0
Tuesday 12 Oct 2010 12:09

افغان صدر حامد کرزئی نے طالبان کے ساتھ خفیہ مذاکرات کی تصدیق کر دی

افغان صدر حامد کرزئی نے طالبان کے ساتھ خفیہ مذاکرات کی تصدیق کر دی
 کابل:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی نے طالبان کے ساتھ خفیہ مذاکرات کی تصدیق کر دی ہے۔حامد کرزئی نے سی این این کو انٹرویو میں کہا کہ وہ گذشتہ کچھ عرصے سے طالبان کے ساتھ غیر سرکاری سطح پر بات چیت کر رہے ہیں۔کرزئی نے کہا کہ اب تک جو بات چیت بھی ہوئی ہے،وہ ذاتی سطح پر عمل میں آئی ہے۔ 
دوسری جانب سابق افغان صدر برہان الدین ربانی کو ”امن کونسل“ کا سربراہ منتخب کر لیا گیا ہے۔ اس انتخاب پر صدر کرزئی کا کہنا تھا کہ امن کونسل مکمل ہو گئی ہے اور اب باقاعدہ طور پر کام شروع کیا جا سکتا ہے۔اس کونسل کا کام طالبان کے ساتھ باقاعدہ اور منظم مذاکرات کرنا ہے۔
ادھر طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغان امن کونسل کے سربراہ برہان الدین ربانی مذاکرات میں بڑی رکاوٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ طالبان لمبے عرصے تک ربانی اور ان کے وار لارڈز کے ساتھ لڑتے رہے ہیں اور اب ہم ان کے ساتھ مذاکرات کیلئے کیسے بیٹھ سکتے ہیں۔قابض فوج کے انخلاء تک جنگ جاری رہے گی۔دریں اثنا امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ کابل میں افغان حکومت اور طالبان نمائندوں کے مابین مذاکرات میں ایک پاکستانی وفد بھی حصہ لے رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیر پاﺅ کر رہے ہیں۔ادھر امریکہ افغان حکومت کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے،لیکن اس حوالے سے حالیہ میڈیا رپورٹس میں ان مذاکرات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔یہ بات رچرڈ ہالبروک نے گذشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
خبر کا کوڈ : 40055
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش