0
Sunday 2 Feb 2014 00:36

اسکردو، ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں سرکاری محکموں کا اجلاس، محکمہ جات کی مجموعی کارکردگی اور اداروں کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال

اسکردو، ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں سرکاری محکموں کا اجلاس، محکمہ جات کی مجموعی کارکردگی اور اداروں کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال
رپورٹ: میثم بلتی

ڈپٹی کمشنر اسکردو راجہ فضلِ خالق کی صدارت میں ضلعی رابطہ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایس پی اسکردو وزیر محمد اعجاز کے علاوہ چاروں سب ڈویژنوں کے اسسٹنٹ کمشنروں سمیت تمام ضلعی افسران اور اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایجنڈے کیمطابق مختلف محکمہ جات کی مجموعی کارکردگی اور اداروں کو درپیش مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر اسکردو نے کہا کہ کوآرڈینیشن اجلاس کا مقصد محکمہ جات کی کارکردگی اور محکموں کو درپیش مسائل کے حوالے سے فیصلے کیے جاتے ہیں اور ان فیصلوں کی روشنی میں ترقیاتی اور دیگر امور پر عمل درآمد کرانے اور ترقیاتی کاموں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے، تاکہ عوام النّاس کو اداروں کی بہتر کارکردگی سے فوائد حاصل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں شہر میں بجلی کی ترسیل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ واپڈا کی طرف سے دو میگاواٹ بجلی کے اضافے کے باعث شہر میں بجلی کی پیداوار نو میگاواٹ سے زیادہ ہو چکی ہے اور لوڈشیڈنگ میں پہلے کی نسبت کافی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ لوڈشیڈنگ کے مقامات پر رات کے اوقات میں مزید تین گھنٹوں کے لیے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ضلع میں ریکوری کا عمل پہلے سے بہتر کیا گیا ہے اور بجلی چوری اور غیرقانونی کنکشن کے خلاف موثر کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ اجلاس میں بجلی چوری کے خلاف بجلی چوری ایکٹ کے تحت تھانوں میں ایف آئی آر درج کرانے اور ایکٹ کے تحت بجلی چوروں پر بھاری جرمانے عائد کرنے کے بارے میں بھی حتمی فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ شہر میں لوڈشیڈنگ کو مزید کم کرنے کے لیے بھاری برقی آلات کے استعمال کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں انتظامیہ اور پولیس نے شہر کی متعدد دوکانوں میں چھاپے مار کر بھاری برقی آلات کی بڑی کھیپ کو ضبط کر دیا ہے، اس کے علاوہ پولیس مجسٹریٹ کی مدد سے محکمہ برقیات شہر کے مختلف مکانوں میں اچانک چھاپے مارکر بھاری برقی آلات کے استعمال کو روک دینگے اور خاص کر ڈرم اور ہیٹروں کو قبضے میں لیکر ضبط کر دیا جائے گا۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ محکمے کو ہدایت دی ہے کہ بجلی بلوں کی ریکوری کی رفتار بہت سست ہے، اس کو تیز تر کیا جائے اور ریکوری ہر حال میں ایک ماہ کے اندر سو فیصد کی جائے۔ انہوں نے محکمے سے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے شیڈول کو بھی جاری کیا جائے اور غیر قانونی کنکشن اور بجلی چوری کے خلاف ٹیمیں موثر انداز میں کام کریں، حکومت کے خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیں اور بھاری برقی آلات کی روک تھام کے علاوہ ریکوری نیٹ ورک کو موثر بنائیں۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نے محکمہ خوراک کی طرف سے عوام النّاس کے لیے راشن کارڈ کی تیاری میں سست رفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ خوراک، ایل جی اینڈ آر ڈی، نادرا اور اے کے آر ایس پی کے نمائندوں سے کہا ہے کہ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کے احکامات کی روشنی میں مقرر کی گئی تاریخ تک راشن کارڈ کو مکمل کیا جائے اور اس ضمن میں محکمہ جات کے مابین طے پائے جانے معاہدے کی روشنی میں تمام ادارے موثر انداز میں کام کریں اور کوتاہی کی ہرگز گنجائش نہیں ہے۔

اجلاس میں مختلف دور دراز مقامات میں بنیادی سہولیات کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت، خوراک اور دیگر متعلقہ ادروں کے سربراہوں سے کہا ہے کہ وہ دور دراز مقامات میں ڈاکٹروں کی تعیناتی، ادویات کی فراہمی اور خوراک کی ترسیل کے علاوہ موسم کے لحاظ سے جانوروں کو بچانے کے لیے ادویات کی فراہمی کو موثر بنائیں۔ انہوں نے محکمہ واسا سے کہا ہے کہ سیزن کے شروع ہوتے ہی ضلع بھر میں تمام واٹر سپلائی سکیموں کا جائزہ لیں اور خراب پائپوں کو ٹھیک کر کے لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی کو بہتر کیا جائے اور شہر میں قائم واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تعمیر و مرمت کی جائے، اس کے علاوہ شہر میں مزید واٹر فلٹریشن پلانٹس کے قیام کا بھی جائزہ لیکر تفصیلی رپورٹ مرتب کریں۔ اجلاس میں محکمہ تعمیرات عامہ کے ذریعے عملدرآمد ہونے والی ترقیاتی سکیموں کے حوالے جاری اور نئی سکیمیں جن اداروں سے وابستہ ہیں ان سے کہا ہے کہ ادارہ خود اپنی اپنی ترقیاتی سکیموں کی رفتار کا خود جائزہ لے اور سائیٹ سلیکشن کے لیے خود اقدامات کریں۔ اس موقع پر ایگزیکٹو انجینئر نے کہا کہ منظور شدہ سکیموں کی سائیٹ سلیکشن کی ذمہ داری ان محکموں کی ہو گی جنکی سکیم ہے اور غیر منظور شدہ سکیموں کی آئندہ سائیٹ سلیکشن پی سی ون کی تیاری سے قبل ہو گی اور سائیٹ سلیکشن کی رپورٹ بھی پی سی ون کے ہمراہ منسلک ہو گی۔ اجلاس میں محکمہ زراعت، امور حیوانات، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، تعلیمات کالجز نے اپنے اپنے اداروں کی کارکردگی اور موسم بہار کے پلان بیان کیے۔
خبر کا کوڈ : 347540
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش