اسلام ٹائمز۔ بلدیاتی انتخابات سے متعلق سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ کے روبرو ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ بلدیاتی انتخابات انتظامی حوالے سے عام انتخابات سے بڑا کام ہے۔ بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان حکومت کو کرنا ہے، لیکن ابھی تک تو یہ بھی علم نہیں کہ صوبائی حکومتیں کس نوعیت کے بلدیاتی ادارے بنانا چاہتی ہیں۔ صوبے بلدیاتی اداروں اور حلقہ بندیوں کے بارے میں قانون سازی کر لیں تو اس کے بعد الیکشن کمیشن 90 دن میں انتخابات کرا دے گا۔ سپریم کورٹ نے چاروں صوبوں کو بلدیاتی اداروں سے متعلق قانون سازی کو 15 اگست تک حتمی شکل دینے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ قوانین کے نفاذ کے بعد بلدیاتی انتخابات 15 ستمبر یا اس کے ایک دو ہفتے بعد کرائے جائیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ 23 اکتوبر 2012ء کو اسلام آباد ہائیکورٹ بھی اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دے چکی ہے۔