1
0
Monday 11 Aug 2014 00:29

طیب اردگان کے علاوہ کسی مسلم حکمران کی طرف سے فلسطینیوں کے حق میں آواز سنائی نہیں دی، سراج الحق

طیب اردگان کے علاوہ کسی مسلم حکمران کی طرف سے فلسطینیوں کے حق میں آواز سنائی نہیں دی، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر عالم اسلام کے حکمران جہاد کے لیے تیار نہیں تو ہمارا راستہ چھوڑ دیں ہمارے لاکھوں نوجوان اپنی جانیں فلسطین اور کشمیر پر نچھاور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ نائن الیون کے بعد امریکہ نے عالم اسلام کی نصابی کتب سے جہاد کی آیات نکلوا کر جہاد کو ختم کرنے کی کوشش کی، مگر اس کی ساری ناپاک جسارت خاک میں مل گئی ہے۔ جہاد ہماری زندگی ہے جو قیامت تک جاری رہے گا۔ آئمہ کرام مسلمانوں کو فروعی اختلافات سے نکال کر متحد کرنے کا فریضہ انجام دیں تاکہ ہم ایک امت کے طور پر اپنا وقار حاصل کر سکیں۔ گزشتہ سات سالوں سے اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ کر کے تین جنگیں مسلط کیں اور مہلک ہتھیاروں سے پورے غزہ کو کھنڈر میں تبدیل کردیا گیا۔ ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کیا مگر ان کے عزم و حوصلہ کو شکست نہیں دے سکا۔ سعیدہ وارثی نے احتجاجاً استعفیٰ دے کر عالم اسلام کے حکمرانوں کو غیرت دلانے کی کوشش کی ہے۔ لندن اور شگاگو میں لاکھوں لوگوں نے اسرائیلی بربریت کے خلاف مظاہرے کیے مگر عالم اسلام میں قبرستان کی سی خاموشی ہے۔ عالم اسلام کے حکمرانوں میں کوئی صلاح الدین ایوبی اور محمد بن قاسم نہیں۔ نواز شریف اسلامی ممالک کے حکمرانوں اور او آئی سی کا اسلام آباد میں اجلاس بلا کر مقبوضہ مسلم علاقوں کی آزادی کے لیے مشترکہ لائحہ عمل بنائیں۔ 14 اگست کو پاکستان میں خون خرابہ نہیں ہونا چاہیے اور ایسا تماشا نہ لگایا جائے جس سے دشمن کو بغلیں بجانے کا موقع ملے  میرا دونوں طرف کے لوگوں کو محبت کا پیغام ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ”لبیک قبلہ او ل ریلی“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ریلی سے نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم، جماعت اسلامی کے پارلیمانی صاحبزادہ طارق اللہ، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید، تحریک انصاف کے رہنما محمد علی، امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان، امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر، زبیر فاروق خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ ریلی میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی۔ ریلی میں خواتین و بچوں کی بھی بڑی تعداد شریک تھی۔ شرکاء نے جماعت اسلامی فلسطین کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور پیشانیوں پر کلمہ طیبہ کی پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔ ریلی سے خطاب میں سراج الحق نے کہا کہ آج ہم ایک مقدس جہاد کے لیے اٹھے ہیں۔ میری آنکھوں کے سامنے بیت المقدس ہے۔ میں فلسطینی بچوں کی تڑپتی لاشوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں جو اپنی زندگی کے آخری وقت میں بھی بیت المقدس کی آزادی کے نعرے لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی شہدا اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اللہ سے اپنا وعدہ پوراکر رہے ہیں۔ سینکڑوں معصوم لوگوں کو اسرائیل نے ٹینکوں کے نیچے کچل دیا ہے۔ گزشتہ تیس دنوں سے غزہ پر لوہے اور بارود کی بارش ہو رہی ہے لیکن عالم اسلام کے حکمران خواب غفلت سے بیدار نہیں ہورہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے نوازشریف اور شاہ عبداللہ سمیت اٹھاون اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو خطوط لکھے مگر ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم مسلم حکمرانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ خدارا اپنے مفاد سے بالاتر ہو کر مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ یا اسلام آباد میں اجلاس بلائیں۔

سراج الحق نے کہاکہ مسجد اقصیٰ دنیا بھر کے مسلمانوں کا قبلہ اول ہے۔ یہاں کئی انبیاء کرام کی حکومت رہی اور امام الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہِ و سلم نے انبیاءکرام کی امامت کرائی۔ سراج الحق نے کہاکہ مرسی کی حکومت کے دوران چند ماہ کے لیے غزہ کا محاصرہ ٹوٹا تھا لیکن یہودیوں نے سازش کر کے مرسی کی حکومت ختم کر ادی، آج ترکی کے وزیراعظم طیب اردگان کے علاوہ کسی مسلم حکمران کی طرف سے فلسطینیوں کے حق میں آواز سنائی نہیں دی۔ انہوں نے کہاکہ عالم اسلام کی ستر لاکھ فوج، چالیس ہزار ٹینک، پندرہ ہزار لڑاکا طیارے، گیس و تیل کے وسیع ذخائر کے باوجود دنیا بھر میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے اور عالم اسلام کے حکمران مسلمانوں کو تحفظ دینے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مصر اور کئی دیگر عرب ممالک فلسطین کے دشمن اور اسرائیل کے مدد گار بنے ہوئے ہیں۔ ہمیں اسرائیل اور امریکہ سے نہیں ان بے غیرت حکمرانوں سے گلا ہے جو کفر کی سازشوں کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ دنیا بھر میں معصوم انسانوں کا قتل عام کرنے والا سب سے بڑا دہشتگرد ہے۔ اسرائیل فلسطین میں اور بھارت کشمیر میں مسلمانوں کا قتل عام امریکی سرپرستی میں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے اٹھارہ کروڑ مسلمان فلسطین پر مر مٹنے کے لیے تیار ہیں۔ بیت المقدس کی آزادی پر اپنے خون کا آخری قطرہ بہانا ہم سعادت سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لیے عالمی تحریک کا آغاز کردیا ہے ہم پوری اسلامی دنیا سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 17 اگست کو کراچی میں” لبیک یا غزہ“ کے نام سے قومی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہوگا اور کراچی کے ملین مارچ میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔
خبر کا کوڈ : 404074
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

واہ سراج صاحب، کیا بات آپ کی، درست فرمایا، آج اسرائیل کی طرف داغے جانے والے تمام میزائل ترکی کی تیار کردہ ہیں، سراج صاحب یہ بتاتے تو اچھا تھا کہ ترکی اسرائیل کے ساتھ ملکر داعش نامی حیوان صفت لوگوں کے ذریعے سے عراق اور شام میں اسلام کو بدنام کرنے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے جان و مال کے ساتھ کس طرح کھیل کھیل رہے ہیں۔
خدارا منور حسن کے نقش قدم پہ نہ چلیں۔
مہدی علی _سفری -
منتخب
ہماری پیشکش