0
Wednesday 17 Dec 2014 19:56

لاہور میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام شہدائے پشاور کی غائبانہ نماز جنازہ

لاہور میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام شہدائے پشاور کی غائبانہ نماز جنازہ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے زیراہتمام ملک بھر میں پشاور میں دہشت گردی کے واقعہ میں شہید ہونے والے بچوں اور اساتذہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ منصورہ کے باہر ملتان روڈ پر ہونے والی غائبانہ نماز جنازہ جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے پڑھائی۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسلام و ملک دشمن قوتیں اکٹھی ہو چکی ہیں اب قومی قیادت کو بھی دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے متحد ہونا پڑے گا۔ 9/11 کا زیادہ نقصان پاکستان کو اٹھانا پڑا۔ امریکہ اور بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردی کروا رہے ہیں۔ پشاور کے واقعہ پر ملت پاکستان کے ساتھ ساتھ عالم اسلام بھی غم زدہ ہے۔ آج ہر فرد افسردہ اور قوم سوگوار ہے، ہم جنازے اٹھا اٹھا کر تھک گئے ہیں، آل پارٹیز کانفرنس کا نتیجہ بھی سابقہ ادوار میں ہونے والی اے پی سیز کا نہیں ہونا چاہئے، امریکی غلامی کی پالیسی ترک کر کے آزاد اور خود مختار خارجہ پالیسی اپنائی جائے۔

اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف نام نہاد امریکی جنگ میں پاکستان کے ساٹھ ہزار شہریوں کی جانیں گئیں اور اربوں ڈالر کا معاشی نقصان اٹھانا پڑا۔ آج پاکستان لاتعداد بحرانوں سے دوچار ہے، دہشت گردی اور تخریب کاری کا مرکز پاکستان کو بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی پالیسیوں میں اسلام اور مسلمانوں کو ہدف بنایا جا رہا ہے، آج شام، عراق اور افغانستان سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے، امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے پوری دنیا کو بدامنی کی آماجگاہ بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا امن کی متلاشی ہے، عالمی قوتیں اپنی پالیسیاں تبدیل کریں اور عالمی امن کے قیام کیلئے اسلام دشمن رویے کو ترک کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف اور گیلانی دور میں دو دو مرتبہ، ظفر اللہ جمالی دور میں ایک مرتبہ اور نواز شریف کی موجودہ حکومت میں تین مرتبہ ہونے والی اے پی سی کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ خارجہ پالیسی کو تبدیل کرنے پر ہونے والے اتفاق رائے اور فیصلوں پر عمل نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کے پس پردہ ہاتھوں کو بے نقاب کیا جائے اور قوم کو بتایا جائے کہ دہشت گردی کے اس واقعہ کے ڈانڈے کہاں ملتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی محاذ پر موجود تصادم کا خاتمہ ہونا چاہئے، تحریک انصاف کی طرف سے 18 دسمبر کے احتجاج کی کال واپس لینے کا خیر مقدم کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ فریقین کو اب ہٹ دھرمی اور انا چھوڑ کر پاکستان کی بقا اور سلامتی کی فکر کرنی چاہئے، سیاست کو بند گلی میں دھکیلنے اور ملک دشمن قوتوں کو اپنا کھیل کھیلنے کا موقع دینے کی بجائے باہمی اتحاد سے ملکی استحکام کا راستہ تلاش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اسلامی تشخص کے تحفظ کیلئے جماعت اسلامی اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔
خبر کا کوڈ : 426358
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش