0
Wednesday 4 Dec 2013 22:37

کراچی میں بدامنی کے پیچھے بیرونی قوتیں کام کر رہی ہیں، حافظ سعید

کراچی میں بدامنی کے پیچھے بیرونی قوتیں کام کر رہی ہیں، حافظ سعید
اسلام ٹائمز۔ جماعة الدعوة پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ کراچی میں بدامنی کے پیچھے بیرونی قوتیں کام کر رہی ہیں۔ شہر کی تمام جماعتیں اندرونی خلفشار کے خاتمے کے لئے سیاسی و گروہی مفادات کو پس پشت ڈال کر مثبت کردار ادا کریں۔ پرامن کراچی خوشحال پاکستان کا ضامن ہے۔ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کیلئے کراچی، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں فتنہ و فساد پھیلایا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز تقویٰ گلشن اقبال میں جماعة الدعوة کے علاقائی، ضلعی اور شعبہ جاتی مسئولین اور جماعة الدعوة کے ذمہ داران و کارکنان کے تربیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعة الدعوة شعبہ دعوت و اصلاح کے مرکزی ناظم سیف اللہ خالد، مرکزی رہنماء جماعة الدعوة مولانا نصر جاوید، شعبہ تعلیم کے مرکزی مدیر انجینئر نوید قمر اور جماعة الدعوة کراچی کے امیر مزمل اقبال ہاشمی سمیت دیگر رہنماﺅں اور علماء کرام نے بھی خطاب کیا۔

حافظ محمد سعید نے کہا کہ ملک کے مختلف شہروں میں پھوٹنے والے فسادات میں بیرونی عناصر ملوث ہیں۔ بدامنی کی موجودہ صورت حال میں بھارت کے علاوہ امریکا بھی سب سے بڑا کردار ادا کر رہا ہے۔ وطن عزیز میں فرقہ واریت اور قومیت کی بنیاد پر پاکستانیوں کو باہم لڑا کر وہ افغانستان کی شکست کا انتقام چاہتا ہے۔ ڈرون حملوں کے نتیجے میں خودکش دھماکے پروان چڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ امریکی و بھارتی جارحیت کے خلاف دفاع پاکستان کونسل کے نام پر ملک کی دینی و سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جس پر امریکا کو شدید غصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت و طالبان کو چاہیے کہ وہ محاذ آرائی کو چھوڑ کر مذاکرات کی میز پر آ جائیں۔امریکہ حکومت و طالبان کے درمیان مذاکرات نہیں ہونے دے گا۔حافظ محمد سعیدنے کہا کہ آج دنیائے کفرکو اسلام سے خطرہ ہے اور اسی کو بنیاد بناکر جماعة الدعوة جیسی رفاہی و فلاحی تنظیموں پر پابندی کے مطالبے کئے جارہے ہیں۔ اسلام دہشت گردی کا نہیں ، امن کا مذہب ہے۔ اسلام و مسلمانوں کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈہ کو ختم کرنے کے لیے حکومت اور مذہبی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

مرکزی امیر جماعة الدعوة پاکستان نے کہا کہ 9/11 کے بعدعالمی سطح پر اسلام و مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسلامی تشخص کو دنیا میں اجاگر کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کارکنان کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے عمل، اخلاق، دلیل اور خدمت خلق کے ذریعے دعوت دین کے کاموں کو تیز کریں۔اور اخلاص کا پہلو تھامے رکھیں، معاشرے کی اصلاح اسی سے ہوگی۔ سانحات اور حادثات میں بلا امتیاز متاثرین کی مدد کریں۔ ہماری دعوت انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نکال کر اللہ کی بندگی میں لانا ہے۔ مولانا سیف اللہ خالدنے کہا کہ ا خلاص اور لگن ترقی کی مسدود راہوں کو ہموار کر دیتے ہیں۔ ہر ایک پر لازم ہے کہ دعوت کا علم ہاتھوں میں تھام کر نکل کھڑا ہو اللہ آپ کے لیے تمام راستے کھول دے گا۔ جماعة الدعوة شعبہ تعلیم کے مرکزی مدیر انجینئر نوید قمر نے کہا کہ مادہ پرستی کے اس دور میں وہی شخص کامیاب ہے جو دوسروں کی اصلاح کے لئے بے چین رہتا ہوں۔ مصیبت اور آزمائش کے ایام میں صحیح نہج پر معاشرے کی اصلاح کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 327488
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش