0
Monday 26 Aug 2013 04:57

جنوبی پنجاب میں دہشتگرد منظم ہو رہے ہیں جو علاقائی امن کیلئے سنگین خطرہ بن سکتے ہیں، ایم ڈبلیو ایم

جنوبی پنجاب میں دہشتگرد منظم ہو رہے ہیں جو علاقائی امن کیلئے سنگین خطرہ بن سکتے ہیں، ایم ڈبلیو ایم
اسلام ٹائمز۔ ضلع بھکر کے علاقوں کوٹلہ جام، پنج گرائیں اور دریا خان میں کالعدم تنظیم کے کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ اور نہتے شیعہ افراد کی شہادت کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او سمیت مختلف تنظیموں کے اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کی۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری تربیت علامہ احمد اقبال رضوی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین، صوبائی ترجمان علامہ اصغر عسکری، راولپنڈی کے ضلعی سیکرٹری جنرل سید سعید الحسن رضوی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ مظاہرین نے بھکر میں نہتے شیعہ افراد کی شہادت پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کالعدم تنظیم، صوبائی حکومت اور ضلعی پولیس و انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
 
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اصغر عسکری، ملک اقرار حسین اور دیگر مقررین نے کہا کہ صوبائی حکومت دہشت گردوں اور اور شدت پسندوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ ہم نے بارہا نشاہدہی کی کہ جنوبی پنجاب میں دہشت گرد منظم ہو رہے ہیں جو علاقائی امن کے لئے سنگین خطرہ بن سکتے ہیں، ان کا راستہ روکنے کی ضرورت ہے لیکن ہماری استدعا پر کان نہیں دھرے گئے، جس کا نتیجہ بھکر میں بے گناہ انسانوں کی شہادت اور امن و امان کی خرابی کی شکل میں سامنے آیا ہے۔ مقررین نے دہشت گردوں کی جارحیت کے دوران موقع پر موجود پولیس کے جانبدارنہ کردار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ ڈی پی او بھکر کو فی الفور معطل کیا جائے۔
 
مقرین کا کہنا تھا کہ اہل تشیع کی دکانوں اور گھروں پر ہونیوالے شدت پسندوں کے حملوں، تکفیری نعرے بازی، چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی اور اندھا دھند فائرنگ کے دوران پولیس موقع پر موجود ہونے کے باوجود خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتی رہی، جو ہر حوالے سے قابل مذمت ہے۔ مقررین نے سانحہ بھکر کی تحقیقات کے لئے خصوصی ٹربیونل تشکیل دینے، عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کرنے اور اپنا تحفظ کرنے والے نہتے شہریوں کی بجائے حملہ آوروں کو قانون کی گرفت میں لانے کا مطالبہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 295679
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش