0
Sunday 1 Dec 2013 09:22
پاک ایران گیس معاہدے کی پاسداری کرینگے

ایرانی گیس موجودہ نرخ پر بھی ایل این جی سے 20 فیصد سستی ہے، شاہد خاقان عباسی

ایرانی گیس موجودہ نرخ پر بھی ایل این جی سے 20 فیصد سستی ہے، شاہد خاقان عباسی
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایران پر امریکی پابندیوں کے باعث پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں رکاوٹیں ابھی بھی موجود ہیں، پاکستان پابندیاں ہٹوانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ انرجی کرائیسز کانفرنس میں مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیرِ پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاک ایران گیس معاہدے کی پاسداری کریں گے۔ وزیر پیٹرولیم نے بتایا کہ ایرانی گیس موجودہ نرخ پر بھی ایل این جی سے 20 فیصد سستی ہے، اُنہوں نے گیس نرخ کے حوالے سے ایس ڈی پی آئی کی رپورٹ کو غیر ذمہ دار حرکت قرار دیا، اُن کا کہنا تھا کہ ایران سے گیس پہلے لے آتے تو فرنس آئل کی نسبت سالانہ ایک ارب ڈالر بچتے۔ وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال پر کہا کہ ایل این جی ہر قسم کی گیس سے مہنگی ہوتی ہے لیکن اپنی ضرورت کو دیکھتے ہوئے ہم ایل این جی منصوبے کو فاسٹ ٹریک پر مکمل کریں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے کسی بھی ملک نے قدم پیچھے نہیں ہٹائے، منصوبے پر مزید بات چیت کیلئے ایران سے رابطہ کیا ہے۔ ایران کے کسی وزیر نے منصوبہ ختم ہونے کا بیان نہیں دیا، بدقسمتی سے پاکستان میں ایل پی جی قیمتوں کے تعین کیلئے کوئی پالیسی نہیں۔ نجی شعبہ خود اسکے نرخ مقرر کرتا ہے، قومی سطح پر پالیسی ہونی چاہیے، سب سے سستی گیس پاکستان میں ہے، 10 فیصد گیس ضائع ہو رہی ہے۔ وزیر پٹرولیم قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایل این جی کی درآمد کے معاملے پر تاخیر نہیں ہوگی، اس معاملے میں شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا وقت آگیا ہے اپنے وسائل پر انحصار کیلئے گیس و تیل کے ذخائر کو تلاش کیا جائے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں اتنے وسیع ذخائر ہیں کہ ہم اسے دوسرے ممالک کو دے سکتے ہیں۔
 
پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے تاحال امریکی رکاوٹیں موجود ہیں، جب تک ایران اور عالمی قوتوں کے درمیان ہونیوالے معاہدے پر عملدرآمد شروع نہیں ہوگا، پابندیاں برقرار رہیں گی، تاہم پاکستان نے اپنے قومی مفاد میں اس منصوبے کو مکمل کرنے کا پختہ عزم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا یہ رپورٹ غلط ہے کہ ایران سے درآمد ہونیوالی گیس مہنگی ہوگی۔ انہوں نے کہا ایران سے گیس آنے کے نتیجے میں ہم اپنے تیل پر چلنے والے پاور پلانٹس کو گیس پر منتقل کرسکیں گے اور یہ گیس ایل این جی سے 20 فیصد سستی ہوگی۔ انہوں نے کہا سکیورٹی کے مسائل کے حوالے سے بھی گیس ضائع ہوجاتی ہے کیونکہ گیس پائپ لائنوں کو دھماکوں سے اڑا دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا پنجاب میں تین ماہ کیلئے انڈسٹری اور سی این جی کو گیس فراہمی معطل رکھنے کا فیصلہ برقرار ہے۔ گھریلو صارفین کیلئے مسئلہ پیدا نہیں ہونے دینگے۔
خبر کا کوڈ : 326280
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش