0
Wednesday 26 Jun 2013 01:30

دہشتگردی اور بدامنی کے خاتمے کا واحد حل امریکی جنگ سے علیحدگی اور طالبان سے مذاکرات ہیں، لیاقت بلوچ

دہشتگردی اور بدامنی کے خاتمے کا واحد حل امریکی جنگ سے علیحدگی اور طالبان سے مذاکرات ہیں، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے وزیراعظم نوازشریف کی طرف سے جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلانے کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کاروائی کرنے کے عوامی مطالبے پر عملدرآمد کا اعلان خوش آئند ہے۔ قوم جلد از جلد ایک غدار کو اپنے عبرتناک انجام سے دوچار ہوتا دیکھنا چاہتی ہے۔ ملکی آئین کے تحت ڈکٹیٹر کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کا اختیار صرف وفاقی حکومت کے پاس تھا۔ مشرف نے ملکی آئین کو ہی نہیں توڑا بلکہ عملاً دشمن کے ہاتھوں میں کھیل کر ملکی تباہی اور بربادی کا سامان پیدا کیا۔ اب یہ دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہو جانا چاہیے کہ کوئی طالع آزما اٹھ کر اقتدار پر شب خون مارے اور فوج اور عوام کے درمیان نفرتیں پیدا کر کے ملک دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں کارکنوں سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ ہم نے انتخابات کے نتائج ملک کو جمہوری پٹڑی پر گامزن رکھنے کے لیے قبول کیے، حالانکہ عوام جانتے ہیں کہ ان انتخابات کی کوئی اخلاقی حیثیت نہیں۔ جن کے نتائج بدل کر اقتدار نواز شریف کو تحفے میں دیا گیا۔ خیبر پختونخوا میں جمعیت علمائے اسلام احتجاج کر رہی ہے کہ عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ پنجاب میں پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ 31 سیٹوں پر دھاندلی کے ذریعے ن لیگ کے امیدواروں کو جتوایا گیا۔ بلوچستان میں اکبر بگٹی اور اختر مینگل کے بڑے سیاسی خاندان سراپا احتجاج ہیں کہ انتخابات کے نتائج کو تبدیل کیا گیا، فاٹا میں فوج نے بیلٹ بکس اٹھا کر مرضی کے نتائج کا اعلان کیا اور کراچی اور حیدر آباد کے عوام کو سرے سے اپنا حق رائے دہی استعمال ہی نہیں کرنے دیا گیا جس کا نتیجہ ہے کہ حکومت دو ہفتوں میں ہی غیر مقبول ہو چکی ہے اور عوام عدم اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں۔ ملک کے چاروں صوبوں اور تمام ریجنز میں سرعام دھاندلی اور نتائج تبدیل کرنے کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں مشرف کی امریکہ نواز پالیسی کو سینے سے لگائے رکھا جس کی وجہ سے دہشتگردی اور بدامنی مسلسل بڑھتی رہی۔ اسمبلی فلور پر بیان دینے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا ہمیں اپنی داخلہ اور خارجہ پالیسی کو تبدیل کرنا ہوگا۔ جن مجاہدین نے 13 سال تک امریکہ کو ناکوں چنے چبوائے اور اسے ذلت آمیز شکست سے دوچار کیا وہ کسی امریکی چال میں پھنسنے والے نہیں۔ دہشتگردی اور بدامنی کے خاتمے کا واحد حل امریکی جنگ سے علیحدگی اور طالبان سے مذاکرات ہیں۔
خبر کا کوڈ : 276791
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش