیستانی کیطرف سے: ہم پاکستان اور ایران کے سیاسی امور میں مداخلت نہیں کرتے، ہم کسی کیلئے حکم نہیں کرسکتے، لیکن اتنا کرسکتے ہیں کہ جو کوئی بھی امور سیاسی میں ہماری نمائندگی کا دعویٰ کرتا ہے اسکو نصیحت کرتے ہیں کہ امور سیاست میں مداخلت نہ کریں اور معاشرے کے عمومی افراد کو بھی سفارش کرتے ہیں کہ انتخابات میں متقی اور اصلح شخص کو منتخب کریں۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی سیستانی کے وکلاء جو امور حسبیہ اور وجوہات میں وکیل ہیں، اپنے سیاسی کردار کو آقای سیستانی کی طرف نسبت نہیں دے سکتے، آقای سیستانی کا وکیل و نمائندہ مطلق فقط داماد آقای سیستانی جناب حجتہ الاسلام والمسلمین سید جواد شہرستانی ہیں۔ انکے علاوہ اور کوئی آیت اللہ سیستانی کا وکیل یا نمائندہ مطلق نہیں ہے۔
 
2: جواب دفتر آیت اللہ العظمٰی ولی امر المسلمین سید علی خامنہ ای کیطرف سے: ہم اسطرح کے سوالات کا جواب نہیں دے سکتے، لیکن پھر بھی اگر کوئی ایسا (ہماری نمائندگی کا) دعویٰ کرے تو ان سے دلیل کتبی طلب کرلیں، یعنی یہ کہ انکے پاس رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کا خط موجود ہونا چاہئے کہ رہبر نے فرمایا ہو کہ ہم نے اس شخص کو خمس و زکات کے علاوہ سیاست میں بھی وکیل قرار دیا ہے۔ اگر کسی کے پاس امور سیاسی میں مداخلت کے حوالے سے رہبر معظم کا خط موجود نہ ہو تو وہ ہمارا نمائندہ نہیں ہے۔
3: جواب: دفتر آیۃ اللہ العظمٰی صافی گلپائیگانی کیطرف سے: وکلاء آیت اللہ العظمٰی صافی گلپائیگانی امور سیاست میں مداخلت کا کوئی حق نہیں رکھتے، جسکی نسبت آقا کی طرف دی جائے، آنجناب کے وکلاء فقط خمس اور زکات میں اس حد تک تصرف کرسکتے ہیں کہ جس حد تک آقا نے اجازت دی ہو۔ 

4:۔ جواب: دفتر آیت اللہ العظمٰی وحید خراسانی کیطرف سے: جو کوئی بھی یہ دعویٰ کرے کہ میں وجوہات کے علاوہ امور سیاست میں بھی آیت اللہ العظمٰی وحید خراسانی کا نمائندہ ہوں، اسکو ہماری طرف سے جھٹلاو کیونکہ ہمارا سیاسی نمائندہ نہ پاکستان میں ہے اور نہ ہی ایران میں اور نہ ہی اور کسی جگہ موجود ہے۔
5: جواب: دفتر آیت اللہ العظمٰی نوری ہمدانی کیطرف سے: وہ وکلاٰء جو امور حسبیہ (خمس و زکات) میں آقای نوری ہمدانی کی وکالت رکھتے ہیں اور سیاست میں بھی مداخلت کریں اور انکی نسبت آیت اللہ العظمٰی نوری ہمدانی کی طرف دیں، یہ جائز نہیں ہے۔
 
نوٹ:
 مندرجہ بالا سوالات و جوابات کیلئے آپ خود بھی مندرجہ ذیل نمبرز اور ویب سائٹس اور ای میل پر رابطہ کرسکتے ہیں۔
1: آقائ سیستانی:
Phone: 00982517741415 , Email: sistani@sistan.org , web: www.sistani@org.com
2: رہبر معظم جناب سید علی خامنہ ای:
Web: www.leader.in
3: آغائے صافی گلپائیگانی
Web: www.safi@safi.net
4: آقائ وحید خراسانی
خبر کا کوڈ : 261107
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

بہت خوب آغا جان
ڈوبتے کو تنکے کا سہارا۔ اسلام ٹائمز سے گزارش ہے کہ ان جیسے مطالب سے پرہیز کریں جن سے فتنے کی بدبو آتی ہے۔ چھ مجتہدوں کا وجوہات شرعیہ میں وکیل ہونا کم سے کم اس بات کی دلیل ضرور ہے کہ یہ شخص میرے اور آپ کی طرح کا کویی عادی شخص نہیں، بلکہ مراجع کی نظر میں موثق اور مورد اطمینان ہے۔
درست ہے سیاسی نمایندہ نہیں لیکن وکیل تو ہے۔ بہت جھوٹی باتیں منتسب کرتے ہیں کہ اگر فلاں کو ووٹ نہ دینا فلاں کو نہ دینے کے مترادف شرم کرو۔ کچھ پاراچنار کے مغرض ملا منعم کی زحمات کو بھول گئے، ارے تمہارا مقام ہوتا تو تمہارے رشتہ دار تمہیں قبول کرتے۔ اب تو بیدار ہوجا۔
کس کس کو جھوٹی خبریں دیکر دل خوش کروگے اور کیا اس سے پاراچنار کی قوم کی مشکلات حل ہونگی۔ جانتا ہوں کہ نشر نہیں کروگے، لیکن ایک تذکر اور امر بالمعروف کی خاطر لکھ دیتا ہوں۔
رہبر معظم جناب سید علی خامنہ ای:
Web: www.leader.ir
Very sadly IslamTimes is playing a very biased role in the affairs of Parachinar, It must confirm the news about Parachinar especially when it is related to the administration of Central ImamBargah, some miscreant elements _from Parachinar are sending Islam Times the fake and deformed news and it is publishing without confirmation.
United States
بهائی اس رپورٹ میں تو واضح کہا گیا ہے کہ دفتر آیت اللہ العظمٰی ولی امر المسلمین سید علی خامنہ ای نے جواب دیا ہے کہ : اگر کوئی (ہماری نمائندگی کا) دعویٰ کرے تو ان سے دلیل کتبی طلب کرلیں، یعنی یہ کہ انکے پاس رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کا خط موجود ہونا چاہئے کہ رہبر نے فرمایا ہو کہ ہم نے اس شخص کو خمس و زکات کے علاوہ سیاست میں بھی وکیل قرار دیا ہے۔ اگر کسی کے پاس امور سیاسی میں مداخلت کے حوالے سے رہبر معظم کا خط موجود نہ ہو تو وہ ہمارا نمائندہ نہیں ہے۔ کیونکہ رہبر معظم کی سیاسی وکالت کا خط فقط حضرت آیت الله علامہ سید ساجد علی نقوی کے پاس ہے، اس کے علاوه جو بهی نمائندگی دعویٰ کرے جهوٹا ہے مجھے معلوم ہے نشر نہیں کروگے مگر آپ تک حجت تمام کرنا مقصود ہے۔
mein bahut hurt huwa hoon is site, jo bhi banda is page ko yeh informations bhej raha wo Agha Sahab k mukhalifeen mein se hai.
United States
برادر اگر آپ نظریہ ولایت فقیہ پر ایمان رکهتے ہیں تو سیاسی امور میں فقط ولی فقیہ کا حکم نافذ ہے اور پاکستان میں ولی فقیہ کا سیاسی نمائنده فقط علامہ سید ساجد علی نقوی ہیں، ان کی ہدایات کی روشنی میں مسائل حل کریں تو یہ مشکل پیش نہ آئے گی۔
پاراچنار میں انکے علاوه اور بهی علماء حتی غیر علماء مراجع کے وکیل ہیں، لیکن ابتک کسی نے بهی یه ادعا نہیں کیا هے که میں مراجع کا نماینده هوں ۔ دیکهئے وکیل اور نمائندے میں بہت فرق هے، مراجع عظام نے متفقه طور پر یه کہا هے که همارا ّپاراچنار میں کوئی نماینده نھیں۔
دیکهیئے جی وکیل او نائب میں بہت بڑا فرق هے، پاراچنار میں مراجع کے وکلا اور بهی هیں، لیکن کسی نے یه ادعا نهیں کیا هے که میں مراجع کا نماینده هوں۔ اور میری بات مجتهدوں کی بات هے۔ اسکی یه بات بهی جهوٹ هے جو یه کہتا هے کہ میں خود نهیں آیا هوں، میں خود پاراچنار کا پیشنماز نهیں بنا هوں، مجهے محتهد نے بهیجا هے، ارے کس محتهد نے اسکو بهجا هے، نام تو بتائے۔
برادر محترم السلام علیکم
رہبر معظم کی سیاسی وکالت کا خط اگر مولانا سید ساجد علی نقوی صاحب کے پاس ہے تو اصلی خط دکھا دیں، تاکہ یقین کے بعد ہمیں یقین کامل ہو جائے۔
سید عبدالفاروق صدیفی (مستبصر )
Pakistan
Dear as baar hi ap ko fatwoon ki yaad a gea he? zara yah me ap ko ak point bta dyta ho k Supreme leader pr keo y alan karta he President election pr?
Pakistan
with respect to adminstartive of Islam times to take informative information frpom his correspondent? in site there is no proper reporter of yours and every used a dull languages?
United States
برادر سید عبدالفاروق صدیفی صاحب،
اگر قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کے پاس رہبر معظم کی سیاسی وکالت کا نقلی خط هے تو رہبر معظم کو آگاه کریں، حقیقت سامنے آجائے گی، پهر شیعہ علماء کونسل اور بزرگ علماء کو چهوڑیں خود راجہ صاحب سے سوال کریں کہ علامہ سید ساجد علی نقوی رہبر معظم کے نمائنده ہیں کہ نہیں-
برادر من رہبر معظم کئی علماء کی موجودگی میں تاکید کرچکے کہ علامہ سید ساجد علی نقوی پہلے کی طرح اب بهی میرے نمائنده ہیں، اس پر یقین نہیں تو آپ تحریر پر کیا یقین کریں گے، جن کی دلوں پر تالے لگے ہوں، ان کا کوئی علاج نہیں۔
(m H rahimi )
parachinar k halat sy agahi pr hum islam times k nihayat shokar guzar hen. nez arz hai k parachanar mai hony walay antikhabi mohim ki khabren b bar wqt punchayen.
ہماری پیشکش