0
Friday 18 Oct 2013 19:22

غلامی آج بھی ایک حقیقت، سب سے زیادہ غلام بھارت میں، رپورٹ

غلامی آج بھی ایک حقیقت، سب سے زیادہ غلام بھارت میں، رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ ایک نئے عالمی سروے کے مطابق دنیا میں 3 کروڑ افراد جدید قسم کی غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں جس میں کل تعداد کے حساب سے بھارت نمبر ایک، چین نمبر دو اور پاکستان تیسرے نمبر پر ہے، دی گلوبل سلیوری انڈیکس 2013ء میں 162 ممالک کو شامل کیا گیا ہے جس میں انڈیا میں سب سے زیادہ تقریباً 1 کروڑ 40 لاکھ افراد غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں، لیکن آبادی کے تناسب کے حساب سے موریطانیہ اس درجہ بندی میں سب سے اوپر ہے جہاں آبادی کا 4 فیصد حصہ غلامی کی زندگی گزار رہا ہے، محققین کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اس رپورٹ سے ان ممالک کی حکومتوں کو اس ’’پوشیدہ جرم‘‘ سے نمٹنے میں مدد ملے گی، یہ تحقیق انسانی حقوق کے آسٹریلوی ادارے ’’واک فری فاؤنڈیشن‘‘ کی جانب سے کی گئی ہے، اس انڈیکس کو ترتیب دینے کے لئے اس جدید قسم کی غلامی کی جو تشریح استعمال کی گئی ہے اس کے تحت قرض کے عوض غلامی، جبری شادی اور انسانی سمگلنگ کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے۔

دی انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے اندازوں کے مطابق تقریباً 2 کروڑ 10 لاکھ لوگ جبری مشقت کا شکار ہیں، واک فری فاؤنڈیشن کے مطابق انڈیا، چین، پاکستان، اور نائجیریا میں غلامی میں زندگی بسر کرنے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، اس کے علاوہ دیگر 5 ممالک ایسے ہیں جن کو اس میں شامل کرلیا جائے تو اس جدید غلامی میں رہنے والے کل افراد کی تعداد کا 3 چوتھائی حصہ 10 ممالک میں آباد ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس درجہ بندی میں انڈیا کے سب سے اوپر ہونے کی وجہ یہ بھی ہے کہ وہاں شہریوں کو اندرون ملک ہی استحصال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 311976
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش