0
Wednesday 12 Feb 2014 16:34

اسلامی دنیا کیخلاف سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے پاک ایران تعلقات ناگزیر ہیں، محمد خان اچکزئی

ایران دنیا بھر بالخصوص ہمسایہ ممالک کیساتھ دوستانہ تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہے، سید حسن یحیوی
اسلامی دنیا کیخلاف سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے پاک ایران تعلقات ناگزیر ہیں، محمد خان اچکزئی

اسلام ٹائمز۔ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ میں نے گذشتہ چند سال سے جن ممالک میں انقلاب آئے ہیں، انکو بڑے غور سے دیکھا ہے۔ تاہم ایران نے مشکلات کے باوجود آزادانہ اور منصفانہ الیکشن کرائے جبکہ دوسری جانب عراق نے ان سے لڑائی شروع کی ہوئی تھی مگر اسکے باوجود ایران نے اپنے ملک کی ترقی کیلئے کوششیں جاری رکھیں، جسمیں وہ کامیاب ہوگیا۔ اس موقع پر بلوچستان میں ایران کے قونصل جنرل سید حسن یحیویٰ اور ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران ابوالفیصل، صوبائی وزیر ڈاکٹر حامد اچکزئی، ارکان اسمبلی منظور احمد کاکڑ، نصراللہ زیرے، ثمینہ خان، محترمہ حسن بانو، شاہدہ رؤف، افغانستان کے کوئٹہ میں قونصل جنرل رحمت اللہ، تحریک انصاف کے سابق صوبائی صدر قاسم خان سوری، اے این پی کے رہنماء رشید ناصر، سابقہ سینیٹر روشن خورشید بروچہ، سابقہ صوبائی وزیر نسرین کھیتران، سابقہ صوبائی وزیر سردار سعادت ہزارہ، پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عثمان کاکڑ، اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے علماء کرام، چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں، قبائلی عمائدین، بلوچستان صوبائی اسمبلی کے اسپیکر کے پی ایس ظہور احمد، نیشنل پارٹی کے رہنما یوسف نوتیزئی نے بھی شرکت کی۔

گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات اس خطے کے عوام میں صدیوں سے ثقافتی اور روایتی ہم آہنگی کی صورت میں قائم ہیں اور دونوں ممالک بین الاقوامی سطح پر ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہیں۔ جس میں تجارت، ثقافت، معیشت اور بہت سے شعبے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے فخر محسوس ہوتا ہے کہ جس طرح ایران دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کو آزادی کے بعد تسلیم کیا۔ اسی طرح اسلامی جمہوریہ پاکستان بھی دنیا کا پہلا ملک ہے، جس نے انقلاب اسلامی ایران کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات انتہائی مضبوط بنیادوں پر استوار کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ملکر مسلم دنیا کو لاحق خطرات اور مشکلات جن میں دہشت گردی اور انتہاء پسندی خاص طور پر شامل ہیں کے خاتمے کیلئے کوشش کر رہے ہیں۔ انشاءاللہ وہ وقت دور نہیں جب یہ خطہ امن کا گہوارہ ہوگا۔ گورنر نے ایرانی قائدین کا شکریہ ادا کیا۔ جنہوں نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ یہ تعلقات ایرانی اور پاکستانی حکام کی آئندہ ملاقاتوں کے بعد اور بھی مستحکم ہونگے۔ یو ای سی او کی تنظیم کے تحت عالمی واقعات، ترقی اور خوشحالی میں اپنا منفرد کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے خاص طور پر خواتین کے حقوق کی پاسداری کی اور انہیں مکمل حقوق دیئے، میں 35ویں سالگرہ پر ایران حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ پاکستان اور ایران کے تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم ہونگے۔ کیونکہ ہمیشہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی مدد کی ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے قریبی تعلقات ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ ہے اور اس سے ترقی و خوشحالی ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انقلاب سے خطے میں خطرات ضرور پیدا ہوتے ہیں مگرا سکے اثرات بھی ہوتے ہیں جو فوری طور پر نظر نہیں آتے اور انقلاب سے فائدے بھی ہوتے ہیں مگر ہمیں چاہیئے کہ ہم اپنے اصولوں کے مطابق کام کریں اور اسلامی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنائیں۔ تقریب سے بلوچستان میں ایران کے قونصل جنرل سید حسن یحیویٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی انقلاب اپنی 35سالہ عرصہ میں بہت سے دشوار راستوں سے گزارا اور بےانتہاء تجربات اور اپنی غیور عوام کی ہمت کی بدولت 8 سالہ جنگ اور غیر ملکی طاقتوں کا مقابلہ کیا اور کامیاب رہا۔ یہ انقلاب معنوی اور روحانی آزادی کے طلب گار انسانوں کا حامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران آیت اللہ خامنہ ای کی قیادت اور اپنی بےمثال جغرافیائی خصوصیات اور سیاسی اہمیت اور امن جیسے عظیم سرمایوں کی بدولت ایک مستحکم ملک کے طور پر دنیا کے نقشے میں نمودار ہوا ہے۔ آج کی مہذب دنیا کے باضمیر انسانوں کو مذہبی جمہوری عدل و انصاف جیسے خیالات اور نظریات کا تبادل، امتیازی سلوک کو ختم کرنے اور محروموں کے حقوق کا دفاع کرنے کی دعوت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بےشک اس نظام کے استحکام کی وجوہات کو آئیڈیالوجیکل اورق ومی انفراسٹرکچر میں تلاش کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں عوام کی شرکت سے جمہوریت کا بنیادی ڈھانچہ مضبوط ہوا ہے اور ہمارے عوام نے گیارہویں صدارتی انتخابات میں بھرپور انداز سے شرکت کی اور ڈاکٹر روحانی کا انتخاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دنیا میں غیر موثر جنگی اتحاد کی بجائے دیرپا امن کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ ہمیں جنگ کی جگہ امن، تشدد کی بجائے برداشت، امتیازی سلوک کی بجائے عدالت، غربت کی بجائے دولت اور ظلم کی بجائے آزادی پر بھروسہ کرکے دنیا میں پھیلانا ہوگا۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے رہنما اصول، علم اور خارجہ تعلقات کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے دنیا کے ممالک بالخصوص ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہے۔ خطے میں موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ مشترکہ نکات پر کام کیا جائے اور ممکنہ اختلافات کو بھائی چارگی کے ساتھ حل کیا جائے۔ اب خطے میں ایران کے بارے میں خوف و ہراس اور غلط فہمیاں پیدا کرنے سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔ تقریب کے اختتام پر ایرانی قونصل جنرل کی جانب سے شرکاء کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا۔

خبر کا کوڈ : 350915
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش