0
Saturday 21 Sep 2013 13:23

جلوزئی کیمپ میں فائرنگ، تحریک انصاف کے قبائلی رہنما ہلاک

جلوزئی کیمپ میں فائرنگ، تحریک انصاف کے قبائلی رہنما ہلاک
اسلام ٹائمز۔ جمعہ کے روز جلوزئی کیمپ میں واقع کے دفتر پر موٹر سائیکل سوار مسلح افراد کے حملے میں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے ایک قبائلی رہنما ہلاک جبکہ 5 دیگر افراد زخمی ہو گئے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ صبح تقریباً 10 بجے قبائلی عمائدین کا ایک اجلاس پی ٹی آئی کے دفتر میں جاری تھا کہ حملہ آوروں نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ملک ملا خیل آفریدی موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، جبکہ 5 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سید باز آفریدی، ملک گلستان خان، حاجی گل جلال، ملک شام محمد اور محمد علی نامی راہگیر زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لئے پبی میں واقع راشد شہید میموریل اسپتال منتقل کر دیا گیا جن میں سے 3 زخمیوں کو حالت نازک ہوجانے کی وجہ سے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کر دیا گیا۔ ملا خیل کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال لے جایا گیا۔ زخمیوں میں سے ایک، سید باز آفریدی کی مدعیت میں پبی پولیس نے نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔

ملا خیل پی ٹی آئی کے ایک سرگرم کارکن ہونے کے علاوہ اندرون ملک بے گھر ہونے والے افراد (آئی ڈی پیز) کے ایک ممتاز رہنما تھے۔ انہوں نے کیمپ میں بچوں کے لئے ایک ویکسینیشن مہم کے انتظام اور بے گھر افراد کی رجسٹریشن کے عمل میں ایک اہم کردار ادا کیا۔ وہ تحریک انصاف خیبر ایجنسی کے سربراہ اقبال آفریدی سے خاصے قریب تھے۔ ملا خیل کا تعلق ملک دین قبیلے سے تھا اور وہ دسمبر 2009 میں لشکر اسلام کے ساتھ اختلافات کے بعد، جلوزئی کیمپ منتقل ہو گئے تھے۔ انہیں پہلے کیمپ میں آئی ڈی پیز کمیٹی کا ممبر بنایا گیا اور بعد میں انہیں اس 16رکنی شوریٰ میں شامل کر لیا گیا جو کہ کیمپ انتظامیہ نے بے گھر افراد کے مسائل سے نمٹنے کے لئے قائم کی تھی۔ حملے کے بعد، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار علاقے میں پہنچ گئے اور سرچ آپریشن شروع کر دیا تاہم رات گئے تک اس حوالے سے کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 303897
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش