0
Thursday 8 Jan 2015 22:32

متحدہ قومی موومنٹ نے مولانا فضل الرحمان کو ملک میں ہونیوالی دہشتگردی کا ذمہ دار قرار دیدیا

متحدہ قومی موومنٹ نے مولانا فضل الرحمان کو ملک میں ہونیوالی دہشتگردی کا ذمہ دار قرار دیدیا
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان کو ملک میں ہونے والی دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ فضل الرحمان نے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، وہ کراچی دشمنی، طالبان کی حمایت اور شہید فوجیوں کے خون سے غداری کر رہے ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے ایم کیو ایم کے کارکن صولت مرزا کو پھانسی دینے سے متعلق بیان پر متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے، کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انچارج رابطہ کمیٹی قمر منصور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے آج متعصب ذہن کی عکاسی اور ہزاروں فوجیوں کے خون سے غداری کی ہے، وہ پوری قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے کراچی اور اسکی عوام کے خلاف زہر افشانی کی، وہ کراچی دشمنی اور طالبان کی حمایت کر رہے ہیں، انہیں طالبان دہشت گرد کیوں نظر نہیں آتے، جبکہ مولانا فضل الرحمان طالبان کا احتساب ہونے پر حواس باختہ بھی ہیں۔ قمر منصور نے کہا کہ اس وقت پوری قوم دہشت گردی کے معاملے پر اکٹھی ہے، مولانا فضل الرحمان اسے تقسیم کرنے کی کوشش نہ کریں، اس طرح وہ ملک کو آگ کی طرف دھکیل رہے ہیں۔

قمر منصور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو صولت مرزا، اجمل پہاڑی تو نظر آئے، مگر مذہبی دہشتگردوں کی باتيں کرتے ہوئے ان کی ٹانگيں کانپتی ہيں، فضل الرحمان طالبان کا احتساب ہونے پر حواس باختہ ہیں، کسی عالم کو ایسی بات نہیں کرنی چاہئیں، مولانا جلد انصاف کے کٹہرے میں ہوں گے۔ قمر منصور نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان بتائیں کہ انہیں فنڈنگ کہاں سے ہوتی ہے؟، ان کے زیر اثر علاقوں میں خواتین کو ووٹ ڈالنے نہیں دیا جاتا۔ انچارج رابطہ کمیٹی نے کہا کہ اجمل پہاڑی کو آج تک کسی عدالت سے سزا نہیں ہوئی، صولت مرزا کے اہلخانہ نے عدالت سے رجوع کیا ہوا ہے، وہ 15 سال سے اسیر ہے۔  دوسری جانب ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ملک میں ہونے والی دہشت گردی کے ذمہ دار ہیں، وہ بھی قانون کی گرفت میں آئیں گے۔ بابر غوری کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان نے سیاسی جماعتوں کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے سامنے آئینی ترامیم پر رضا مندی ظاہر کی، لیکن اجلاس سے باہر آکر انہوں نے اس کی مخالفت کر دی، مولانا فضل الرحمان نے شہدائے پشاور کے چہلم سے ہی پہلے ہی قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 431228
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش